دورہ بنگلادیش: شاہین کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے پر باسط علی نے سوال اٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کراچی:
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے بنگلہ دیش کے خلاف آئندہ ٹی 20 سیریز کے لیے شاہین شاہ آفریدی کو اسکواڈ سے باہر رکھنے پر سوال اٹھادیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے منگل کو بنگلادیش کیخلاف تین ٹی 20 میچز پر مشتمل سیریز کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس کی قیادت آل راؤنڈر سلمان علی آغا کریں گے۔
اسکواڈ میں تجربہ کار کھلاڑیوں بابراعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کی عدم موجودگی نے شائقین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
شاہین کی عدم شمولیت پر باسط علی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر سوال اٹھایا "وہ ٹیم میں کیوں نہیں ہے؟" ساتھ ہی انہوں نے شاہین آفریدی کی تصویر بھی شیئر کی۔
واضح رہے کہ شاہین شاہ آفریدی نے اپنا آخری ٹی 20 انٹرنیشنل مارچ 2024 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔
دوسری جانب پی سی بی کے مطابق 15 رکنی اسکواڈ کے ساتھ ساتھ پانچ مزید کھلاڑیوں کو کراچی میں 9 سے 15 جولائی تک جاری وائٹ بال کیمپ کے لیے طلب کیا گیا ہے جن میں بابراعظم، رضوان، شاہین، نسیم شاہ اور محمد وسیم جونیئر شامل ہیں۔ تمام کھلاڑی آج کراچی میں رپورٹ کریں گے۔
پاکستان کا اسکواڈ برائے بنگلہ دیش ٹی 20 سیریز:
سلمان علی آغا (کپتان)، ابرار احمد، احمد دانیال، فہیم اشرف، فخر زمان، حسن نواز، حسین طلعت، خوشدل شاہ، محمد عباس آفریدی، محمد حارث (وکٹ کیپر)، محمد نواز، صاحبزادہ فرحان (وکٹ کیپر)، صائم ایوب، سلمان مرزا، صفیان مقیم۔
سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی 20 جولائی، دوسرا 22 جولائی اور تیسرا 24 جولائی کو کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا:۔ بنگلادیش نے پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بنگلادیش کے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا ہے ،اس اقدام کو مسلم اکثریتی ملک میں اسلام پسند گروپوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
رواں سال اگست میں پرائمری تعلیم کی نگرانی کرنے والی وزارت نے موسیقی کے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے ایک سرکلر جاری کیا تھا جسے عبوری حکومت نے اب تبدیل کر دیا ہے۔
وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے فیصلہ ختم کر دیا ہے اور حکم جاری کر دیا ہے۔ موسیقی اور جسمانی تعلیم (فزیکل ایجوکیشن) دونوں پوسٹوں کو اب ختم کر دیا گیا ہے ۔ بنگلادیشی حکومت نے اس فیصلے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یہ تبدیلی بنگلادیش کی سب سے بڑی اسلام پسند سیاسی جماعت، “جماعت اسلامی” اور دیگر اسلامی تنظیموں کے شدید احتجاج کے بعد ہوئی ہے جو اسکول کے نصاب میں موسیقی کی شمولیت کی مخالفت کرتی ہیں۔
اے ایف ایم عبوری کابینہ میں مذہبی امور کا قلمدان سنبھالنے والے خالد حسین نے گزشتہ ہفتے وزارت تعلیم کے حکام سے اس معاملے پر بات چیت کی تھی۔ انہوں نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جو عوامی جذبات کے خلاف ہو۔ اگست 2024ءمیں شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک سیاسی بحران کا شکار ہے۔