بھارت، انگلینڈ ٹیسٹ: لارڈز میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کی وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کے دوران لارڈز کے گراؤنڈ میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے گراؤنڈ میں داخلے ہونے والے تماشائیوں کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے جبکہ اسٹینڈز میں خفیہ سیکورٹی گارڈز بھی تعنیات ہیں۔
بھارت اور انگلینڈ کا حالیہ مقابلہ سب سے بڑا مقابلہ ہے جس کے سبب شائقین کی جانب سے خطرہ موجود ہے۔ تقریباً 2سال قبل اس وینیو پر ایشز میچ کا مقابلہ ہوا تھا۔
ایشز کے دوران ایم سی سی ممبران نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو برا بھلا کہا تھا جس کے سبب اس مرتبہ حفاظت کے لیے اضافی اقدامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ تیسرے ٹیسٹ کے لیے ابتدائی چار دنوں کے ٹکٹس میچ سے قبل ہی فروخت ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا مقابلہ مل کر کرنا ہوگا، بلاول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کاکہنا ہے کہ دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی اور عدم مساوات جیسے عالمی چیلنجز کا حل صرف باہمی تعاون اور مشترکہ کوششوں سے ممکن ہے، نفرت، جنگ اور جارحیت کا مقابلہ نئی نسل کو کرنا ہوگا، کیونکہ مستقبل کا دار و مدار تنازعات نہیں بلکہ پرامن بقائے باہمی، ترقی، اور خوشحالی پر ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ خطے میں امن کا قیام پاکستان اور بھارت دونوں اقوام کا مشترکہ مشن ہونا چاہیے، دونوں ممالک کی نئی نسلیں ماضی کی تلخیوں اور تاریخ کی زنجیروں کو توڑ کر ایک بہتر مستقبل کی بنیاد رکھ سکتی ہیں۔
بلاول نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے نوجوان مل کر ایسی دنیا تشکیل دے سکتے ہیں جہاں بقائے باہمی، برداشت، تعاون اور خوشحالی کو فروغ ملے، وہ بھارتی میڈیا کے ذریعے اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھنے سے کبھی نہیں کتراتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اصل طاقت عوام کی آگہی اور سچائی میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری نئی نسل نفرت، جنگ اور بدمعاشی کے خلاف کھڑی ہو سکتی ہے، ہم سب کو مل کر موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور معاشی و معاشرتی عدم مساوات جیسے مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔
پی پی چیئرمین کاکہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کا مستقبل اسی وقت محفوظ ہو سکتا ہے جب ہم نفرت کو رد کر کے مشترکہ فلاح کے ایجنڈے پر متحد ہوں، نوجوان معاشرتی بہتری اور بین الاقوامی بھائی چارے کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔