سوات واقعہ: سیاحوں کی جان بچانے والے نوجوانوں کو عمرے پر بھجوانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سوات واقعہ میں سیاحوں کی جان بچانے والے مقامی نوجوانوں کےلیے انعامات اور انہیں عمرے پر بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی سے دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد کی مدد کرنے والے محمد ہلال خان اور عصمت علی نے ملاقات کی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سنگوٹہ تک 49 ہوٹلز اور ریستوران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دیسی ساختہ کشتی کے ذریعے سیاحوں کی جان بچانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور شیلڈ بھی پیش کی۔
انہوں نے محمد ہلال خان اور عصمت علی کو سول ایوارڈ دینے کیلئے وزیراعظم کو سفارش بجھوانے کا بھی اعلان کیا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مقامی بہادر نوجوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر سیاحوں کی جان بچائی، مقامی نوجوانوں کی بہادری اور انسانی امداد کا جذبہ قابل تعریف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی سیاحوں کی جان
پڑھیں:
نوجوان کی ہلاکت کا پراسرار واقعہ، تفتیش میں اہم انکشافات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع گبول پارک کے قریب جمعرات کی شب فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے حوالے سے عینی شاہد کا بیان جھوٹا نکلا، فائرنگ سے جاں بحق نوجوان عام شہری تھا جو فائرنگ کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گیا۔تفصیلات کے مطابق واقعے کے بعد عینی شاہد نے سوشل میڈیا پر بیان کی ویڈیو شیئر کی جس میں جاں بحق نوجوان کو مبینہ طور پر فرار ہونے والے ملزمان کا ساتھی ہونے کا دعوی کیا تھا جو کہ تفتیش کے دوران غلط اور بے بنیاد ثابت ہوا۔ایس ایچ او مبینہ ٹاون چوہدری نواز نے بتایا کہ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ کار سوار افراد جس میں 3 لڑکے اور ایک لڑکی سوار تھی ان سے ڈاکو لوٹ مار کر رہے تھے کہ اس دوران فائرنگ ہوئی اور اس فائرنگ کے تبادلے میں وہاں سے گزرنے والا نوجوان عبد المقصد فائرنگ کی زد میں آگیا جسے سر پر گولی لگی تھی۔انہوں نے بتایا کہ مقتول پی آئی بی کالونی کا رہائشی تھا اور وہ عظیم گبول گوٹھ میں اپنے ماموں کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوگیا۔ فائرنگ کے واقعے کے فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں ہو پا رہا تھا کہ مقتول نوجوان کیسے اور کس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تاہم تفتیش میں نوجوان کا فائرنگ کرنے والوں سے کسی قسم کا کوئی تعلق سامنے نہیں آیا اور وہ بے گناہ فائرنگ کی زد میں آکر جان سے چلا گیا۔پولیس کے مطابق واقعے کے بعد وڈیو بیان دینے والا عینی شاہد بھی غائب ہے جس نے تاحال پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے اور اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ نوجوان کی ہلاکت کے واقعے سے متعلق گلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے کہ سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت جاری تھی کہ اس دوران نوجوان عبدالمقصد موٹر سائیکل سمیت گرتے اور رگڑتے ہوئے سڑک کے کنارے تک جاتے ہوئے دکھائی دیا اور دوران وہاں سے گاڑیاں بھی گزرتی رہیں۔فوٹیج میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں تاہم کچھ سیکنڈوں کے بعد موٹر سائیکل سوار 2 افراد نوجوان کے قریب سے گزرتے ہوئے دکھائی دیئے جس میں پیچھے بیٹھا ہوا ملزم چلتی ہوئی موٹر سائیکل سے نوجوان کو فائرنگ کا نشانہ بناتے ہوئے دکھائی دیا اور وہاں سے ساتھی سمیت فرار ہوگیا۔