اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔

تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔

تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔

اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔

اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔

تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: تارا محمود نے

پڑھیں:

آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی

 

آن لائن گیمز کی لت نے ایک اور معصوم جان لے لی۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ بھارت کے ایک دیہی علاقے میں پیش آیا، جہاں 14 سالہ یش، جو چھٹی جماعت کا طالبعلم اور والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، خودکشی کر بیٹھا۔

رپورٹس کے مطابق یش کی پھندے سے لٹکی لاش اس کے کمرے سے ملی، جس کے بعد پورے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

غمزدہ والد، یادو نے پولیس کو بتایا کہ وہ معمول کے مطابق بینک گیا تھا تاکہ چیک بک لے سکے، لیکن وہاں اسے اطلاع ملی کہ اس کے اکاؤنٹ سے 13 لاکھ روپے نکالے جا چکے ہیں۔ بینک کے عملے نے بتایا کہ یہ تمام رقم مختلف وقفوں سے ایک آن لائن گیم پر خرچ کی گئی ہے۔

جب یادو نے گھر آکر بیٹے سے اس بارے میں سوال کیا تو یش نے پہلے ٹالنے کی کوشش کی، لیکن آخرکار سچ قبول کرلیا۔ والد نے بتایا کہ یہ رقم انہوں نے دو سال قبل زمین بیچ کر محفوظ کی تھی تاکہ مشکل وقت میں کام آئے۔

یش کے اعتراف پر والد نے ناراضی کا اظہار کیا، اسے ڈانٹا، اور آئندہ گیم نہ کھیلنے کا وعدہ لیا۔ اس کے بعد یش ٹیوشن پڑھنے چلا گیا، مگر واپسی پر چپ چاپ اپنے کمرے میں گیا اور اپنی زندگی کا دردناک اختتام کر لیا۔

گھر والوں نے جب دروازہ نہ کھلنے پر کمرہ کھولا تو یش کو پھندے سے لٹکا پایا۔ اسے فوری اسپتال لے جایا گیا، مگر ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کردی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے، جس کے بعد واقعے کی مزید تحقیقات کی جائیں گی۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
  • اسرائیل کی عالمی تنہائی بڑھ رہی، محاصرے کی سی کیفیت ہے، نیتن یاہو کا اعتراف
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • بشریٰ بی بی کو قیدیوں میں سے سب سے اچھا کھانا کھلایا جاتاہے: سلمان احمد