—فائل فوٹو

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیرِ صدارت منعقدہ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈریسرچ بورڈ (اے ایس آر بی) کے حالیہ اجلاس میں 33 طلباء و طالبات کو مختلف شعبہ جات میں پی ایچ ڈی، 64 طلباء و طالبات کو ایم فل جبکہ 1 طالبعلم کو ایل ایل ایم اور 11 طلباء و طالبات کو کورس ورک (30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر ایم ایس کی اسناد تفویض کی گئیں۔

رجسٹرار جامعہ کراچی کے مطابق پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کرنے والوں میں اسماء بتول (حیاتی کیمیا)، عائشہ صدیقی (بائیو ٹیکنالوجی)، ہما اکرم، مرزا کاشف بیگ، محمد سید الحق، محمد آصف، سحرش ہما (بزنس ایڈمنسٹریشن)، سندھیا کماری، بی بی زرینہ(کیمسٹری ایچ ای جے)، محمد حسن (کامرس)، حمیرا جبین (جنرل ہسٹری)، محمد فیصل اعوان (بین الاقوامی تعلقات)، قاضی عبید اللّٰہ انصاری (اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس شیخ زید اسلامک سینٹر)، سمیع اللّٰہ، گل محمد، شاد محمد (اسلامک لرننگ)، احسان علی (قانون)، محمد وسیم (میرین بائیولوجی)، توصیف امتیاز (میرین سائنس)، محمد ظفر اللّٰہ (ریاضی)، سوما (مالیکیولر میڈیسن)، سید ضیاء الحسنین، محمد عمران عزیز (فارما کوگنوسی)، نورالعین حیدر (فارماکولوجی)، ڈاکٹر محمد اقبال آفریدی (فارماکولوجی، بی ایم ایس آئی)، سلمان رضا (طبیعیات)، سحر فاطمہ، ضیاء الدین، سدرہ شعیب (نفسیات)، طلال احمد خان (پبلک ایڈمنسٹریشن)، سید ارسلان (انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹرو فزکس)، تنازہ سخا (Tanazza Sakha) (ویمنز اسٹڈیز) اور رباب ملک (حیوانیات) شامل ہیں۔

ایم فل کی اسناد حاصل کرنے والوں میں جان بی بی (ایگری کلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ)، محمد ذیشان عالم(اطلاقی معاشیات)، مرزا عثمان بیگ(اطلاقی طبیعات)، فضل غنی (عربی)، طاہر (ایریا اسٹڈی سینٹر فار یورپ)، عطیبہ ارشاد، عمیرا محمد موسیٰ (حیاتی کیمیا)، ثناء ولی (حیاتی کیمیا، این سی پی)، علیشہ شالم (بائیو ٹیکنالوجی)، عدالت علی (بائیو ٹیکنالوجی کبجی)، سیدہ فریحہ اخلاق (نباتیات)، صداقت حکیم، رضوان احمد، اقصیٰ جاوید، اقراء ندیم (کیمیا)، دیار احمد، حافظہ ارسلہ، فائقہ شفیق، ساجد علی (کیمسٹری ایچ ای جے)، حرا آمنہ، مہرین خالد (کلینکل سائیکولوجی)، کومل نذیر (کمپیوٹر سائنس)، سیدہ فریال شباب (جرمیات)، روہمہ ظفر (انوائرمینٹل اسٹڈیز)، فاطمہ عصمت، عدیلہ انور، ماہم سعید (فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی)، فائزہ اخلاق، روزینہ بیگ (جینیات)، طوبیٰ وقار، محمد سبطین، فرح بہلار (جغرافیہ)، ہدایت اللّٰہ (بین الاقوامی تعلقات)، شیرین فاطمہ (اسلامی تاریخ)، ذیشان علی، احمد، اسماء نور محمد (اسلامک لرننگ)، محمد عمیر خان، محمد نجیب خان، شیر علی (اسلامک اسٹڈیز ود کمپیوٹر ٹیکنالوجی شیخ زید اسلامک سینٹر)، ماریہ یوسف (میرین بائیولوجی)، سعید (میرین ریفرنس کلیکشن اینڈ ریسورس سینٹر)، فوزیہ جمیل (ابلاغِ عامہ)، قرۃ العین، عائشہ علی (خرد حیاتیات)، عظمت اللّٰہ (نیما ٹولوجی)، مہران خان شیخ (پاکستان اسٹڈیز)، نوشین نبی (فارمیسی پریکٹس)، فراز، محمد طاہر احسن (طبیعیات)، حفصہ اسلم، عظمیٰ نوید (نفسیات)، رمشا عالم (فعلیات)، ثناء یوسف، یوسف منیر، زہرہ مسرور (پبلک ایڈمنسٹریشن)، عظمیٰ نصیر، مہرین خان (قرآن و سنہ)، شکور اختر (انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی)، محمد نعیم (شماریات)، یاور حسین (اُردو)، حافظ عبدالرحمٰن شریف (اصولِ الدین)، اقراء اور سید فیضان احمد جعفری (حیوانیات) شامل ہیں۔

ایم ایس کورس ورک (30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر اسناد حاصل کرنے والوں میں بسمہ خان، سلمیٰ بی بی (ایجوکیشن)، محمد بلال (انوائرمینٹل اسٹڈیز)، شمائلہ جبین (یورپین اسٹڈیز)، گلناز (ریاضی)، نصیر اللّٰہ (خرد حیاتیات)، محمد سلمان بیگ، سیدہ مشہ اکمل (طبیعیات)، حشام صابر، ثمرہ شہاب (پبلک ایڈمنسٹریشن) اور نِشاء (ٹیچر ایجوکیشن) جبکہ ایل ایل ایم (قانون) کی ڈگری حاصل کرنے والوں میں ر ضوان علی شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: حاصل کرنے والوں میں طلباء و طالبات کو کی اسناد ایم ایس

پڑھیں:

چین کی بھارتی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی منتقل کرنے پر پابندی

لاہور:

پچھلے 2عشروں سے امریکی حکمت عملی تھی کہ بھارت چین کی جگہ صنعتی وتجارتی مرکز بن جائے، امریکی کمپنیوں کو چین سے بھارت منتقل کرنا بھی اسی پالیسی کی کڑی ہے. 

مگر اب ڈرامائی موڑ آنے پر اس نے دونوں بڑے پڑوسیوں کے مابین زبردست ٹیکنالوجی جنگ شروع کرا دی ہے، پہلے مرحلے میں چین نایاب ارضی دھاتیں بھارت کم بھجوانے لگا ہے جو چپ،کمپیوٹر ، موبائل، سولر پینل ، ونڈ ٹربائن،غرض جدید دنیا میں ترقی کی بنیاد بنی اشیاء بنانے میں کام آتیں. 

دنیا میں 70 فیصد یہ دھاتیں چین میں بنتی ہیں۔ ان دھاتوں کی کمی سے موبائل و دیگر الیکٹرانکس بنانیوالی بھارتی فیکٹریوں میں بحران پیدا ہو رہا، دوم چین نے تائیوانی کمپنی، Foxconn کی بھارت میں فیکٹریوں سے سارے چینی سائنسدان و ٹیکنالوجی ماہرین واپس بلالیے ہیں. 

اس کے علاوہ بھارتی کمپنیوں کو چینی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پابندی لگا دی، ان فیکٹریوں میں امریکی کمپنی ایپل کے آئی فون بنتے ہیں، مودی سرکار بھارت کو جدید ٹیکنالوجی کا حب بنانا چاہتی تھی، مگر چین کے انقلابی اقدامات نے اس کے سارے خواب چکنا چورکر دئیے ۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ میں عسکری اعزازات تفویض کرنے کی تقریب، چیف آف نیول سٹاف کی بطور مہمان خصوصی شرکت
  • پاک بحریہ کے اہلکاروں کو عسکری اعزازات تفویض
  • پنجاب: آٹھویں کے بورڈ امتحانات دوبارہ سے شروع کرنے کا فیصلہ
  • رانا تنویر حسین سے مصر ی سفیر ڈاکٹر ایہاب محمد کی ملاقات،زراعت، آبی ذخائر اور موسمیاتی ٹیکنالوجی پر اشتراک سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال
  • اسکول میں ماہواری چیک کرنے کے لیے طالبات کو برہنہ کرنے کا واقعہ؟
  • چین کی بھارتی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی منتقل کرنے پر پابندی
  • 9 کروڑ روپے سیوریج کے مسائل کو حل کرنے پر خرچ کیے ‘ محمد یوسف
  • سینٹ کٹس اینڈ نیوس میں پاکستان کا پہلا ہائی کمشنر تعینات، اسناد ریاستی سربراہ کو پیش
  • دورہ بنگلادیش: شاہین کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے پر باسط علی نے سوال اٹھادیا