جامعہ کراچی: 109 طلباء و طالبات کو ایم فل، پی ایچ ڈی، ایل ایل ایم اور ایم ایس کی اسناد تفویض
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیرِ صدارت منعقدہ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈریسرچ بورڈ (اے ایس آر بی) کے حالیہ اجلاس میں 33 طلباء و طالبات کو مختلف شعبہ جات میں پی ایچ ڈی، 64 طلباء و طالبات کو ایم فل جبکہ 1 طالبعلم کو ایل ایل ایم اور 11 طلباء و طالبات کو کورس ورک (30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر ایم ایس کی اسناد تفویض کی گئیں۔
رجسٹرار جامعہ کراچی کے مطابق پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کرنے والوں میں اسماء بتول (حیاتی کیمیا)، عائشہ صدیقی (بائیو ٹیکنالوجی)، ہما اکرم، مرزا کاشف بیگ، محمد سید الحق، محمد آصف، سحرش ہما (بزنس ایڈمنسٹریشن)، سندھیا کماری، بی بی زرینہ(کیمسٹری ایچ ای جے)، محمد حسن (کامرس)، حمیرا جبین (جنرل ہسٹری)، محمد فیصل اعوان (بین الاقوامی تعلقات)، قاضی عبید اللّٰہ انصاری (اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس شیخ زید اسلامک سینٹر)، سمیع اللّٰہ، گل محمد، شاد محمد (اسلامک لرننگ)، احسان علی (قانون)، محمد وسیم (میرین بائیولوجی)، توصیف امتیاز (میرین سائنس)، محمد ظفر اللّٰہ (ریاضی)، سوما (مالیکیولر میڈیسن)، سید ضیاء الحسنین، محمد عمران عزیز (فارما کوگنوسی)، نورالعین حیدر (فارماکولوجی)، ڈاکٹر محمد اقبال آفریدی (فارماکولوجی، بی ایم ایس آئی)، سلمان رضا (طبیعیات)، سحر فاطمہ، ضیاء الدین، سدرہ شعیب (نفسیات)، طلال احمد خان (پبلک ایڈمنسٹریشن)، سید ارسلان (انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلینٹری اسٹرو فزکس)، تنازہ سخا (Tanazza Sakha) (ویمنز اسٹڈیز) اور رباب ملک (حیوانیات) شامل ہیں۔
ایم فل کی اسناد حاصل کرنے والوں میں جان بی بی (ایگری کلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ)، محمد ذیشان عالم(اطلاقی معاشیات)، مرزا عثمان بیگ(اطلاقی طبیعات)، فضل غنی (عربی)، طاہر (ایریا اسٹڈی سینٹر فار یورپ)، عطیبہ ارشاد، عمیرا محمد موسیٰ (حیاتی کیمیا)، ثناء ولی (حیاتی کیمیا، این سی پی)، علیشہ شالم (بائیو ٹیکنالوجی)، عدالت علی (بائیو ٹیکنالوجی کبجی)، سیدہ فریحہ اخلاق (نباتیات)، صداقت حکیم، رضوان احمد، اقصیٰ جاوید، اقراء ندیم (کیمیا)، دیار احمد، حافظہ ارسلہ، فائقہ شفیق، ساجد علی (کیمسٹری ایچ ای جے)، حرا آمنہ، مہرین خالد (کلینکل سائیکولوجی)، کومل نذیر (کمپیوٹر سائنس)، سیدہ فریال شباب (جرمیات)، روہمہ ظفر (انوائرمینٹل اسٹڈیز)، فاطمہ عصمت، عدیلہ انور، ماہم سعید (فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی)، فائزہ اخلاق، روزینہ بیگ (جینیات)، طوبیٰ وقار، محمد سبطین، فرح بہلار (جغرافیہ)، ہدایت اللّٰہ (بین الاقوامی تعلقات)، شیرین فاطمہ (اسلامی تاریخ)، ذیشان علی، احمد، اسماء نور محمد (اسلامک لرننگ)، محمد عمیر خان، محمد نجیب خان، شیر علی (اسلامک اسٹڈیز ود کمپیوٹر ٹیکنالوجی شیخ زید اسلامک سینٹر)، ماریہ یوسف (میرین بائیولوجی)، سعید (میرین ریفرنس کلیکشن اینڈ ریسورس سینٹر)، فوزیہ جمیل (ابلاغِ عامہ)، قرۃ العین، عائشہ علی (خرد حیاتیات)، عظمت اللّٰہ (نیما ٹولوجی)، مہران خان شیخ (پاکستان اسٹڈیز)، نوشین نبی (فارمیسی پریکٹس)، فراز، محمد طاہر احسن (طبیعیات)، حفصہ اسلم، عظمیٰ نوید (نفسیات)، رمشا عالم (فعلیات)، ثناء یوسف، یوسف منیر، زہرہ مسرور (پبلک ایڈمنسٹریشن)، عظمیٰ نصیر، مہرین خان (قرآن و سنہ)، شکور اختر (انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی)، محمد نعیم (شماریات)، یاور حسین (اُردو)، حافظ عبدالرحمٰن شریف (اصولِ الدین)، اقراء اور سید فیضان احمد جعفری (حیوانیات) شامل ہیں۔
ایم ایس کورس ورک (30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر اسناد حاصل کرنے والوں میں بسمہ خان، سلمیٰ بی بی (ایجوکیشن)، محمد بلال (انوائرمینٹل اسٹڈیز)، شمائلہ جبین (یورپین اسٹڈیز)، گلناز (ریاضی)، نصیر اللّٰہ (خرد حیاتیات)، محمد سلمان بیگ، سیدہ مشہ اکمل (طبیعیات)، حشام صابر، ثمرہ شہاب (پبلک ایڈمنسٹریشن) اور نِشاء (ٹیچر ایجوکیشن) جبکہ ایل ایل ایم (قانون) کی ڈگری حاصل کرنے والوں میں ر ضوان علی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حاصل کرنے والوں میں طلباء و طالبات کو کی اسناد ایم ایس
پڑھیں:
حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-3
لاہور(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے جامعہ پنجاب میں پرامن طلبہ و طالبات پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے تشدد اوردرجنوں گرفتار طلبہ پر شدید تشویش اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لیا جائے ، یہ کارروائیاں نہ صرف آئین پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ طلبہ کے جائز اور پرامن جمہوری حق کو سلب کرنے کی کھلی کوشش ہیں۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج اور آزادیِ اظہار کا بنیادی حق دیتا ہے۔ جامعات علم و تحقیق کے مراکز ہیں لیکن بدقسمتی سے جامعہ پنجاب کی انتظامیہ فسطائی ہتھکنڈوں کے ذریعے طلبہ کی آواز دبانے، ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے اور ان پر زبردستی خاموشی مسلط کرنے کی روش اپنائے ہوئے ہے۔ یہ رویہ نہ صرف تعلیمی ماحول کو تباہ کر رہا ہے بلکہ طلبہ میں بے چینی اور اضطراب کو مزید بڑھا رہا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے کہا کہ پرامن طلبہ و طالبات پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ انتظامیہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔ جامعات کا اصل حسن مکالمہ، علمی مباحثہ اور طلبہ کی فکری و جمہوری آزادی ہے، لیکن انتظامیہ اس حسن کو جبر اور طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنی تاریخ کے آغاز سے ہی طلبہ کے مسائل، ان کے تعلیمی اور فلاحی حقوق کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کرتی چلی آرہی ہے۔ جمعیت نے ہمیشہ لائبریریوں، ہاسٹلز، ٹرانسپورٹ، فیسوں میں کمی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی جیسے حقیقی مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ طلبہ کے خلاف تشدد سے ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اس واقعے کا فوری نوٹس لے، گرفتار شدہ تمام طلبہ کو فی الفور رہا کرے اور اس تشدد میں ملوث سیکورٹی و پولیس اہلکاروں اور ذمے دار افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ حسن بلال ہاشمی نے متنبہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے اس جبر کو بند نہ کیا اور گرفتار طلبہ کو رہا نہ کیا گیا تو اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے طلبہ کے ساتھ مل کر بڑے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جمعیت ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں موجود رہے گی۔