سردار جی 3 پر پابندی، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان حکومت کے خلاف پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کے ساتھ دلجیت دوسانجھ کی فلم ’سردار جی 3‘ کا دفاع کرتے ہوئے حکومت کے خلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ آپ ہمیں حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ جاری نہیں کر سکتے۔
انہوں نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم (بھارت اور پاکستان کے پنجاب) ایک مشترکہ ثقافت رکھتے ہیں۔ ہماری زبان ایک ہے۔ وہ پنجابی بولتے ہیں، ہم بھی پنجابی بولتے ہیں لیکن آپ کہتے ہیں کہ دلجیت دوسانجھ کی فلم یہاں ریلیز نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے بائیکاٹ کے باوجود سردار جی 3 نے عالمی ریکارڈ توڑ دیے
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ دلجیت دوسانجھ کی فلم پہلگام حملے سے پہلے شوٹ کی گئی تھی، جس کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات کشیدہ ہوئے اور ’آپریشن سندور‘ ہوا۔ بھگونت مان نے کہا یہ عجیب ہے کہ آپ سمجھتے ہیں کہ ہمیں حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ دینے کا اختیار آپ کے پاس ہے خدارا، ہمارے ساتھ یہ کھیل نہ کھیلیں، ہم تھک چکے ہیں۔
انہوں نے ریاستی اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کبھی آپ انہیں ’غدار‘ کہتے ہیں، کبھی ’سردار‘۔ اور ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی کے 2015 کے پاکستان دورے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم پاکستان جا سکتے ہیں لیکن ہم نہیں؟
یہ بھی پڑھیں: ’ہندوستانی پیسہ ڈوبے گا‘، سردار جی 3 کی بھارت میں پابندی پر جاوید اختر بھی بول پڑے
واضح رہے کہ ہانیہ عامر اور دلجیت دوسانجھ کی فلم ’سردار جی 3‘ نے دنیا بھر میں دھوم مچا دی اور ریلیز کے پہلے ہفتے میں 33 کروڑ روپے کا شاندار بزنس کر کے باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے۔ پنجابی ہارر فلم نے عالمی سطح پر اپنی کامیابی کا سفر جاری رکھتے ہوئے، 4 سے 6 جولائی کے دوران شمالی امریکا کے باکس آفس پر ٹاپ 12 فلموں میں 11واں مقام حاصل کر لیا۔
واضح رہے کہ فلم میں پاکستان کی اداکارہ ہانیہ عامر کی موجودگی کے باعث بھارت میں اسے ریلیز نہیں کیا گیا۔ اگرچہ بھارت میں فلم کو روکا گیا، مگر پاکستانی شائقین نے اسے بھرپور انداز میں خوش آمدید کہا۔ سنیما گھروں میں ’سردار جی 3‘ کے تمام شوز ہاؤس فل جا رہے ہیں اور فلم کو زبردست پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی وو دلجیت دوسانجھ سردار جی 3 ہانیہ عامر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی وو دلجیت دوسانجھ ہانیہ عامر دلجیت دوسانجھ کی فلم ہانیہ عامر کہا کہ
پڑھیں:
نئی بھارتی ای ویسٹ ری سائیکلنگ پالیسی، ملٹی نیشنل کمپنیوں کی عدالت میں دوہائی
بھارت کے نئے الیکٹرانک ویسٹ (ای ویسٹ) منیجمنٹ قوانین کے خلاف متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھارتی حکومت کے خلاف عدالت میں مقدمات دائر کر دیے ہیں۔ ان کمپنیوں میں جنوبی کوریا کی LG، سام سنگ اور امریکی کمپنی کیریئر بھی شامل ہیں۔
ان کمپنیوں نے الزام لگایا ہے کہ نئی ای ویسٹ ری سائیکلنگ پالیسی کے تحت ری سائیکلرز کو ادا کی جانے والی فیسوں میں اضافے نے ان کے اخراجات میں 3 گنا اضافہ کر دیا ہے۔
مقدمے میں مزید کیا کہا گیا ہے؟نئے قواعد کے تحت، کمپنیوں کو صارفین کی الیکٹرانکس کی ری سائیکلنگ کے لیے کم از کم 22 بھارتی روپے ($0.26) فی کلوگرام ادا کرنا ہوں گے۔ یہ قیمتیں موجودہ نرخوں سے 5 سے 15 گنا زیادہ ہیں، جس کی وجہ سے کمپنیوں کو اضافی اخراجات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ای ویسٹ اپنی ری سائیکلنگ کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف
امریکی کمپنی کیریئر نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ یہ نئے قواعد غیر منصفانہ ہیں۔ کمپنی نے کہا کہ ری سائیکلرز کو پچھلے نرخوں پر کام کرنے میں کوئی اعتراض نہیں تھا، اور حکومت کو کمپنیوں اور ری سائیکلرز کے درمیان نجی معاہدات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ کیریئر نے اپنے دعویٰ میں کہا کہ ری سائیکلرز کو دی جانے والی فائدے کی قیمت کمپنیوں پر ڈالنا غیر منصفانہ اور خودسر ہے۔
دیگر کمپنیوں کی تشویشدیگر معروف برانڈز جیسے جاپان کی ڈائکن اور بھارت کی والٹس (جو ٹاٹا گروپ کی ملکیت ہے) بھی ان نئے قواعد سے متعلق تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔
اس سے قبل ہٹاچی (جاپان) اور ہیولز (بھارت) جیسی کمپنیوں نے نومبر 2023 سے مارچ 2024 کے دوران بھارتی حکومت کے خلاف ان قیمتوں کے قواعد کو چیلنج کرنے کے لیے مقدمات دائر کیے تھے۔
بھارتی حکومت کا موقف کیا ہے؟بھارتی ماحولیاتی وزارت نے دہلی ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران کہا کہ کمپنیوں نے ابھی تک حکومت کے فیصلے میں کسی قسم کی ناانصافی ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ وزارت نے مزید کہا کہ کمپنیاں 2021 سے اس مسئلے پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت میں شامل رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے دنیا میں ہر سال 50 کروڑ چھوٹی برقی اشیاء استعمال کے بعد کیوں ضائع کر دی جاتی ہیں؟
دہلی ہائیکورٹ نے ان مقدمات کی سماعت کو 1 اگست تک ملتوی کر دیا ہے۔
بھارت میں ای ویسٹ کی بڑھتی ہوئی مقدارنئے قوانین کا مقصد بھارت میں ای ویسٹ کے بڑھتے ہوئے حجم کو قابو پانا ہے۔ ہندوستان میں ای ویسٹ کی مقدار 2017-18 میں 708,445 میٹرک ٹن سے بڑھ کر 2023-24 میں 1.7 ملین میٹرک ٹن ہو گئی ہے، جس میں ہر سال 169,283 میٹرک ٹن کا اضافہ ہو رہا ہے۔
اگرچہ بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نئے ای ویسٹ قوانین ماحولیاتی تحفظ کے لیے ضروری ہیں، تاہم ملٹی نیشنل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ان اضافی اخراجات سے ان کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
اس مقدمے کا فیصلہ بھارت کی ای ویسٹ مینجمنٹ پالیسی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی بھارت میں کارروائیوں کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای ویسٹ ری سائیکلنگ بھارت