سوات واقعہ: سیاحوں کی جان بچانے والے نوجوانوں کو عمرے پر بھجوانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سوات واقعہ میں سیاحوں کی جان بچانے والے مقامی نوجوانوں کےلیے انعامات اور انہیں عمرے پر بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی سے دریائے سوات میں پانی کے ریلے میں بہنے والے افراد کی مدد کرنے والے محمد ہلال خان اور عصمت علی نے ملاقات کی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق سنگوٹہ تک 49 ہوٹلز اور ریستوران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دیسی ساختہ کشتی کے ذریعے سیاحوں کی جان بچانے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور شیلڈ بھی پیش کی۔
انہوں نے محمد ہلال خان اور عصمت علی کو سول ایوارڈ دینے کیلئے وزیراعظم کو سفارش بجھوانے کا بھی اعلان کیا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مقامی بہادر نوجوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر سیاحوں کی جان بچائی، مقامی نوجوانوں کی بہادری اور انسانی امداد کا جذبہ قابل تعریف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی سیاحوں کی جان
پڑھیں:
جماعت اسلامی فیصل آباد ملک گیراحتجاج کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251003-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی نے غزہ میںجانے والے امدادی قافلے پر اسرائیلی فورسزکے حملے اور نام نہاد امن معاہدہ کے خلاف مظلوم فلسطینی عوام سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک گیراحتجاج کااعلان کردیا۔آج (بروزجمعہ)ملک بھرمیںنمازجمعہ کے بعداحتجاجی مظاہرے ہوں گے ۔ 4اکتوبر کولاہور اور5 اکتوبرکو کراچی میںملین مارچ ہوں گے۔7اکتوبرکوملک بھرکے عوام مظلوم فلسطینی عوام سے اظہاریکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکلیںگے۔ضلعی امیرمحبوب الزماں بٹ نے دنیابھرکے سماجی کارکنان پر مشتمل غزہ جانے والے امدادی قافلے پراسرائیلی حملہ اور سینیٹرمشتاق احمدسمیت سینکڑوں امدادی کارکنوںکی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ فلوٹیلا کو روکنا اور کارکنوں کو گرفتار کرنا بحری قزاقی اور دہشت گردی ہے۔ یہ وحشیانہ حملہ ہے جس میں بین الاقوامی یکجہتی کے کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں ادا کرے اور اس کی مذمت کرے۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ 2 برس سے غزہ میں براہ راست قتل عام ہو رہا ہے۔ پوری دنیا کے سامنے معصوم بچوں کا قتل کیا جارہا ہے، پوری قوم اس کیخلاف بھرپور احتجاج کرے، پارلیمنٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوںکے سامنے احتجاج کریں اور ان مظلوموںکیلئے آواز اُٹھائیں اور حکمرانوں کو مجبور کریں کہ وہ ریاستی سطح پر اس ظلم کے خلاف آواز اُٹھائیں۔