فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
فلم “731” لوگوں کو کیا بتاتی ہے؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ : دوسری جنگ عظیم کے دوران، جاپانی جارحی یونٹ 731نے چین کے شہر ہاربین میں خفیہ طور پر بیکٹیریولوجیکل ہتھیار تیار کیے، عام شہریوں اور جاپان کے خلاف مزاحمت کرنے والوں کو گرفتار کر کے ان زنددہ افراد پر تجربات کیے، جو جاپان کی فوج کے بیکٹیریولوجیکل جنگ کے نفاذ کے ناقابل تردید ثبوت بن گئے ہیں ۔
ایک طویل عرصے تک جاپانی فوجی قوتیں جان بوجھ کر جاپانی فوج اور جاپانی عوام کو ملاکر متضاد طریقے سے خود کو جنگ سے متاثرہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور دوسری جنگ عظیم میں جارح کے طور پر اپنے تاریخی جرائم کو چھپانے کی کوشش میں ہیں ۔جاپان کی جانب سے جارحیت کے جرائم کی ذمہ داری کو جان بوجھ کر مبہم بنانا تشویشناک ہے۔
جنگ کے بعد کے عالمی ڈھانچے کی تبدیلی کے ساتھ، سیاسی ضروریات کے پیش نظر، مغرب کی دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کے حوالے سے تحریر اور اس کی تشہیر میں تاریخی حقائق میں بگاڑ پیدا ہوا ہے، جو جاپان کی بعض جنگی ذمہ داریوں کو کمزور کرتا ہے۔ یہ عالمی سطح پر دوسری جنگ عظیم کی اجتماعی تاریخی یاداشت کے لئے ایک سنگین چیلنج بن گیا ہے۔فلم “731” ایک “وارننگ بیل ” کی طرح ہے، جو بین الاقوامی برادری کو جنگ کے بارے میں غور و فکر کرنے اور امن کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے بیدار کرتی ہے، تاکہ تاریخ کو دہرایا نہ جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی ٹیم کی شرکت پر اسپین کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کے بائیکاٹ کا عندیہ سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتا دی سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے چھوٹے بھائی کے اچانک انتقال کی وجہ سامنے آگئی سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کا چھوٹا بھائی عمر انتقال کرگیا چین، فلم”731″ دنیا بھر میں کئی مقامات پر ریلیز کی جائے گی سامعہ حجاب اغوا کیس کا ڈراپ سین، ٹک ٹاکر نے ملزم کو معاف کردیا ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں بڑی پیشرفتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے حملے:حکومت نے شکاریوں کو میدان میں اتار دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: جاپان میں جنگلی ریچھوں کے بڑھتے ہوئے حملوں نے نہ صرف عوام بلکہ حکومت کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
حالیہ مہینوں میں ملک کے مختلف حصوں میں ریچھوں کے حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 13 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے جاپانی حکومت نے ایک انوکھا قدم اٹھایا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے لائسنس یافتہ شکاریوں اور دیگر ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریچھوں کے بڑھتے حملوں کو روکا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں، جو شکاریوں کی تربیت، ہتھیاروں اور نگرانی کے جدید نظام کے قیام پر خرچ ہوں گے۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا نے جمعرات کے روز ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد بتایا کہ حکومت ریچھوں کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنائے گی اور ان کے قدرتی مسکن کے قریب انسانی سرگرمیوں پر نظر رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
جاپان کے شمالی اور وسطی علاقوں میں ریچھوں کے شہری علاقوں تک پہنچنے کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ چند ہفتے قبل ایک ریچھ کے اسکول کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہونے اور بچوں کو خوفزدہ کرنے کا واقعہ منظرِ عام پر آیا تھا۔
اسی طرح ایک اور شہر میں ریچھ نے بس اسٹاپ پر کھڑے سیاحوں پر حملہ کیا جب کہ کئی ویڈیوز میں ریچھوں کو سپر مارکیٹوں کے آس پاس گھومتے دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق جنگلات کی کٹائی اور خوراک کی کمی کے باعث ریچھ اب شہری آبادیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے جاپانی حکومت نے ریچھوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والے ڈرونز، الارم سسٹم اور سی سی ٹی وی نگرانی کے پروگرام بھی شروع کیے ہیں۔