وزیرِ اعظم اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے آذربائیجان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
وزیرِ اعظم شہباز شریف اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے آذربائیجان پہنچ گئے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ اور معاونِ خصوصی طارق فاطمی وزیرِ اعظم کے ہمراہ وفد میں شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف خانکندی میں اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
شہباز شریف اجلاس سے خطاب میں علاقائی و عالمی چیلنجز اور امور پر پاکستان کا نقطۂ نظر پیش کریں گے اور اقتصادی تعاون تنظیم کے وژن 2025ء کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کریں گے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق اجلاس کا موضوع پائیدار اور موسمیاتی طور پر مضبوط مستقبل کے لیے نئی ای سی او ویژن ہے۔
وزیرِاعظم اجلاس میں پاکستان کا مؤقف، علاقائی و عالمی چیلنجز پر رائے پیش کریں گے، اجلاس کے موقع پر دیگر رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اقتصادی تعاون تنظیم کے اجلاس میں کریں گے
پڑھیں:
"یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
دوحہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)قطر میں ہونے والے ہنگامی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے آغاز پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر نے پاکستان کا تعارف اس الفاظ میں کروایا کہ یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے اور جس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔
واضح رہے کہ اس اجلاس کے سائیڈ لائن پر وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقاتیں ہوئیں اور خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا۔وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر، فلسطینی صدر محمود عباس، تاجکستان اور مصر کے صدور سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امہ کو متحد کرنے میں سعودی ولی عہد کی دانشمندانہ قیادت کی تعریف کی۔
قوانین میں کہیں بھی ہاتھ ملانے کی شرط درج نہیں،بھارتی کرکٹ بورڈ
جب وزیراعظم محمد شہباز شریف کی تقریر کے آغاز پر الجزیرہ کے اینکر نے پاکستان کا تعارف اس طرح کروایا کہ
“یہ عرب اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے اور جس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں۔” pic.twitter.com/ufUkRURVtZ
مزید :