کوئٹہ، عاشور کی مغرب پر آسمان سرخ، عقیدت مند اسے شام غریباں سے جوڑ رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
دس محرم الحرام کو یوم عاشورہ پر مغرب کے وقت بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آسمان مکمل طور پر سرخ ہو گیا۔ اسلام ٹائمز۔ یوم عاشورہ کی شام کو کوئٹہ کا آسمان بھی مکمل طور پر سرخ ہو گیا۔ عقدت مند اس منظر کو شام غریباں سے جوڑ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دس محرم الحرام کو یوم عاشورہ پر مغرب کے وقت بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں آسمان مکمل طور پر سرخ ہو گیا۔ پورے شہر نے آسمان پر یہ منظر دیکھا۔ شہدائے کربلاء کے عزادار اور عقیدت مند آسمان کے سرخ ہونے کو شام غریبان کے مصائب سے جوڑ رہے ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی متعدد افراد نے یہ تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ شہادت نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے اہل بیت (ع) پر ہونے والے مظالم پر آسمان بھی سرخ ہو گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرخ ہو گیا
پڑھیں:
امریکی ریاست ٹیکساس کے مختلف شہروں میں یوم عاشور کے جلوس، ہزاروں عزادار شریک
شرکاء جلوس کا کہنا تھا کہ عاشورہ کا جلوس صرف غمِ حسین کا اظہار نہیں بلکہ ظالم کے سامنے ڈٹ جانے کا عہد ہے، یہ جلوس نسلِ نو کو وہ پیغام دیتا ہے، جو کربلا کے میدان میں حضرت امام حسین نے اپنے لہو سے تحریر کیا کہ ظلم کے سامنے جھکنا گناہ ہے اور حق کیلئے قربانی دینا فخر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے مختلف شہروں میں آج یومِ عاشورہ کے موقع پر نواسۂ رسول حضرت امام حسین اور ان کے باوفا ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں جلوسِ عزا برآمد ہوئے۔ ہیوسٹن اور ڈیلس میں ہونے والے ان جلوسوں میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی، جہاں ہر دل پرسوز، ہر آنکھ اشکبار اور ہر سینہ ماتم گاہ بنا نظر آیا۔ ہیوسٹن میں مرکزی جلوس کا اہتمام انجمن پاسبانِ عزا کی جانب سے کیا گیا، جہاں شہر بھر سے مختلف مذہبی و عزاداری تنظیموں، انجمنوں اور اداروں نے شرکت کی۔ مرد، خواتین اور بچے سیاہ لباس میں ملبوس، سر جھکائے، دلوں میں کربلا کا درد لیے، حق کے پیغام کو بلند کرنے کے لیے لبیک یاحسین کی صدا کے ساتھ شریک ہوئے۔ جلوس کے راستے میں جگہ جگہ تعزیے، علم مبارک، تابوت اور پانی کی سبیلیں لگائی گئی تھیں، جن کے گرد عزاداروں کا ہجوم عقیدت و احترام سے سرشار دکھائی دیا۔
ڈیلس میں عاشورہ کا جلوس انجمن سرکارِ وفا کی قیادت میں ڈاؤن ٹاؤن کے جان ایف کینیڈی میموریل کے سامنے سے برآمد ہوا، اس جلوس کی قیادت معروف سماجی و مذہبی شخصیت علی رضوی نے کی۔ جلوس میں مومن سینٹر، علم سینٹر اور درِ حسین سے وابستہ عزاداروں سمیت ہزاروں مومنین و مومنات، خواتین، بزرگ اور بچوں نے شرکت کی۔ علمائے کرام نے جلوس کے شرکاء سے خطاب میں سانحۂ کربلا کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ امام حسین کے یزید جیسے ظالم حکمراں کے سامنے کلمۂ حق بلند کرکے صرف تاریخ نہیں بدلی بلکہ انسانیت کو جبر کے خلاف کھڑے ہونے کا پیغام دیا۔ شرکاء جلوس کا کہنا تھا کہ عاشورہ کا جلوس صرف غمِ حسین کا اظہار نہیں بلکہ ظالم کے سامنے ڈٹ جانے کا عہد ہے، یہ جلوس نسلِ نو کو وہ پیغام دیتا ہے، جو کربلا کے میدان میں حضرت امام حسین نے اپنے لہو سے تحریر کیا کہ ظلم کے سامنے جھکنا گناہ ہے اور حق کے لیے قربانی دینا فخر ہے۔