data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان میں سیاحت کو قومی معیشت کا متحرک شعبہ بنانے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک جامع اور دُور رس منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت پاکستان کو عالمی سیاحتی برانڈ میں تبدیل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں نہ صرف ملک کے سیاحتی وسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا بلکہ ان کے بھرپور استعمال کے لیے عملی اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے قدرتی مناظر، موسمی تنوع اور ثقافتی ورثہ دنیا بھر میں اپنی مثال آپ ہیں۔ ملک کے شمالی علاقوں کے برف پوش پہاڑ، سرسبز وادیوں، جھیلوں، دریاؤں اور صحراؤں کی خوبصورتی عالمی سیاحوں کے لیے بے پناہ کشش رکھتی ہے، مگر بدقسمتی سے ان مواقع کو ابھی تک مکمل طور پر بروئے کار نہیں لایا جا سکا۔

انہوں نے پاکستان ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (PTDC) کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر عملی اقدامات کا آغاز کرے تاکہ پاکستان کو دنیا کے صفِ اول کے سیاحتی ممالک کی فہرست میں شامل کیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت صرف تفریح تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک مکمل اقتصادی صنعت ہے جو زرمبادلہ کمانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بین الاقوامی ساکھ بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

اجلاس میں مختلف وزارتوں اور اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی، جنہوں نے سیاحتی شعبے کو فروغ دینے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔ ان تجاویز میں بین الاقوامی سطح پر شمالی علاقہ جات کی تشہیر، میڈیکل ٹورزم کا آغاز، جدید سہولیات کی فراہمی، اور سیاحتی انفرا اسٹرکچر کی بہتری جیسے اقدامات شامل تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری کو پائیدار اور مستحکم بنانے کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزارتوں کو ہدایت دی کہ ملک میں خصوصی ٹورزم زونز قائم کیے جائیں جہاں جدید سہولیات، ہوٹلز، ٹرانسپورٹ اور سیکورٹی کا معیاری انتظام موجود ہو۔ ان زونز کے قیام سے نہ صرف غیر ملکی سیاحوں کو سہولت ملے گی بلکہ مقامی سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

وزیراعظم نے خاص طور پر صوبوں کے تعاون کو اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبے، وفاقی ادارے اور نجی شعبہ مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ کام کریں تاکہ پاکستان کو سیاحوں کے لیے محفوظ، پرکشش اور آسان رسائی والا ملک بنایا جا سکے۔

اس موقع پر اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اندرونِ ملک سیاحت کو بڑھاوا دینے کے لیے خصوصی مہمات کا آغاز کیا جائے گا تاکہ مقامی افراد کو بھی اپنے ہی ملک کے حسین گوشے دیکھنے کی ترغیب دی جا سکے۔ ساتھ ہی ساتھ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی اپنے وطن کے سیاحتی مقامات کی طرف راغب کرنے کے لیے اشتہاری مہمات چلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں وفاقی وزرا عطا تارڑ، حنیف عباسی، امیر مقام، اورنگزیب کھچی، رانا ثنا اللہ، معاون خصوصی حذیفہ رحمان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ تمام شرکا نے سیاحت کے فروغ کو قومی ترقی کا اہم ذریعہ قرار دیا اور وزیراعظم کی ہدایت پر فوری عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کہ پاکستان اجلاس میں کے سیاحتی کے لیے

پڑھیں:

سیلاب سے نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کیلیے عالمی اداروں سے مدد طلب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)پاکستان نے سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کا درست جائزہ لینے کے لیے عالمی اداروں سے مدد مانگ لی۔اقتصادی امور ڈویژن نے عالمی بینک، اے ڈی بی، یورپی یونین، یو این ڈی پی کو خط لکھ کر تباہی کے بعد نقصانات کے تخمینے کیلئے عالمی ماہرین کی تکنیکی مدد مانگی ہے۔حکام اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی اداروں سے مدد طلب کرنے کا مقصد سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کا درست تخمینہ لگانا ہے، بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا بھی درست تخمینہ لگایا جاسکے گا۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق سیلاب سے ایک ہزار سے زائد اموات اور 1100 افراد زخمی ہوئے، خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ 500 سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں، حکامسیلاب سے زراعت اور دیہی علاقوں کو زیادہ نقصان پنجاب میں ہوا، گلگت بلتستان کے دشوار گزار علاقوں میں سڑکیں اور پل تباہ ہوئے، آزاد کشمیر میں بھی بنیادی ڈھانچے اور رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا۔

(جاری ہے)

ملک بھر ساڑھے 12 ہزار سے زائد مکانات اور 240 سے زیادہ پل تباہ ہوئے، سڑکوں، اسکولوں اور اسپتالوں سمیت انفراسٹرکچر کی تباہی اس کے علاوہ ہے۔ وزارت منصوبہ بندی 700 ارب روپے سے زیادہ نقصان کا ابتدائی تخمینہ لگا چکی۔دوسری جانب عالمی بینک کو تکنیکی مدد کیلئے حکومت پاکستان کی درخواست موصول ہوگئی۔ عالمی بینک حکام نے سما کو نقصانات کے تخمینے میں مدد کا خط ملنے کی تصدیق کردی، عالمی بینک سیلابی نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے تکنیکی معاونت دینے کو تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریاض کی بلدیہ کا جدید بلدیاتی پروگرام، شہری سروسز کو عالمی معیار تک پہنچانے کا عزم
  • وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
  • پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے؛ وزیراعظم
  • سیلاب سے نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کیلیے عالمی اداروں سے مدد طلب
  • اعلیٰ سطح کمیٹی کا اجلاس؛ 2026-27 میں پاکستان کی چیئرمین شپ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا
  • وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحتی امور سردار یاسر الیاس خان کی چیئر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات
  • شنگھائی تعاون تنظیم ہیڈز آف سٹیٹ اجلاس کی تیاریاں،اسلام آباد کو دلہن کی طرح سجانے کی منصوبہ بندی
  • نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار کا ایس سی او اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے اہم اجلاس
  • سعودی عرب میں سیاحتی شعبے میں ’سعودائزیشن‘ کے نئے قواعد منظور
  • کامران کی بارہ دری کی بحالی اور تزئین و آرائش کے احکامات جاری