تیسرا ٹیسٹ: دوسرے روز کے اختتام پر بھارت کے 3 وکٹوں پر 145 رنز
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
انگلینڈ کیخلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن بھارتی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 145 رنز بنا لیے۔
لارڈز میں کھیلے جانے والے اس میچ کے دوسرے روز انگلینڈ نے 4 وکٹوں کے عوض 251 رنز کے اسکور پر بیٹنگ کا دوبارہ آغاز کیا تھا اور پوری ٹیم 387 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔
جواب میں بھارت نے دوسرے روز کے اختتام تک 145 رنز بنا لیے اور اس کے 3 وکٹیں گر گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: تیسرا ٹیسٹ: پہلے روز کے اختتام پر انگلینڈ کے 4 وکٹوں پر 251 رنز، جو روٹ کی شاندار بیٹنگ
بھارت کی طرف سے کناور لوکیش راہول 113 بالز پر 53 رنز جبکہ ریشاب پنٹ 33 بالز پر 19 رنز بناکر ناٹ آؤٹ ہیں۔
گزشتہ روز لارڈز کے میدان میں کھیلے جانے والے اس میچ میں میزبان ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
انگلینڈ کی طرف سے جو روٹ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور وہ 99 رنز بناکر کریز پر ڈٹے ہوئے ہیں ان کے ساتھ کپتان بین اسٹوکس 39 ناقابل شکست رنز کے ساتھ موجود ہیں۔
قبل ازیں اوپنرز زیک کرالی اور بین ڈکٹ نے بالترتیب 18 اور 23 رنز بنائے اور دونوں ہی کمار ریڈی کی گیندوں پر وکٹ کیپر رشب پنت کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
مزید پڑھیے: شبمن گل کی وہ غلطی جو بھارتی کرکٹ بورڈ کو 250 کروڑ روپے کے نقصان سے دوچار کرسکتی ہے؟
اولی پوپ 44 بناکر رویندر جدیجا کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے جبکہ ہیری بروک 11 رنز بناکر جسپرت بمراہ کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ یاد رہے کہ دونوں ٹیموں نے اب تک ایک ایک ٹیسٹ جیتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انگلینڈ بھارت ٹیسٹ کرکٹ لارڈز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگلینڈ بھارت ٹیسٹ کرکٹ لارڈز رنز بناکر
پڑھیں:
190ملین پاؤنڈ؛ عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا سنانے والے جج ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کے خلاف درخواست نومبر کے دوسرے ہفتے میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کو نومبر کے دوسرے ہفتے میں سنیں گے، آج میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے درخواست گزار اسامہ ریاض کی جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی کے خلاف کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے متفرق درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی سے استفسار کیا کہ یہ معاملہ کیا ہے اور کیا یہ 2004 کا آرڈر ہے؟ جس پر ریاض حنیف راہی ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے 19 اکتوبر 2004ء کے فیصلے میں ناصر جاوید رانا کو جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ قرار دیا گیا تھا۔ اس لیے بطور جج انکی تعیناتی غیر قانونی ہے۔
وکیل نے کہا کہ یہ معاملہ مرحوم وہاب الخیری صاحب کے کیس سے متعلق ہے، اگر وہ زندہ ہوتے تو اس فیصلے پر ضرور پہرہ دیتے، اس لیے انہوں نے پٹیشن دائر کی۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ اسے نومبر کے دوسرے ہفتے میں سنیں گے، آج میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ناصر جاوید رانا کو کام سے روکا جائے اور ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اگر درخواست کا فیصلہ ہونے سے پہلے وہ ریٹائر ہو چکے ہوں تو 14 دسمبر 2022 کے بعد حاصل کی گئی تمام مراعات اور واجبات واپس لیے جائیں، اور انہیں کسی بھی پینشن یا دیگر فوائد کا حق دار نہ قرار دیا جائے۔
عدالت نے کیس نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔