data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کی سرپرستی اور وڈیرانہ ذہنیت میں کراچی سمیت پورے صوبے میں کرپشن کا سسٹم چل رہا ہے اوربربادی کا سفر جاری ہے ،ایس بی سی اے سمیت ہر ادارہ رشوت اور نااہلی کا گڑھ بنا ہوا ہے ،کراچی میں اس وقت 588 مخدوش عمارتیں موجود ہیں جن میں سے 51 انتہائی خطرناک قرار دی گئی ہیں۔گزشتہ 5سال میں تعمیر شدہ ایک لاکھ عمارتوں میں سے 85فیصد عمارتیں منظوری کے بغیر تعمیر کی گئیں ،40اور 60گز کی کئی کئی منزلہ عمارتیں بن گئیں ہیں ،حکومتی سرپرستی میں غیر قانونی تعمیرات نے کراچی کو کنکریٹ کا جنگل بنادیا ہے ،عوام کو پینے کاپانی میسرنہیں ،شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ اور سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں لیکن موٹر سائیکل سواروں کا چالان کرنے والے ہر چوک پر کھڑے ہیں ،جماعت اسلامی موٹر سائیکل کی نمبر پلیٹوں کی جبری تبدیلی ہرگز قبول نہیں کرے گی ،نمبر پلیٹوں کی تبدیلی کے نام پر رشوت اور کرپشن کا دھندا بند کیا جائے ،غیر قانونی تعمیرات کے ذمے داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ،لیاری میں منہدم عمارت کے متاثرین کو متبادل جگہ اور 6ماہ کا کرایہ حکومت فراہم کرے ،شرجیل میمن بتائیں کہ متبادل جگہ فراہمی کی ذمے داری سندھ حکومت کی نہیں تو کس کی ہے ؟17سال میں کراچی کے لیے صرف 300بسیں چلا کر ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ،کراچی کو ماس ٹرانزٹ ،لائٹ ٹرین اور سرکلر ریلوے کی ضرورت ہے ،پیپلزپارٹی ،ایم کیو ایم اور نواز لیگ کو کراچی کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں، فارم 13اورفارم 47کے ذریعے مسلط ہونے والے عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے ،جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے3 کروڑ عوام کے جائز وقانونی حقوق اور مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی،بہت جلد کراچی کی ہر یونین کمیٹی کی سطح پرحق دو کراچی کنونشنزمنعقد کیے جائیں گے۔ منعم ظفر خان نے لیاری بغدادی میں پیش آنے والے دلخراش واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 27 قیمتی انسانی جانوںکا ضیاع بہت بڑا سانحہ ہے ۔ یہ سانحہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کی کھلی غفلت، کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کی حکومتی پشت پناہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ملی بھگت سے سندھ کے تمام ادارے مفلوج ہوچکے ہیں۔ ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ کراچی میں ادارے بولیوں پر چل رہے ہیں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جیسے ادارے ناظم آباد، گلشن اقبال ، لیاقت آباد، پی ای سی ایچ ایس سمیت ہر علاقے میں غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کر رہے ہیں۔منعم ظفر خان نے کہاکہ کراچی میں موٹر سائیکل نمبر پلیٹس کی جبری تبدیلی، بھاری جرمانے و چالان اور پولیس کے ذریعے شہریوں کو ہراساں کرنا کراچی کی توہین اور تذلیل ہے ،کراچی میں پانی نہیں، ماس ٹرانزٹ منصوبہ نہیں، سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، لیکن حکومت صرف چالان اور نمبر پلیٹ اسکیموں سے پیسہ بٹورنے میں مصروف ہے،ہیوی ٹریفک کے باعث حادثات میں 5ہزار افراد زخمی ہو چکے ہیں ، ان کے علاج معالجے اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے کسی معاوضے کا اعلان نہیں کیا گیا ۔پریس کانفر نس میں سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری،پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری نجیب ایوبی،سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات و انچارج میڈیا سیل صہیب احمد، نائب صدر پبلک ایڈ کمیٹی وانچارج کے الیکٹرک سیل عمران شاہد بھی موجود تھے ۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات موٹر سائیکل کراچی میں کرپشن کا کراچی کے

پڑھیں:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی

کراچی:

سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

 وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے۔

اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔

سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔

محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں۔ ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔

وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔

سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں۔ اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فارم 47 والے پی پی کی کرپشن اور بیڈ گورننس کا نوٹس لے کر کراچی کو تباہ ہونے سے بچائیں، آفاق احمد
  • ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے سندھی مسلم سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار
  • منعم ظفر خان نے ٹائون چیئرمینوں کے ساتھ اسپرے مہم کا افتتاح کردیا،مہم شہر بھر میں چلائی جائیگی
  • مسلم حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں ، منعم ظفر خان
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • اسرائیل کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے: منعم ظفر
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • کراچی: سیلاب، کرپشن اور جعلی ترقی کے منصوبے
  • صوبائی وزیر طارق علی ٹالپور اور فریال تالپور کی سرپرستی میں محکمہ سماجی بہبود کرپشن کا گڑھ بن گیا