سعودی عرب نے ابراہام اکارڈ قبول کیا تو دباؤ بڑھے گا، سردار مسعود
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مظفر آباد (آن لائن) آزاد کشمیر کے سابق صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ سعودی عرب نے فلسطین کے بارے میں ابراہام اکارڈ کو اگر قبول کرلیا تو پاکستان پر دباؤ بڑھے گا۔ پاکستان فلسطین کے بارے میں اپنے اصولی موقف پر آج بھی قائم ہے اور دو ریاستی حل کی ضرورت پرزور دیتا ہے ۔ نیتن ٹرمپ ملاقات کے حوالے سے ٹی وی انٹرویو میں اظہار خیال کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ حالات بڑی تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں، اس وقت سب کی نظریں سعودی عرب پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ بہت سی خلیجی ریاستیں پہلے ہی اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات قائم کر
چکیں ہیں اور اس وقت یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ شام، لبنان، سعودی عرب، آذر بائیجان اور انڈونیشیا ابراہام اکارڈ قبول کرنے کے لئے تیار ہیں اور اگر سعودی عرب بھی یہ قدم اٹھا لیتا ہے تو پاکستان پر یہ اکارڈ قبول کرنے کے حوالے سے دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کا فلسطین حامی فرانسسکا البانیس پر پابندیوں کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:ٹرمپ انتظامیہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیس پر پابندیاں عائد کر رہی ہے، جو غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی بڑی ناقد ہیں۔امریکا کے سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے اس اقدام کو انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی فرانسسکا البانیس کے لیے حمایت سے جوڑا ہے۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کے کچھ ججوں پر امریکہ نے پہلے ہی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
مارکو روبیو نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے یہ اقدام فرانسسکا البانیس کے امریکی یا اسرائیلی شہریوں کے خلاف مقدمہ چلانے کی کوششوں میں براہ راست آئی سی سی کے ساتھ شامل ہونے کی وجہ سے اٹھایا گیا۔انھوں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ فرانسسکا البانیس اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے طور پر خدمات سر انجام دینے کے لیے نا اہل ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کے بعد البانیس پر امریکاکا سفر کرنے پر پابندی لگ سکتی ہے جبکہ ملک میں موجود ان کے تمام اثاثوں کو بھی منجمد کیا جا سکتا ہے۔
ایکس پر اپنے پیغام میں فرانسسکا البانیس نے ان پابندیوں پر براہ راست تو تبصرہ نہیں کیا تاہم انھوں نے لکھا کہ میں اب بھی بہت مضبوطی اور یقین کے ساتھ انصاف کے لیے کھڑی ہوں، جیسا کہ میں نے ہمیشہ کیا۔بی بی سی نے اس بارے میں تبصرے کے لیے فرانسسکا البانیس سے رابطہ کیا لیکن انھوں نے انکار کر دیا تاہم الجزیرہ نے ان کے ایک بیان کا حوالہ دیا ہے، جس میں انھوں نے ان پابندیوں کو ’مافیا طرز کی دھمکیوں کی تکنیک‘ کے طور پر بیان کیا۔