data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل وقارالدین سید کو عہدے سے ہٹا دیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وقارالدین سید کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ان کی جگہ پولیس سروس آف پاکستان (PSP) کے گریڈ 21 کے افسر سید خرم علی کو نیا ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی تعینات کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تقرری اور تبادلے کے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیے ہیں۔ نئے ڈی جی سید خرم علی جلد اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کے بعض افسران پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے سنگین الزامات سامنے آنے پر وفاقی وزیر داخلہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے کرپشن الزامات پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا ہوا ہے، اور اب تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ مختلف کارروائیوں کے دوران اربوں روپے کی رقم وصول کی گئی، جو بعدازاں بیرونِ ملک منتقل کی جاتی رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی سی آئی اے کے افسروں کے بیرونِ ملک سفر کی تفصیلات بھی اکٹھی کی جا رہی ہیں، جب کہ مزید افسران سے بھی تحقیقات کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر خالد خورشید کی حکومت گرائی، پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر کا اعتراف

ایک مقامی ویب چینل کو انٹرویو کے دوران پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے اعتراف کیا کہ خالد خورشید ان کا مخالف تھا، اس لیے ان کو گرانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی مدد مل گئی اور اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے سے ہی خالد خورشید کی حکومت گرائی۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر خالد خورشید کی حکومت گرائی۔ ایک مقامی ویب چینل کو انٹرویو کے دوران امجد حسین ایڈووکیٹ نے اعتراف کیا کہ خالد خورشید ان کا مخالف تھا، اس لیے ان کو گرانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی مدد مل گئی اور اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے سے ہی خالد خورشید کی حکومت گرائی۔ جب ان سے سوال کیا کہ آپ نے اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ لی تو کیا ٹھیک کام کیا؟ جس پر امجد حسین ایڈووکیٹ کا جواب تھا کہ جب انہوں (خالد خورشید) نے تنگ کیا، ہمیں چھیڑا تو ان کو ہر صورت گرانا تو تھا، وہ میرا دشمن تھا، میرا مخالف تھا، اس لیے ان کو گرانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی مدد لی۔ یہ غیرت کا سوال تھا، میں ان کیلئے اپنی سیاسی موت کیسے برداشت کر سکتا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • سابق عراقی صدر برہم صالح عالمی پناہ گزیں ایجنسی کے سربراہ مقرر
  • محرابپور،سیپکو کیخلافFIA کی تحقیقات شروع ،ملازمین سراپا احتجاج
  • محرابپور،سیپکوکرپشن کی تحقیقات کیلیےFIAحرکت میں آگئی
  • گلگت  بلتستان میں عام انتخابات 2026ء کا شیڈول جاری
  • پی آئی اے کے شیئرز کی اڑان! دو ماہ میں 100٪ اضافہ، PSX نے غیر معمولی سرگرمی پر نوٹس لے لیا
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر خالد خورشید کی حکومت گرائی، پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر کا اعتراف
  • حیدرآباد:ہیومن رائٹس سیل کی انچارج کا خاتون پولیس افسر پر تشدد
  • نواز شریف نے ہمیشہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاست کی: رانا ثناء
  • پی ٹی آئی کا 20 دسمبر کو قومی کانفرنس بلانے کا اعلان
  • روس کا ماسکو پر ڈرون حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ