پاکستان اور یورپی پارلیمنٹ کے وفد کا جی ایس پی پلس فریم ورک کے تحت شراکت مضبوط بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے یورپی پارلیمنٹ کے وفد سے وزارتِ تجارت میں ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں فریقوں نے جی ایس پی پلس فریم ورک کے تحت پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر تجارت، سرمایہ کاری اور انسانی حقوق کے فروغ پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔
جام کمال خان نے یورپی وفد کو پاکستان میں حالیہ اصلاحات، انسانی حقوق کے تحفظ اور موسمیاتی اقدامات پر آگاہ کیا۔
وزیرِ تجارت نے پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے یورپی سرمایہ کاروں کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
دونوں فریقوں نے باہمی تجارت اور پائیدار ترقی کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے پاکستان کی شفافیت اور اصلاحات کو سراہا اور شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ
بنگلہ دیش نے بھارت کے ساتھ سرحدی سیکیورٹی کو مزید مستحکم بنانے کے لیے تین نئی بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی بٹالینز بھورنگاماری، تھانچی اور مہرپور میں قائم کی جائیں گی۔
بنگلہ دیشی وزارتِ داخلہ کے پبلک سیکیورٹی ڈویژن کے بارڈر-1 سیکشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ان بٹالینز کے لیے مجموعی طور پر 2 ہزار 258 نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس
نوٹیفکیشن کے مطابق ان اسامیوں میں 3 ڈائریکٹرز، 9 ایڈیشنل اور 9 ڈپٹی ڈائریکٹرز، 3 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، 3 پولیس انسپکٹرز، 3 صوبیدار میجرز، 18 صوبیدارز، 57 نائب صوبیدارز، 240 حوالدارز، 285 نائکس، 15 لانس نائکس (آفس اسسٹنٹس)، 327 لانس نائکس، 15 سپاہی آفس اسسٹنٹس اور 1 ہزار 221 سپاہی شامل ہیں۔
مزید 3 شہری امام، 3 اکاؤنٹنٹس، 3 سینیئر اسسٹنٹس، کمپیوٹر ٹائپسٹ، 3 مڈوائف، 3 آفس اٹینڈنٹس، 7 حوالدار، 5 نائکس، 6 لانس نائکس اور 14 سپاہیوں کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس طرح کل نئی اسامیوں کی تعداد 2 ہزار 258 بنتی ہے۔
اس وقت بی جی بی کی مجموعی نفری 57 ہزار 477 ہے، جبکہ نئی اسامیوں کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 59 ہزار 735 ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ سے ساڑھی کی صنعت بحران کا شکار
احکامات میں کہا گیا ہے کہ تمام تقرریاں حکومت کی ہدایات کے مطابق عمل میں لائی جائیں گی۔ فنانس ڈویژن کی متعین کردہ تاریخ کے بعد نئی اسامیاں تخلیق کی جائیں، اور جو عہدے تاحال بھرتی کے قواعد میں شامل نہیں ہیں، انہیں بھی ضم کیا جائے۔
ٹیکنیکل اور سروس سے متعلقہ عہدوں جیسے الیکٹریشن، درزی، بڑھئی، پلمبر، باورچی، میس ویٹر، مالی اور صفائی والے عملے کے لیے تجاویز حکومت کی آؤٹ سورسنگ پالیسی کے تحت فنانس ڈویژن کو ارسال کی جائیں گی۔
وزارتِ داخلہ کے ذرائع کے مطابق فنانس ڈویژن پہلے ہی تین نئی بٹالینز کے لیے 2 ہزار 226 اور بارڈر گارڈ اسپتال کے لیے 32 اسامیوں کی منظوری دے چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرحدی تشدد ختم کرنے کی ذمہ داری بھارت پر ہے، بنگلہ دیش
بی جی بی حکام کے مطابق اس توسیع کا مقصد حساس سرحدی علاقوں میں نفری اور نگرانی کے نظام کو مزید بہتر بنانا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) فی کلومیٹر اوسطاً 15 اہلکار تعینات کرتی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں یہ تعداد صرف 2 اہلکاروں تک محدود ہے۔ نئی بٹالینز کے قیام سے یہ فرق نمایاں طور پر کم ہونے کی توقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بارڈر بنگلہ دیش بھارت سیکیورٹی فنانس ڈویژن وزارت خارجہ