پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی کردار نہ ہونے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا قرار
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بھارتی حکومت کے اس دعوے کو جھوٹا قرار دیا ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی میں واشنگٹن کا کوئی کردارنہیں تھا۔ ٹیمی بروس نے کہا کہ اکثر تبصرے خود اپنی وضاحت کر دیتے ہیں اور جدید دور میں حقیقت جاننے کے لیے صرف کسی کے تبصرے پر انحصار کرنا درست نہیں ہوتا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کی پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیرخارجہ روبیو نے کہا پاکستان بھارت کی جنگ رکوائی۔
میڈیاذرائع کے مطابق ٹیمی بروس نے کہا کہ اکثر تبصرے خود اپنی وضاحت کر دیتے ہیں اور جدید دور میں حقیقت جاننے کے لیے صرف کسی کے تبصرے پر انحصار کرنا درست نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھاکہ بعض لوگوں کی رائے غلط بھی ہو سکتی ہے، اور اس سلسلے میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو بھی پاک بھارت مذاکرات میں شریک ہونے کے ناطے تسلیم کیا جانا چاہیے۔
مودی سرکار کی جانب سے واشنگٹن کے کردار کو نظر انداز کرنے کے دعوے کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے بیان نے ان دعووں کی سختی سے تردید کی ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکہ نے پاک بھارت جنگ بندی مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاک بھارت ٹیمی بروس
پڑھیں:
زہریلا کھانسی سیرپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کی زیادہ تر ویکسین اور عام دواؤں کا ایک بڑا حصہ بھارت میں تیارہوتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی اموات کے بعد دواسازی کی صنعت میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں 20 سے زیادہ بچوں کی حالیہ اموات نے بھارتیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ غصے میں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بھارت خود کو دواسازی کے شعبے میں ایک ہب کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم دواؤں کی تیاری میں اسے حفاظتی پروٹوکول کے حوالے سے تکلیف دہ مسائل کا سامنا ہے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ ان میں سے بیشتر کی موت پچھلے مہینے کے دوران اس وقت ہوئی جب انہیں کھانسی کا زہریلا وہ شربت تجویز کیا گیا، جس میں ڈائیتھیلین گلائکول (ڈي ای جی) کی مہلک سطح ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا صنعتی سالوینٹ اور اینٹی فریز کیمیکل ہے، جو گردے کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہی مہلک مرکب ہے، جو بھارت میں پہلے بھی تیار ہونے والے دیگر کھانسی کے شربت سے منسلک ماضی کے سانحات سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے 2023 میں ازبکستان میں 18 بچوں کی موت، 2022 میں گیمبیا میں تقریباً 70 بچوں اور 2019 اور 2020 میں جموں خطے میں 12 بچوں کی اموات ہوئیں۔