data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

اسلام آباد (آن لائن) حریت رہنما یسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ شملہ معاہدے کے پچاس برس دیکھ لیے، اب وقت بدل چکا ہے اور بھارت کی ہندوتوا سوچ پوری دنیا پر عیاں ہو گئی ہے، بھارت خود دہشتگردی کروا کر پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔
اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز میں یومِ شہداءکشمیر کی تقریب ہوئی، جس میں مشعال ملک، نسیم زہرہ اور ڈاکٹر قمر چیمہ نے کشمیریوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور بھارتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ شملہ معاہدے کے پچاس برس دیکھ لیے، اب وقت بدل چکا ہے اور بھارت کی ہندوتوا سوچ پوری دنیا پر عیاں ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس اور جے ایس ایس کا گٹھ جوڑ ایکسپوز ہو چکا، بھارت خود دہشتگردی کروا کر پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ نسیم زہرہ نے خطاب میں کہا کہ مودی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے خطے کے امن کو سبوتاژ کیا اور یو این قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈیا جانتا ہے کہ پاکستان ایٹمی طاقت ہے، اس لیے مذاکرات کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ ڈاکٹر قمر چیمہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، لیکن ا±س وقت کی حکومت خاموش رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں کشمیری شہید کیے گئے، معصوموں کے گھر جلائے جا رہے ہیں اور بھارت کشمیر کو غزہ بنانے پر تلا ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مشعال ملک اور بھارت

پڑھیں:

’’سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں‘‘الجزیرہ کی رپورٹ منظر عام پر

عرب ٹی وی الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں‘‘۔

بھارت میں نریندر مودی کی ہندوتوا پالیسی نے خطے کو آبی تباہی کی دہلیز پر لا کھڑا کر دیا۔ اس حوالے سے الجزیرہ کی تفصیلی رپورٹ میں بھارت کی نااہلی اور محدود صلاحیتوں کا انکشاف کیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ناممکن ہے اور  معاہدہ ختم یا تبدیل کرنے کے لیے دونوں ممالک کی رضا ضروری ہے۔ بھارت ڈیم بنا کر بھی پانی ذخیرہ نہیں کر سکتا، سیلاب کا خطرہ اس کی اپنی آبادی کو لاحق ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کشمیر پر قبضے سے دریاؤں کے پانی پر مکمل کنٹرول چاہتا ہے اور اس کے لیے بھارت پانی کے مسئلے کو دوبارہ سیاست کا حصہ بنا رہا ہے۔

اسلام آباد کے ماحولیاتی اور پانی کے ماہر نصیر میمن کے مطابق یہ  بھارتی سرکار کی ایک ’’سیاسی چالاکی‘‘ ہے جو پانی کا بہاؤ تبدیل کرنے کے بجائے صرف پاکستان میں خوف پھیلانا چاہتا ہے۔

کنگز کالج لندن کے جغرافیہ کے سینئر لیکچرر ماجد اختر کے مطابق ’’بھارت کا معاہدہ معطل کرنا پاکستان کو فوری نہیں، علامتی نقصان پہنچانے کی کوشش ہے‘‘۔

ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا  کے مطابق ’’ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ  معطلی کی کوئی گنجائش نہیں‘‘۔ معاہدے کی تبدیلی یا خاتمہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی منظوری سے ہی ممکن ہے۔

نئی دہلی کی سیاسی تجزیہ کار اور پانی کی ماہر انتمہ بینرجی کے مطابق ’’بھارت دریا کے بہاؤ کو روک نہیں سکتا، صرف اخراج کو وقتی طور پر منظم کر سکتا ہے‘‘۔

یونیورسٹی کالج لندن کے ماحولیاتی تاریخ دان اور مصنف ڈین ہینزکے مطابق ’’پہلگام حملے کے فوری بعد بھارت نے پانی کو سیاسی ہتھیار بنا کر معاہدہ معطل کیا‘‘۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت عالمی عدالت کے فیصلے کو نظر انداز کر کے کھلی قانون شکنی کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں، الجزیرہ
  • بھارت کے پاس سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا قانونی و عملی اختیار نہیں، رپورٹ
  • دھمکیوں کے بعد پاکستان نے ہاکی ٹیم کو بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کر لیا
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں، الجزیرہ کی رپورٹ منظر عام پرآگئی
  • دشمن بلوچستان کو غیرمستحکم کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے، سرفراز بگٹی
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں، بھارت کی آبی سیاست پر الجزیرہ کی چشم کشا رپورٹ
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں. الجزیرہ
  • ’’سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی ممکن نہیں‘‘الجزیرہ کی رپورٹ منظر عام پر
  • دریاؤں کو ہتھیار بنا کر پانی روکنا ، نئی جنگ ہے