وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی دعوت پر مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا۔ ریاض کے الیمامہ پیلس میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تاریخی تعلقات، خطے کی صورتحال اور مشترکہ تعاون پر تفصیلی گفتگو کی۔

اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ (SMDA) پر دستخط کیے، جو پاک سعودی تعلقات میں ایک نئے دور کا سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

دفاعی معاہدے کے اہم نکات:

کسی بھی ملک پر ہونے والی جارحیت کو دونوں ممالک پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔

دفاعی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا تاکہ مشترکہ سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، ایک ملک پر جارحیت دونوں کے خلاف تصور ہوگی

خطے اور دنیا میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔

دونوں ممالک کی سلامتی اور دفاعی شراکت داری کو ادارہ جاتی بنیادوں پر مضبوط بنایا جائے گا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی قیادت اور عوام کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا بلکہ خطے میں امن و خوشحالی کے بھی نئے دروازے کھولے گا۔

سعودی عرب اور پاکستان کے تاریخی باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط، کسی ایک ملک پر جارحیت دونوں کے خلاف تصور ہو گی
تاریخی معاہدے کے تاریخی لمحات pic.

twitter.com/T6vJDQmOlx

— WE News (@WENewsPk) September 17, 2025

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی 8 دہائیوں پر محیط شراکت داری، بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے رشتے مزید مستحکم ہوں گے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعاون کو عملی اور مؤثر شکل دینے کے ساتھ ساتھ خطے میں توازن اور استحکام کا نیا باب کھولے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اہم نکات کیا ہیں؟ تاریخی دفاعی معاہدہ، سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود محمد شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اہم نکات کیا ہیں تاریخی دفاعی معاہدہ شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود محمد شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان پاکستان اور سعودی عرب جائے گا

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب

ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • کوالالمپور: امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ
  • امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ، خطے میں نئی صف بندی کا آغاز
  • امریکا اور بھارت نے 10 سال کے لیے دفاعی معاہدہ کرلیا