طویل پرچھٹی پر گئے ریلوے افسران سے گھر خالی کرائیں گے‘حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ریلوے کے جو افسران لمبی چھٹی یا ڈیپوٹیشن پر گئے ہیں ان سے ریلو ے کے سرکاری گھر خالی کرائیںگے ،ریل کاپ سے اپنا کام ہو نہیں رہا تھا باہر سے ٹھیکے لے رہی تھی اس لیے بند کردیاہے۔قائمہ کمیٹی نے ضلع مظفر گڑھ میں ریلوے کی زمین پر قبضہ کے معاملے پر آئندہ اجلاس میں ایس ایم بی آر کو طلب کرلیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کااجلاس چیئرمین رائے حسن نواز کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ضلع مظفر گڑھ میں ریلوے کی کچھ اراضی ضلعی انتظامیہ کے زیر استعمال ہونے سے متعلق معاملہ زیر بحث آیا۔ جمشید دستی نے کہاکہ 1992-93 میں مقبوضہ لکھ کر ریلوے کی زمین پر قبضہ کرلیا گیا،چاروں طرف ریلوے کی اراضی ہے، ایک جگہ انہوں قبضہ کرلیا۔وزیر ریلوے حنیف عباسی نے سوال کیاکہ یہ زمین کس کی ملکیت ہے؟ جس پر کمشنر ڈی جی خان نے کہاکہ کاغذوں میں یہ زمین سینٹرل حکومت کی ملکیت ہے،جس پر وزیر ریلوے نے کہاکہ اس پر ہائیکورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کریں۔جمشید دستی نے کہاکہ ان کی رپورٹ کے مطابق ایک جگہ خالی پڑی تھی، ڈپٹی کمشنر نے اس کو استعمال میں لایا، کمیٹی نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں ایس ایم بی آر کو طلب کرلیا۔ریلوے اسٹیشنز پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی ۔ ریلوے حکام نے بتایاکہ تمام بڑے اسٹیشنز پر الیکٹرک واٹر کولر انسٹال ہیں، وزیر ریلوے نے بتایاکہ جینیٹوریل سروسز آوٹ سورس کی ہیں، ملتان، خانیوال، لاہور، راولپنڈی اسٹیشنز پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کئے ہیں، فوڈ کوالٹی کو یقینی بنایا ہے، جتنے سیلونز تھے عام لوگوں کے استعمال کے لیے رکھ دیئے ہیں،جو لوگ 1400 دنوں کی چھٹی پر گئے ہیں یا ڈیپوٹیشن پر گئے ہیں وہ ہمارا گھر خالی کریں۔رکن کمیٹی وسیم قادر نے کہاکہ 47 افسران ڈیپارٹمنٹ میں کام نہیں کر رہے ان کے پاس بڑی بڑی بڑی رہائشیں ہیں۔ریل کاپ، پریکس، اور پی آر ایف ٹی سی کو بند کرنے سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی گئی ۔حنیف عباسی نے کہاکہ ریل کاپ سے اپنا کام ہو نہیں رہا تھا باہر سے ٹھیکے لے رہی تھی، پی آر ایف ٹی سی اور ریلوے متوازی کام کررہے تھے، پریکس ٹکٹ بیچ رہی تھی، رائٹ سائزنگ کے حوالے سے 18000 آسامیاں ڈیلیٹ کر دی ہیں، ایم ایل ون کی اپگریڈیشن کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی ۔حنیف عباسی نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا دو سے اڑھائی گھنٹے میں کیسے پنڈی سے لاہور اور لاہور سے پنڈی پہنچ سکتے ہیں، میں نے کہا ہمارے پاس وہ ٹرین موجود ہے جو 160 کلو میٹر کی رفتار تک چل سکتی ہے، ٹریک نہیں ہے، ہم نے 8 برانچ روٹس بھی ان کو بتائے، چالیس اسٹیشنوں پر وائے فائی فری لگنے جارہا ہے، کراچی سے روہڑی تک کے معاہدے کے بالکل قریب پہنچ چکے ہیں،ہم ایم ایل ٹو کی خوشخبری بھی دیں گے،تمام ریسٹ ہاوسز کو آٹ سورس کرنے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے وزیر ریلوے کمیٹی کو ریلوے کی نے کہاکہ
پڑھیں:
پاک سعودی دفاعی معاہدہ طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے، سعودی اعلیٰ عہدیدار
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں سعودی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی عرب کے اعلیٰ عہدیدار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سعودی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان نے مشترکہ دفاعی معاہدے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے حوالے سے سعودی اعلیٰ عہدے دار نے برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب اور پاکستان دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، یہ جامع دفاعی معاہدہ ہے۔ سعودی عرب کے اعلیٰ عہدے دار نے یہ بھی کہا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔ سعودی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی معاہدہ وزیرِاعظم پاکستان کے دورۂ سعودی عرب کے دوران ہوا ہے۔ معاہدے پر وزیرِاعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دستخط کیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف آج سعودی عرب پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔ جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِاعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔ وزیرِاعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔