الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹر لسٹ میں ترمیم کا اعلان آئین کی خلاف ورزی ہے، مہوا موئترا
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
عرضی میں اعتراض ظاہر کیا گیا کہ ملک میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ جس نے پہلے کئی بار ووٹنگ کئے ہیں تب بھی اسے اپنی شہریت ثابت کرنے کو کہا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بہار اسمبلی انتخاب سے پہلے ووٹر لسٹ میں ترمیم کو لے کر سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ میں ترمیم کا اعلان کیا ہے، جس کا کئی اپوزیشن پارٹیاں مخالفت کر رہی ہیں۔ وہیں اب ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے اس معاملے میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ مہوا موئترا نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ مہوا موئترا نے اسے آئین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں مہوا نے کہا ہے کہ آئین کی دفعہ 32 کے تحت مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے، یہ عرضی الیکشن کمیشن کے 24 جون 2025ء کو جاری کئے حکم کے خلاف ہے جس میں ووٹنگ لسٹ میں نظرثانی کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ حکم دفعہ 14، 19 (1) (اے) اور 325 و 328 کی خلاف ورزی ہے۔
اس سے بڑی تعداد میں ووٹر اپنی حق رائے دہی کا استعمال نہیں کر سکیں گے، جس سے نہ صرف جمہوریت کا وقار مجروح ہوگا بلکہ شفاف انتخابی نظام پر سوال کھڑے ہوں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے مہوا موئترا نے لکھا کہ ریاست بہار میں ایس آئی آر منعقد کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور بنگال سمیت دیگر ریاستوں میں بھی ایس آئی آر منعقد کرنے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی میں اعتراض ظاہر کیا گیا کہ ملک میں یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ جس نے پہلے کئی بار ووٹنگ کئے ہیں تب بھی اسے اپنی شہریت ثابت کرنے کو کہا جا رہا ہے۔
عرضی دہندہ کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ سے نام ہٹانے یا جوڑنے کا عمل صرف RER ضابطہ، 1960ء کے ضابطے 21 اے اور ضابطے 13 پڑھے جانے والے فارم 7 کے تحت ہی کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ایسے ہی عمل دوسری ریاستوں میں نافذ کرنے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔ مغربی بنگال میں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، الیکشن کمیشن کے عمل پر اپوزیشن سیاسی جماعتیں مسلسل سوال کھڑی کر رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کے مہوا موئترا نے سپریم کورٹ ووٹر لسٹ رہا ہے
پڑھیں:
پی ایس بی کا سپورٹس فیڈریشنز میں دو مدتوں سے زائد عہدوں پر برقرار رہنے کا نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(اسپورٹس ڈیسک)پاکستان اسپورٹس بورڈ نے کھیلوں کی فیڈریشنز میں دو مدتوں سے زائد عہدوں پر برقرار رہنے کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل سپورٹس پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر نو سپورٹس فیڈریشنز کے عہدیداران کو انتباہی خط ارسال کر دیئے۔خط میں کہا گیا ہے کہ قومی سپورٹس پالیسی کے مطابق فیڈریشن یا ایسوسی ایشن میں کسی بھی عہدیدار کی مدتِ عہدہ چار سال ہے اور کوئی بھی فردمسلسل تین مدت کیلیاس عہدے پر فائزنہیں رہ سکتا ہے، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق پی ایس بی سے الحاق کیلئے نیشنل سپورٹس پالیسی پر عمل لازمی ہے، خط میں بیس بال فیڈریشن کے عہدداران سید فخر شاہ، شوکت جاوید، پاکستان تائیکوانڈو فیڈریشن کے لیفٹیننٹ کرنل ر وسیم احمد جنجوعہ، مرتضی بنگش، جوڈو فیڈریشن کے کرنل( ر) جنید عالم، مسعود احمد، سلینگ فیڈریشن کے کموڈور ر اکرام طارق کو عہدوں پر موجودگی کو قومی سپورٹس پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب قراردیا ہے۔ خلاف ورزی کے مرتکب عہدیداران 30 یوم میں اصلاح کرنے کی تنبہیہ کہ گئی ہے۔