data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان بزنس گروپ (PBGO) کے بانی و سرپرستِ اعلیٰ اور سابق چیئرمین کاٹی، فراز الرحمٰن نے ماحولیاتی آلودگی، زمین کی تباہی اور قدرتی جنگلات کے خاتمے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات نہ رکے تو آئندہ دس سال میں کراچی انسانی رہائش کے قابل نہیں رہے گا۔فراز الرحمٰن کا کہنا تھا کہ کراچی کے مضافاتی علاقے، گڈاپ، کوہستان، دہ ملیر اور نوری آباد، جو کبھی قدرتی جنگلات، مقامی درختوں، نایاب جانوروں اور زرعی زمینوں کے لیے مشہور تھے، آج غیر منظم اور بے قابو پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیموں کی زد میں ہیں۔ ان منصوبوں نے زمین، پانی، پہاڑ اور فضا سب کو متاثر کیا ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ماحولیاتی ضابطے مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ صرف گزشتہ ایک دہائی میں زیر زمین پانی کی سطح 40 سے 60 فٹ تک گر چکی ہے۔ درختوں کی کٹائی خطرناک حد تک ہو چکی ہے، جس میں جامن، نیم، بیر، پیلو اور ببول کے ہزاروں درخت شامل ہیں۔ 2024 میں کیرتھر کے قریب 35 کلومیٹر کا جنگل آگ کی لپیٹ میں آ گیا، جس کی بنیادی وجہ رہائشی منصوبوں کے لیے زمین کی صفائی تھی۔ماحولیاتی ماہرین کے مطابق ان علاقوں میں سندھ آئیبیکس، اْڑیال، چنکارا، صحرائی لومڑی، جنگلی بکرے اور دیگر نایاب نسلیں یا تو ختم ہو چکی ہیں یا ہجرت پر مجبور ہو گئی ہیں۔ 2020 سے اب تک 1,500 سے زائد جنگلی جانور ضائع ہو چکے ہیں۔ پہاڑوں کی کٹائی، مٹی کی غیر قانونی فروخت، ندی نالوں پر تعمیرات، اور قدرتی چراگاہوں پر کنکریٹ کا قبضہ ماحولیاتی توازن کو تباہ کر رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ان پرائیویٹ سوسائٹیوں کی وجہ سے نہ صرف قدرتی آکسیجن میں کمی واقع ہو رہی ہے بلکہ علاقے میں غذائی اجناس کی بھی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے، کیونکہ زرعی زمینیں تیزی سے ختم ہو رہی ہیں۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والے سالوں میں کراچی میں نہ ہوا باقی بچے گی، نہ پانی، نہ خوراک۔بین الاقوامی جرائد کی رپورٹس کے مطابق 2032 تک سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کچھ علاقے ایسے درجہ حرارت تک پہنچ سکتے ہیں جو انسانی زندگی کے لیے مہلک ہوگا، یعنی 57 ڈگری سینٹی گریڈ تک۔فراز الرحمٰن نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گڈاپ تا نوری آباد کے قدرتی علاقے کو “ماحولیاتی ایمرجنسی زون” قرار دیا جائے اور تمام نئی رہائشی اسکیموں پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے WWF، IUCN اور اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں ایک آزاد ماحولیاتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ بھی کیا تاکہ ان علاقوں کی نگرانی اور بحالی ممکن ہو سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر شہری کے لیے مقامی اور پھلدار درخت لگانا لازم قرار دیا جائے، اور جو تعمیراتی ادارے ماحولیات کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ان پر قانونی کارروائی کرتے ہوئے ماحولیاتی بحالی فنڈز کا نفاذ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بزنس گروپ آئندہ ہفتے سے ‘‘ماحول بچاؤ، پاکستان بچاؤ’’ مہم کا آغاز کر رہا ہے، جس میں تعلیمی ادارے، نوجوان، خواتین، بلدیاتی نمائندے اور کاروباری برادری شامل ہوں گے۔فراز الرحمٰن نے اختتام پر کہا: ‘‘یہ زمین ہمیں ورثے میں ملی تھی، ہم نے اسے تباہ کر کے اگلی نسلوں سے بھی چھین لیا۔ اگر ہم نے فوری فیصلہ نہ کیا تو ہمارا ورثہ درخت نہیں، ریت، گرمی اور قحط ہوگا۔ تباہی بند کرو، قدرت کو سانس لینے دو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فراز الرحم ن انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد

ذیابیطس دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ماہرین کے مطابق غذا اور طرزِ زندگی میں چند سادہ تبدیلیاں شوگر کو قابو میں رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہی قدرتی تحفوں میں سے ایک ہے مورنگا (سہانجنا)، جو اینٹی آکسیڈنٹس اور غذائی اجزا سے بھرپور ہے۔

1: بلڈ شوگر کم کرنے میں مددگار

مورنگا کے پتے قدرتی طور پر شوگر لیول کو نیچے لانے میں مدد دیتے ہیں۔ ان میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو گلوکوز کو خلیوں تک پہنچانے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں۔

2: انسولین کے اثر کو بڑھائے

سائنسی تحقیق کے مطابق مورنگا انسولین ریزسٹنس کم کرتا ہے، جس سے جسم موجودہ انسولین کو زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: سہانجنہ درخت کے طبی فوائد

3: اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ

مورنگا اینٹی آکسیڈنٹس سے مالا مال ہے جو لبلبے کو سوزش سے محفوظ رکھتے ہیں اور شوگر کے مریضوں میں بیماری کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

4: دل کی صحت کے لیے مفید

مورنگا کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ نہ صرف Lipid profile بہتر بناتا ہے بلکہ گردوں اور دیگر اعضاء کو ذیابیطس کے نقصانات سے بھی بچاتا ہے۔

5: معدہ اور جگر کی صفائی

یہ پودا نظامِ ہضم کو بہتر بناتا ہے اور جگر کو ڈیٹاکسیفائی کرتا ہے، جس سے خون میں گلوکوز کی سطح متوازن رہتی ہے۔

مزید پڑھیں: شوگر کے مریضوں کے لیے دہی کے 6 حیرت انگیز فوائد

6: وزن کم کرنے میں معاون

مورنگا بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کو متوازن کرتا ہے، جس سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔ وزن میں کمی ذیابیطس کو قابو میں رکھنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

استعمال کا طریقہ

روزانہ 1 چمچ مورنگا پاؤڈر پانی یا دہی کے ساتھ لیں۔
صبح کھانے سے پہلے یا ورزش/واک سے پہلے استعمال زیادہ مؤثر ہے۔
اسے اسموتھی، جوس یا اوٹ میل میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
مورنگا کے پتے (خشک یا تازہ) چائے یا سالن میں شامل کریں۔

نوٹ: زیادہ مقدار لینے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

(سہانجنا) ذیابیطس شوگر کے مریض مورنگا

متعلقہ مضامین

  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • فشریز ڈیپارٹمنٹ کی پہلی خاتون چیئرپرسن فاطمہ مجید
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا اولین ترجیح ہے : مریم نواز شریف
  • کراچی، گلشن اقبال میں رہائشی عمارت کی چوتھی منزل کے فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی
  • قدرتی وسائل اور توانائی سمٹ 2025 میں پاکستان کی صلاحیت اجاگر کیا جائے گا
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • 15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ