مراد علی شاہ — فائل فوٹو

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ پاکستان کی انرجی باسکٹ ہے، 105 کلو میٹر کی ریلوے لائن بچھائی جارہی ہے، جو تھر کوئلہ دنیا بھر میں پہنچائے گی۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 6 سال میں 3 کروڑ ٹن کوئلہ آئی پی پیز کو دے چکے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 6 سال میں کوئلے سے 31 گیگا واٹ بجلی تیار کی ہے۔ کوئلے سے پیدا بجلی 30 لاکھ گھروں کو فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر دور میں تھر کوئلے سے 2 پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

1996 میں حکومت گئی تو سرمایہ کاروں کو بہت تنگ کیا گیا، 2008 میں حکومت دوبارہ آئی تو سرمایہ کاروں نے پاکستان آنے سے منع کردیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ونڈ انرجی پر کام کیا تو حکومت کا خط آگیا، سولر لگانا شروع کیا تو کہا کہ سرپلس بجلی ہے، سارے مسائل وفاق کی پالیسی کے سبب ہیں، وفاق کی پالیسیوں کے سبب بجلی کا استعمال نہیں بڑھ رہا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کیخلاف لاکھوں مزدور سڑکوں پر آگئے، بھارت بھر میں ہڑتال

بھارت بھر میں بدھ کے روز لاکھوں مزدوروں نے وزیرِاعظم نریندر مودی کی معاشی اصلاحات اور سرکاری اداروں کی نجکاری کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کی، جس کے باعث کئی علاقوں میں ٹرانسپورٹ، بینکاری اور صنعتوں کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں:کانگریس رہنما مانی شنکر آئر نے مودی کو بھارت کی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار دیدیا

 ہڑتال کی کال 10 بڑی مزدور تنظیموں اور کسانوں و دیہی کارکنوں کی تنظیموں کے اتحاد نے کی جانب سے دی گئی، جسے ’بھارت بند‘ یعنی ’بھارت کو بند کرو‘ کا نام دیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت نئے مزدور قوانین کے ذریعے کام کرنے والوں کے حقوق محدود کر رہی ہے اور عوامی اداروں کو سرمایہ داروں کے ہاتھ فروخت کر رہی ہے۔ کئی ریاستوں میں کوئلے کی کانوں کا کام رک گیا، بعض ٹرینیں بند رہیں، جب کہ بینکوں، انشورنس کمپنیوں اور مارکیٹوں میں بھی خلل آیا۔

مظاہرین نے دہلی، کولکتہ اور ممبئی سمیت کئی شہروں میں نریندر مودی کی پُتلا  نذر آتش کیا، ریلوے اسٹیشنوں پر احتجاج کیا اور ’ریلوے نہ بیچو‘ اور ’مزدوروں کے حقوق ختم نہ کرو” جیسے نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھیں:مودی سرکار کا ’اذان‘ پر نیا وار، مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی

طلبہ رہنما آئشے گھوش نے کہا کہ آج بھارت میں مزدوروں کی محنت کی کوئی قدر نہیں، جب چاہیں کسی کو نوکری سے نکال دیا جاتا ہے، جب کہ حکومت کو ان کے مسائل کی کوئی پرواہ نہیں۔

کمیونسٹ پارٹی کے رہنما راجندر پراتھولی نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے صنعتی اداروں کو خوش کرنے کے لیے مزدوروں کو ملنے والی سہولیات چھین لی ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، سرکاری اداروں کی نجکاری بند کی جائے، نئے لیبر قوانین کو واپس لیا جائے اور سرکاری شعبے میں خالی آسامیوں پر بھرتی کی جائے۔ کسان تنظیموں نے بھی کم از کم فصل خریداری قیمت بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

ادھر حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا گیا ہے، تاہم ماضی میں وہ مزدور تنظیموں کے بیانات کو مسترد کرتی رہی ہے۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے اور سرمایہ کاری لانے کے لیے اصلاحات لا رہی ہے، جن میں نجکاری، نئی لیبر پالیسی اور صنعتی ترقی کے لیے مراعات شامل ہیں، مگر مزدور تنظیمیں ان اقدامات کو مزدور دشمن قرار دے رہی ہیں۔

جنوبی ریاست تمل ناڈو میں تقریباً 30 ہزار مظاہرین کو حراست میں لیا گیا، جب کہ مختلف ریاستوں میں فیکٹریاں اور دفاتر بند رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت بھارت بند بھارت کو بند کرو بھارت ہڑتال تمل ناڈو مودر معاشی پالیسیاں مودی

متعلقہ مضامین

  • سندھ پاکستان کی انرجی باسکٹ ہے، سارے مسائل وفاق کی پالیسی کے سبب ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ
  • وفاق کی پالیسیوں کے سبب بجلی کا استعمال نہیں بڑھ رہا، وزیراعلیٰ سندھ
  • نیٹ ہائیڈل پرافٹ (NHP) پر وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا
  • مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کیخلاف لاکھوں مزدور سڑکوں پر آگئے، بھارت بھر میں ہڑتال
  • سندھ حکومت کے ماتحت ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں، منعم ظفر خان
  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے: منعم ظفر
  • مراد علی شاہ سندھ میں مریم نواز طرز کی ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان کریں،حسن بخشی
  • 201 یونٹ پر مہنگی بجلی ؛ پاور کمیٹی کے اراکین نے سوال اٹھا دیے
  • حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں سے متعلق بڑا فیصلہ