Jasarat News:
2025-11-17@01:33:50 GMT

ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت ہے،ماہرین

اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT

ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت ہے،ماہرین

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کاای کامرس کاشعبہ آئندہ پانچ برس میں ہزاروں روزگارکے مواقع پیداکرنے کی صلاحیت رکھتاہے، تاہم ماہرین نے خبردارکیاہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر انسانی وسائل کی ترقی، اسکلڈورک فورس کی کمی اور تربیتی نظام کی بکھری ساخت کو درست نہ کیا تو یہ صلاحیت عملی شکل اختیار نہیں کرسکے گی۔تیز رفتار ڈیجیٹل اپنایاجانے اور متوقع ای کامرس پالیسی 2.

0 کے باوجود، ماہرین نے کہاکہ پاکستان اپنے ہدف حاصل نہیں کر پائے گا،جب تک انسانی سرمائے،جدید اسکلز اور جدید لاجسٹکس و پیمنٹ انفراسٹرکچر میں فوری سرمایہ کاری نہیں کی جاتی۔ماہرین نے نشاندہی کی کہ پاکستان کا ای کامرس اور اس سے منسلک شعبے اگلے چندبرسوں میں ہزاروں نئی ملازمتیں پیداکرسکتے ہیں،تاہم اس کیلیے حکومت کو جامع اسکل ڈیولپمنٹ روڈمیپ اور تربیتی حکمت عملی وضع کرنا ہوگی، حکومت اس وقت ای کامرس پالیسی 2.0 کی منظوری کے مراحل میں ہے،جس میں پانچ اسٹریٹجک ستون شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق پالیسی مضبوط ہے،مگر اس میں ورک فورس ڈویلپمنٹ کو مرکزی حیثیت دیناچاہیے،کیونکہ ای کامرس کی مہارتیں روایتی آئی ٹی اسکلزسے مختلف اورزیادہ متنوع ہیں۔ ایس آئی گلوبل سولوشنزکے سی ای او ڈاکٹر نعمان سعید نے کہاکہ روایتی تجارت کو ای کامرس میں تبدیل کرنے کیلیے جدیدلاجسٹکس،ادائیگی کے نظام اور ہنرمندافرادی قوت ناگزیر ہیں،ای کامرس ملٹی ڈسپلنری نظام ہے،جس میں سیلز، مارکیٹنگ، ٹیکنالوجی اور آپریشنزکے امتزاج کی ضرورت ہوتی ہے،لہذاتربیت اہم عنصر ہے۔انہوں نے حکومت کو ای کامرس اور اس کے ذیلی شعبوں کی ضرورت کے مطابق خصوصی تربیتی پروگرام اور کورسز بنانے کی تجویز بھی دی۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت نے مالیاتی ہدف عبور کرلیا، قرض کی ضرورت کم ہونے کا امکان ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ اگلے 10 سال جدت کے ہیں جو بیننگ سیکٹر کو اپنانا ہوں گے، بیکنگ سیکٹر ڈپازٹ بڑھانے اور نوکریوں میں اضافے کے لیے کوشش کرے۔

پاکستان بینکنگ ایوارڈ 2025 کی تقریب جاری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد بینکنگ انڈسٹری کو مضبوط اور جدید بنانا ہے۔ اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے محنت کرنا ہوگی۔

مزید پڑھیں: حکومت کی بڑی کامیابی، قرض میں 852 ارب روپے کمی

انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنے مالیاتی اہداف پورے کیے اور گزشتہ سال سرپلس میں رہی۔ مسلسل دو سال پرائمری سرپلس حاصل کر کے حکومت نے مالیاتی ہدف عبور کر لیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مشکل معاشی حالات کے باوجود فِسکل مینجمنٹ میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کے باعث بیرونی فنانسنگ تک رسائی بڑھنے کی امید ہے، جس سے حکومتی قرض لینے کی ضرورت کم ہونے کا امکان ہے۔

گورنر نے بینکوں پر زور دیا کہ وہ گھریلو قرضوں پر انحصار کم کریں اور نئی حکمت عملی اپنائیں۔

انہوں نے خبردار کیاکہ حکومت کے بانڈز پر آسان منافع پر انحصار بینکوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، اور بدلتے معاشی حالات سے ہم آہنگ نہ ہونے والے بینک پیچھے رہ جائیں گے۔

گورنر نے کہاکہ بینکوں میں جدید ٹیکنالوجیز جیسے اے آئی اور مشین لرننگ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، جو قرضہ دینے کے طریقے اور رسک مینجمنٹ میں انقلاب لائیں گے۔ اب بینک روایتی کریڈٹ فائل اور ضمانتوں سے آگے دیکھ سکتے ہیں اور ریئل ٹائم ڈیٹا سے صارف کی کریڈٹ اہلیت کا اندازہ ممکن ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹل ٹارگٹس، سپلائی چینز اور موبائل یا یوٹیلٹی ڈیٹا کے استعمال سے اے آئی بینکوں کی روایتی جانچ پڑتال میں خالی جگہیں پر کرے گا اور تیز رفتار منظوری کے ساتھ کم اخراجات ممکن ہوں گے۔

جمیل احمد نے کہا کہ اے آئی بیسڈ کریڈٹ اسکورنگ سے پہلی بار قرض لینے والوں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور نوجوانوں و خواتین کی مالی شمولیت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: معاشی اشاریے بہتر، لیکن کیا عوام کو بھی کوئی فائدہ ہوگا؟

گورنر نے کہاکہ اے آئی ٹولز کے ذریعے بینک ہدفی ڈپازٹ مصنوعات پیش کر سکیں گے، اور ’ون سائز فٹس آل‘ ماڈل اب مؤثر نہیں رہا۔ نئی ٹیکنالوجی کارپوریٹ اور بڑے صارفین کے لیے بہتر حل فراہم کرے گی، جبکہ مستقبل کا بینکنگ ماڈل پائیدار اور زیادہ مؤثر ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews جمیل احمد حکومت قرض گورنر اسٹیٹ بینک معاشی اشاریے وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • برداشت‘ احترام اور ہم آہنگی کا فروغ وقت کی ضرورت ہے، روبینہ خالد
  • زراعت کی ترقی کیلیے کسان کا ہاتھ تھامنا ہوگا ‘ مسرت جمشید چیمہ
  • عدم برداشت معاشرتی بگاڑ کا سبب ہے، مثبت رویے اپنانے ہونگے، وزیراعظم
  • بھارتی ائر فورس کا تربیتی طیارہ چنئی کے قریب گر کر تباہ
  • ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت
  • لاہور،پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی سے بچنے کیلیے اینٹی اسموگ کینزکا آغاز کردیا
  • پرامن اہلسنّت کے حقوق کیلیے اتحاد کی ضرورت ہے،عثمان سیالوی
  • پی ایم ای ایکس میں 55.695 بلین روپے کے سودے
  • حکومت نے مالیاتی ہدف عبور کرلیا، قرض کی ضرورت کم ہونے کا امکان ہے، گورنر اسٹیٹ بینک