پولیس اسٹیٹ کا تاثر خطرناک ہے‘ہرافسرآئین کاپابند ہے‘ عدالت عظمیٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ نے پولیس کے رویے سے متعلق کیس پر فیصلے میں کہا ہے کہ پولیس اسٹیٹ کا تاثر خطرناک ہے پولیس طاقتور طبقے کی خدمت کر رہی ہے عوام کی نہیں۔ عدالت عظمیٰ نے سیتا رام کیس کا 30 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا۔ عدالت نے فیصلے میں سندھ میں ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر کا رجحان تشویشناک قرار دیا۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں کہا گیا ہے ایف آئی آر میں تاخیر کمزور، غریب اور پسماندہ طبقے کے ساتھ ظلم ہے۔ ملک کو آئینی ریاست کی طرف جانا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق عوام کا پولیس پر اعتماد ہی اصل پیمانہ ہے کہ ہم آئینی ریاست ہیں یا پولیس اسٹیٹ ہیں ہر افسر آئین کا سختی سے پابند ہے۔ پولیس فورس اور تھانے عوام کی خدمت کے لیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالت عظمی
پڑھیں:
بےقاعدہ نیند سے جُڑے خطرناک مسائل
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بے قاعدہ نیند والے لوگوں میں ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ دن میں مختلف اوقات میں سوتے ہیں اور جاگتے ہیں ان میں ممکنہ طور پر دل سے متعلق مہلک بیماری کا خطرہ 26 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے پایا کہ یہ بلند خطرہ اس بات سے منسلک ہے کہ آیا ان لوگوں نے رات کی تجویز کردہ سات سے نو گھنٹے کی نیند لی یا نہیں۔
اونٹاریو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چلڈرن ہسپتال کے ایک سینئر سائنسدان جین فلپ کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ نیند کی باقاعدگی بڑے منفی قلبی عوارض کے خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔
مطالعہ کے لیے محققین نے 72,000 سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہوں نے یو کے بائیو بینک میں حصہ لیا ہے۔ یوکے بائیوبینک ایک بڑے پیمانے پر صحت کے تحقیقی منصوبے کا پراجیکٹ ہے۔