data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کا حل طاقت کے بجائے سیاسی مذاکرات اور مفاہمت سے نکالا جانا چاہیے۔

انہوں نے زور دیا کہ اس وقت بلوچستان میں ریاستی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے، اور جب ملک کے اندرونی حالات خراب ہوں تو بیرونی قوتیں مداخلت کا موقع حاصل کر لیتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر داخلی حالات بہتر ہوں گے تو کسی بیرونی مداخلت کا خدشہ باقی نہیں رہے گا۔

عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیے بغیر بلوچستان میں پائیدار امن ممکن نہیں، اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کا اعتماد بحال کرے۔ حالات کی بہتری کے لیے پالیسیوں پر نظرِ ثانی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان گزشتہ دو دہائیوں سے بحرانی کیفیت کا شکار ہے اور اس کے مسائل کا پائیدار حل صرف سیاسی طریقے سے ہی ممکن ہے۔

سابق وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ناگزیر ہے، کیونکہ جب عوام بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہوں تو صورتحال مزید خراب ہو جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا مقابلہ مل کر کرنا ہوگا، بلاول

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کاکہنا ہے کہ دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی اور عدم مساوات جیسے عالمی چیلنجز کا حل صرف باہمی تعاون اور مشترکہ کوششوں سے ممکن ہے،  نفرت، جنگ اور جارحیت کا مقابلہ نئی نسل کو کرنا ہوگا، کیونکہ مستقبل کا دار و مدار تنازعات نہیں بلکہ پرامن بقائے باہمی، ترقی، اور خوشحالی پر ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ خطے میں امن کا قیام پاکستان اور بھارت دونوں اقوام کا مشترکہ مشن ہونا چاہیے، دونوں ممالک کی نئی نسلیں ماضی کی تلخیوں اور تاریخ کی زنجیروں کو توڑ کر ایک بہتر مستقبل کی بنیاد رکھ سکتی ہیں۔

بلاول نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے نوجوان مل کر ایسی دنیا تشکیل دے سکتے ہیں جہاں بقائے باہمی، برداشت، تعاون اور خوشحالی کو فروغ ملے، وہ بھارتی میڈیا کے ذریعے اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھنے سے کبھی نہیں کتراتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اصل طاقت عوام کی آگہی اور سچائی میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری نئی نسل نفرت، جنگ اور بدمعاشی کے خلاف کھڑی ہو سکتی ہے، ہم سب کو مل کر موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور معاشی و معاشرتی عدم مساوات جیسے مسائل کا سامنا کرنا ہوگا۔

پی پی چیئرمین کاکہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کا مستقبل اسی وقت محفوظ ہو سکتا ہے جب ہم نفرت کو رد کر کے مشترکہ فلاح کے ایجنڈے پر متحد ہوں، نوجوان معاشرتی بہتری اور بین الاقوامی بھائی چارے کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • ضلع غربی کے عوام کا دیرینہ مسئلہ پانی ہے‘مرتضیٰ وہاب
  • سیاسی لیڈرشپ نے عوام کی بجائے اپنے حالات بہتر کیے، شاہد خاقان
  • آبادی میں توازن کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں، یوسف رضا گیلانی
  • تعلیم کو وقت کے تقاضوں کے مطابق کرنا ہوگا، خالد مقبول
  • سیاسی نعروں کے بجائے ، عوام کیلئے کام کریں،علی امین گنڈا پور
  • سیاسی نعروں کیلئے نہیں، عوام کے لئے کام کرنا ہے، علی امین گنڈا پور
  • دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا مقابلہ مل کر کرنا ہوگا، بلاول
  • چوہدری پرویز الہیٰ کا پی ٹی آئی کو احتجاج کے بجائے مفاہمت اور مذاکرات کا مشورہ