برکس بزنس فورم کا آغاز، ڈیجیٹل معیشت سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
ریو ڈی جنیرو : برکس بزنس فورم برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقد ہوا، جس میں مندوبین نے برکس ممالک کی پائیدار اقتصادی ترقی، غذائی تحفظ، توانائی کی تبدیلی اور ڈیجیٹل معیشت سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔اتوار کے روز برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے اپنی افتتاحی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ برکس تعاون کے طریقہ کار نے عالمی اقتصادی ترقی اور کثیر جہتی نظام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی جی ڈی پی میں 40 فیصد حصہ برکس ممالک کا ہے اور برکس ممالک کی مجموعی جی ڈی پی کی شرح نمو 2024 میں 4 فیصد تک پہنچی ہے جس نے عالمی اوسط 3.
لولا ڈی سلوا نے بین الاقوامی مالیاتی نظام میں برکس نیو ڈیولپمنٹ بینک کے اہم کردار کا بھی مثبت جائزہ لیا۔ 2015 میں اپنے باضابطہ قیام کے بعد سے، برکس نیو ڈیولپمنٹ بینک نے تقریباً 40 بلین امریکی ڈالر قرض کی کل رقم کے ساتھ 120 منصوبوں کی منظوری دی ہے، جس نے گلوبل ساؤتھ ممالک کے لیے زیادہ مالیاتی اختیارات فراہم کیے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کے اتحاد اور تعاون کی عملی حمایت کی ہے ۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
معیشت میں شفافیت لانے کیلیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے،شہباز شریف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
معیشت میں شفافیت لانے کیلیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے،شہباز شریف
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت میں شفافیت لانے کے لیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے، شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگی کو آسان بنانا ضروری ہے۔ کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے حوالے سے وزیراعظم کی زیرصدارت ہفتہ وار اجلاس ہوا، جس میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو معیشت میں شفافیت لانے کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں اور کاروباری اداروں میں ادائیگیوں کو آسان اور تیز بنانے کے لیے ڈیجیٹل نظام کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، کیش لیس
معیشت سے متعلق قائم کردہ کمیٹیاں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے قابل عمل تجاویز جلد پیش کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم کی گئی ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں، جنہوں نے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے متعلق حکمت عملی پر وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈیجیٹل ادائیگیوں کو سہل بنانے اور تاجر طبقے کو اس نظام میں شامل کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کر رہا ہے، چھوٹے کاروباروں کی شمولیت کے لیے خصوصی پیکیج متعارف کرانے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنے والوں کی تعداد 95 ملین سے بڑھا کر 120 ملین، کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کی تعداد 0.9 ملین سے 2 ملین اور مجموعی ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو 7.5 بلین روپے سے 12 بلین روپے تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، تاہم وزیراعظم نے تمام اہداف کو دگنا کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ’’ڈیجیٹل نیشنل پاکستان‘‘ کے تحت ڈیجیٹل معیشت کے منصوبے کا آغاز ہو چکا ہے، جبکہ اسلام آباد سٹی ایپ اب تک 1.3 ملین بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہے اور اس پر 15 سروسز دستیاب ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مد میں 15.5 ارب روپے سے زاہد رقم وصول کی جا چکی ہے، ’’ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی‘‘ منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، جبکہ اسلام آباد میں ای-اسٹمپنگ کی سہولت جلد متعارف کرائی جا رہی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کے اسپتالوں، تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر، پارکس اور میٹرو بس لائنز پر وائی فائی انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے کام جاری ہے، وزیراعظم نے یہ سہولیات آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور دیگر وفاقی علاقوں تک توسیع دینے کی ہدایت بھی جاری کی۔