غزہ کے مکان پر صیہونی فوج کا حملہ، 12 فلسطینی شہید، 24 گھنٹوں میں شہداء کی تعداد 90 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے مختلف اسپتالوں میں کم از کم 80 شہداء اور 304 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ اسرائیل کیجانب سے 18 مارچ کو حماس کیساتھ جنگ بندی توڑنے کے بعد سے اب تک کم از کم 6 ہزار 860 فلسطینی شہید اور 24 ہزار 220 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، کل سے اب تک مزید 90 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے چند ہفتوں میں امداد کے منتظر 743 فلسطینیوں کو بھی شہید کر دیا۔ اسرائیلی افواج نے غزہ سٹی میں ایک رہائشی مکان پر بم باری کرکے کم از کم 12 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ گذشتہ روز غزہ بھر میں اسرائیلی حملوں میں 78 فلسطینی شہید کیے گئے تھے، آج ہونے والے مختلف حملوں میں مجموعی طور پر کم از کم 27 افراد شہید ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے مختلف اسپتالوں میں کم از کم 80 شہداء اور 304 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے 18 مارچ کو حماس کے ساتھ جنگ بندی توڑنے کے بعد سے اب تک کم از کم 6 ہزار 860 فلسطینی شہید اور 24 ہزار 220 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسرائیلی وفد دوحہ روانہ ہوگیا، حماس مذاکرات شروع کرنے پر رضامندی دے چکی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی تجاویز میں اسرائیلی حملے روکنے، 60 روزہ جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کی ضمانت، پہلے روز 10 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، 18 قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی اور غزہ میں امداد اقوامِ متحدہ اور ہلالِ احمر سمیت متفقہ ذرائع کے ذریعے تقسیم کرنے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک 57 ہزار 418 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 36ہزار 261 زخمی ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید کے مطابق
پڑھیں:
غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
غزہ سٹی پر اسرائیلی فوج نے اب تک کے سب سے شدید اور تباہ کن حملے کیے ہیں اور بڑی تعداد میں ٹینکوں کے ساتھ شہر میں داخل ہوگئی ہے۔
منگل کے روز اسرائیلی فوج کی بمباری سے کم از کم 91 افراد جاں بحق ہوئے جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ساحلی سڑک سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھے: غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف انفیڈلز گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
اس دوران شہر کی 17 رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ‘غزہ جل رہا ہے’۔
شہر کے شمال، جنوب اور مشرقی حصوں میں دھماکا خیز مواد سے لیس روبوٹس کے ذریعے بھی عمارات کو نشانہ بنایا گیا اور تباہی پھیلائی گئی۔ اسرائیلی فوج نے ایسے 15 روبوٹس تعینات کیے ہیں جو ایک وقت میں 20 گھروں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جنگ کے ابتدائی مرحلے کے بعد تقریباً 10 لاکھ فلسطینی کھنڈرات میں واپس آ گئے تھے تاہم تازہ ترین حملوں کے بعد بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق اب تک تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار افراد شہر سے نکل گئے ہیں۔ دوسری طرف اقوامِ متحدہ کے کمیشن آف انکوائری نے منگل کے روز اپنی رپورٹ میں غزہ میں اسرائیل کی جنگ کو باقاعدہ طور پر نسل کُشی قرار دے دیا ہے۔
اس جنگ میں اب تک کم از کم 64 ہزار 964 فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
gaza genocide اسرائیل جنگ غزہ نسل کشی