بدین کے محنت کش فیصل آباد کے زمیندار کی نجی جیل میں قید
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدین(نمائندہ جسارت )بدین کے محنت کشوں کا فیصل آباد کے علاقے فاروق آباد میں زمیندار کی مبینہ نجی جیل میں قید کا معاملہ، سوشل میڈیا اور انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے نوٹس کے بعد محنت کش رہا کر دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے فاروق آباد کے گاؤں ککڑ میں چاول کی کاشت اور مکئی کی کٹائی کے لیے مزدوری کے لئے بدین سے جانے والے ستر سے زائد محنت کشوں کو زمیندار فیصل ڈوگر کی مبینہ نجی جیل ڈیرے پر حبس بیجا میں قید رکھنے کا انکشاف اس وقت ہوا جب چالیس سے زائد محنت کش وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے ۔زمیندار کے ڈیرے سے فرار ہونے والے محنت کشوں نے اپنے یرغمال بنائے گے ساتھیوں کے رشتے داروں کو بدین میں صورتحال سے آگاہ کیا اور وہاں پر موجود ساتھی عباس ملاح کا موبائل نمبر دیا ، رشتے داروں کی جانب سے رابطہ کرنے پر عباس ملاح اور دیگر نے بتایا کہ فیصل ڈوگر نامی زمیندار نے ہم کو زبردستی قید کر کے ڈیرے کے دروازوں کو تالے لگا کر مسلح افراد کا پہرہ بیٹھا رکھا ہے جبکہ ہمارے پاس کھانے پینے کی اشیا بھی ختم ہو چکی ہیں اور دو روز سے ہمیں کھانا بھی نہیں دیا گیا ، جبکہ بدین میں موجود متاثرین کے رشتے دار علی غلام ملاح نے صحافیوں کو بتایا کہ بدین سے ایک ایجنٹ کے ساتھ ستر سے زائد محنت کش جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے فیصل آباد کیلیے روانہ ہوئے تھے جب ہمارے رشتے دار محنت کشوں نے تین سو ایکڑ سے زائد دھان چاول کی فصل کاشت کرنے کے علاوہ مکئی کی کٹائی بھی کرنے کے بعد اپنی مزدوری کا معاوضہ طلب کیا تو زمیندار نے کہا میں تم لوگوں کو دس لاکھ روپے ایڈوانس دے چکا ہوں ، عباس ملاح اور علی غلام ملاح کا کہنا تھا کہ زمیندار کا الزام غلط ہے ہم نے کوئی ایڈوانس قرض نہیں لیا ، متاثرین کا کہنا تھا کہ زمیندار نے جو بھی رقم دی ہے وہ ایجنٹ کو دی ہو گی جبکہ محنت کشوں کو فیصل آباد لے کر جانے والا ایجنٹ مسلسل غائب اور فون کا رابطہ بھی منقطع ہے .
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رشتے داروں فیصل ا باد عباس ملاح بتایا کہ ا باد کے نجی جیل کے لیے کے بعد
پڑھیں:
فیصل آباد آن لائن فراڈ کا طریقۂ واردات سامنے آ گیا
—فائل فوٹوفیصل آباد میں پکڑے جانے والے آن لائن فراڈ نیٹ ورک کا طریقۂ واردات سامنے آ گیا۔
ذرائع کے مطابق فیصل آباد کے کال سینٹر سے پکڑے جانے والوں سے تفتیش میں پیشرفت ہوئی ہے، کال سینٹر سے کال کرنے والے خود کو خاتون ظاہر کر کے تصاویر بھیجا کرتے تھے۔
فیصل آباد کی عدالت نے آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے گرفتار ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ جاری کردیا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق خاتون ظاہر کر کے تصاویر بھیجتے اور اصرار پر کیمرے پر خاتون سے بات کرائی جاتی تھی۔
جب لوگ ہنی ٹریپ میں پھنس جاتے تو پھر ان کو بلیک میل کر کے رقم وصول کی جاتی تھی۔
ذرائع کے مطابق اس کے ساتھ آن لائن کارروبار کی یورپ یا دوسرے ممالک کی ویب سائٹ پر ٹاسک کے تحت کلک پر 1 ہزار سے 1500 روپے دیے جاتے تھے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق کچھ عرصہ گزرنے کے بعد کلک کرنے والوں کو سرمایہ کاری کرنے پر بھاری منافع کا لالچ دیا جاتا اور پھر نقصان دکھا کر رقم ہڑپ کر لی جاتی تھی۔
فیصل آباد میں اربوں روپے کے آن لائن مالیاتی فراڈ کا نیٹ ورک پکڑا گیا۔
ذرائع کے مطابق کال سینٹر کی عمارت فیسکو کے سابق چیئرمین کی ملکیت ہے، عمارت سے ملنے والی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کال سینٹر سابق چیئرمین فیسکو کا تھا، دستاویزات میں سابق چیئرمین نے ملازمت پر رکھنے کے معاہدے کیے ہوئے ہیں۔
فیصل آباد میں آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے گرفتار ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے حوالے کر دیا گیا ہے۔