اجیت دوول کا بیان بھارتی عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے: ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بھارتی قومی سلامتی مشیر اجیت دوول کے حالیہ بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان نہ صرف حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے بلکہ بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش بھی ہے۔
دفتر خارجہ کی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد ناقابل تردید ہیں، اور عالمی برادری بھی اب بھارتی ریاستی دہشت گردی کو تسلیم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مسلسل پروپیگنڈا کر رہا ہے اور اجیت دوول کا بیان اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین
ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں پاکستان کے لیے ریڈ لائن ہیں، اور یہی افغانستان کے ساتھ تعاون میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارت کی ناکام خارجہ پالیسی
پروفیسر شاداب احمد صدیقی
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو صدارت سونپنے کے بعد بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا لگا ہے ۔ چند روز قبل ہی پاکستان کو یو این کی کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کا نائب چیئرمین مقرر کیا گیا تھا، اور اب یہ تازہ پیشرفت پاکستان کی سفارتی حکمت عملی کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات اور عالمی سطح پر مثبت کردار کو بھرپور پزیرائی حاصل ہو رہی ہے ، جبکہ بھارت کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا مسلسل ناکام ہو رہا ہے ۔بھارت کے اندر بھی اس پیش رفت نے سیاسی طوفان کھڑا کر دیا ہے ۔ کانگریس کے رہنما پون کھیرا نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار پہلگام حملے کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ فوجیوں اور عوام کی قربانیوں کو نظر انداز کیا گیا، جو افسوسناک ہے ۔کانگریس کی رہنما رینیکا چودھری نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کو ناکام، غیر مؤثر اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 151دورے ، 72ممالک، بے شمار ملاقاتیں، مگر کوئی کامیابی نظر نہیں آتی۔ عوام کو وضاحت دی جائے کہ دہشت گردی کے خلاف بی جے پی کی حکمت عملی کیوں ناکام ہو رہی ہے ؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہلگام حملے میں ملوث چار دہشت گرد اب تک کیوں آزاد ہیں؟ اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے ؟
آپریشن سندور کو عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف قرار دینے کی بھارتی مہم بھی مکمل طور پر ناکام اور غیر مؤثر ثابت ہوئی۔ پاکستان کو دہشت گرد ثابت کرنے کا مودی اور بی جے پی کا بیانیہ نیست نابود ہو گیا۔گزشتہ کئی سالوں سے مودی اور بی جے پی نے پاکستان کے خلاف اپنے عوام کو گمراہ کیا اور نفرت کی آگ میں جھونک دیا۔اگر دہشت گردی کی بات کی جائے تو بھارت میں خود اپنے لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ مودی کے بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان انتہائی غیر محفوظ اور خوف میں مبتلا رہتے ہیں،آئے روز بھارت میں انتہا پسند بی جے پی مسلمانوں کیخلاف پرتشددکارروائیوں کیلئے تیار رہتی ہے ۔بھارت میں دہشت گردی کے واقعات چشم دید ثبوت بھی نظر آتے ہیں لیکن بھارت پاکستان پر الزامات تو ضرور لگاتا ہے مگر دنیا کی عدالت عالمی قوتوں کے سامنے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کو ثابت نہیں کر سکا۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان دنیا میں سرخرو ہوا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو صدارت سونپ دی گئی جس کی وجہ سے بھارت میں صف ماتم بچھ گئی اور دہشت گردی کا بیانیہ جل کر راکھ ہو گیا۔جنگ کے بعد بھارت کو ہر محاذ پر ناکامی کا سامنا ہے ۔بھارت اب یہ دہشت گردی کا ناٹک بند کرے اور اپنے عوام کے مسائل حل کرنے پر بھرپور توجہ دے ۔جنگ کے بعد بھارت کی معیشت تباہ ہو گئی ہے ۔ بھارت میں بھوک افلاس میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔عوام مودی کو دہائیاں دے رہے ہیں۔عوام میں مایوسی اور اضطراب ہے ۔بھارت کے عوام اب تبدیلی چاہتے ہیں لیکن آر ایس ایس کے دہشت گردوں کے خوف سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔بھارتی عوام پینے کے صاف پانی،لیٹرین کی سہولیات سے محروم ہیں۔اگر پاکستان دہشت گرد ملک ہوتا تو کبھی بھی اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کرتا۔ دنیا کے دیگر ممالک نے بھی پاکستان کی مخالفت نہیں کی۔ پاکستان عالمی سطح پر روزانہ ایک کامیابیاں حاصل کر رہا ہے ۔جبکہ بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیرا نے ناکام خارجہ پالیسی پر وزیر اعظم نریندر مودی کو آئینہ دکھا دیا۔انڈین نیشنل کانگریس کے چیئرمین برائے میڈیا اینڈ پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ پون کھیرا نے پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے اہم سوال پوچھ لیے ۔انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما پون کھیرا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ آپ کی خارجہ پالیسی کہاں ہے ؟ پاکستان تو عالمی سطح پر کامیابیاں سمیٹ رہاہے ، کویت نے پاکستان پر ویزا پابندیاں ختم کر دیں، کولمبیا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے ، بتائیں کون سا ملک آج بھارت کے ساتھ کھڑا ہے ؟
پون کھیرا کا کہنا تھا بھارت کیلئے یہ افسوسناک لمحہ ہے کہ روس بھی اب پاکستان کے ساتھ معاہدے طے کر رہا ہے ، بھارت کے قریبی دوست روس نے پاکستان کے ساتھ 2.6بلین کے معاہدے پر دستخط کیے ، کویت، ایران اور دیگر خلیجی ممالک بھی پاکستان کے ساتھ معاہدے طے کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اور روس، پاکستان کی ساتھ کھڑے ہیں اور امریکابھی بھارت کو دھمکا رہا ہے۔
انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما کا کہنا تھا مودی کی خارجہ پالیسی یا ملکی سکیورٹی پر سوال اٹھاؤ تو غدار قرار دے دیا جاتا ہے ، بھارت کی سفارتی اور خارجہ پالیسی پر سوال اٹھ رہے ہیں جو کہ اٹھنے چاہئیں۔آپریشن سندور ایک اور ایسا فوجی منصوبہ تھا، جس نے مودی حکومت کو پریشانیوں کی دلدل میں دھکیل دیا۔آج مودی حکومت نے انڈین جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ، لیکن آج مودی کے بھارت میں میڈیا، ادارے اور تعلیم سب اس تنگ نظری کے شکار ہو چکے ہیں۔ مذہبی اقلیتوں پر ظلم بڑھ گیا ہے اور اظہارِ رائے کی آزادی کو سختی سے کچلا جا رہا ہے ۔ آج وہ صحافی، دانشور اور سماجی کارکن جنھیں کبھی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا یا تو خاموش کر دیے گئے ہیں یا دباؤ میں آ چکے ہیں۔
اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ
جس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا