اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-6
کراچی (کامرس رپورٹر)صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شر ح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو ”ناقابلِ فہم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کاروباری ماحول، سرمایہ کاری اور مجموعی قومی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ موجودہ معاشی حقائق، خصوصاً مہنگائی میں نمایاں کمی، شرح سود میں فوری کمی کا تقاضا کرتے ہیں۔ ان کے مطابق:”جب اگست 2025 میں حکومت کے اپنے اعدادو شمار کے مطابق مہنگائی کی شرح صرف 3 فیصد تک آ گئی ہے تو پالیسی ریٹ کو کم کر کے اصولی طور پر 6 سے 7 فیصد کے درمیان لایا جانا چاہیے تھا؛ تاکہ معیشت کو سہارا مل سکے ”۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر شرح سود میں کمی کی جاتی تو حکومت کا قرضوں کا بوجھ تقریباً 3,500 ارب روپے تک کم ہو سکتا تھا؛ جوکہ، مالیاتی دباؤ میں کمی کے لیے نہایت اہم ہے۔سینئر نائب صدر، ایف پی سی سی آئی، ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ بلند شرح سود پیداواری لاگت کو بڑھاتی ہے ؛جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ سنگل ڈیجٹ شرح سود کے ذریعے اشیاء سستی ہوں گی؛ عوام کو ریلیف ملے گا اور معیشت میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ بلند شرح سود کرنسی کی گردش کو بھی محدود کرتی ہے؛ جس سے معاشی سرگرمیوں میں جمود پیدا ہوتا ہے۔ثاقب فیاض مگوں نے مزید کہا کہ شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنا بزنس کانفیڈنس کو بری طرح متاثر کرے گا؛ سرمایہ کاری میں کمی لائے گا اور معیشت کی بحالی کی رفتار کو سست کر دے گا۔انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور ایسی پالیسی اپنائے جوکاروبار دوست ہو؛قرضوں کی لاگت کو کم کرے؛صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دے اور روزگار کے مواقع پیدا کرے۔نائب صدر و ریجنل چیئرمین سندھ، ایف پی سی سی آئی،عبدالمہیمن خان نے مطالبہ کیا کہ اسٹیٹ بینک شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجٹ میں لائے ؛نجی شعبے کے لیے قرضوں کی رسائی آسان بنائے اورکاروباری برادری کو پالیسی سازی میں شامل کرے۔ عبدالمہیمن خان نے واضح کیاکہ کاروباری برادری پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ اس کے لیے ایک مثبت، کاروبار دوست اور حقیقت پسندانہ مالیاتی پالیسی ناگزیر ہے۔ اسٹیٹ بینک کو اب معیشت کی ضرورت کے مطابق فیصلے کرنا ہوں گے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی سی سی ا ئی اسٹیٹ بینک انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان کے ممتاز اسلامی بینک میزان بینک نے ویزا کے ساتھ اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کی تجدید اور توسیع کا اعلان کیا ہے۔ اس شراکت داری کا مقصد بینک کا اپنے ڈیبٹ کارڈ پورٹ فولیو کو بڑھانا اور ملک بھر میں اپنے صارفین کیلئے بینکنگ تجربے کوجدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔ اس سلسلے میں منعقدہ تقریب میں میزان بینک کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسرڈاکٹر سید عامرعلی اور ویزا کی گروپ کنٹری منیجر برائے شمالی افریقہ، لیونٹ اور پاکستان لیلیٰ سرحان نے دستخط کیے۔ اس موقع پر میزان بینک کے بانی صدر اورچیف ایگزیکٹو آفیسر عرفان صدیقی، گروپ ہیڈ کنزیومر فنانس احمد علی صدیقی اور دونوں اداروں کی سینئر مینجمنٹ بھی موجود تھی۔ اس شراکت داری کے تحت میزان بینک صارفین کیلئے نئی پریمیم اور لائف اسٹائل پر مبنی ویزا ڈیبٹ کارڈ پراڈکٹس متعارف کرائے گاجن میں صارفین کو جدید ڈیجیٹل بینکنگ خدمات، بین الاقوامی سطح پر خصوصی مراعات، بغیر کسی رکاوٹ کے بین الاقوامی ادائیگی کی سہولت اور ٹریول اور لائف اسٹال کے انعامات شامل ہیں۔ ان اقدامات کا نفاذ مرحلہ وار کیاجائے گا جوصارفین کی ڈیجیٹل ادائیگیوںکے تجربے کو مزید بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ میزان بینک کی پاکستان میں ڈیجیٹل اسلامی بینکاری میں لیڈ رکے طورپر پوزیشن مزید مستحکم ہوگی۔ اس موقع پر میزان بینک کے بانی صدر اورچیف ایگزیکٹو آفیسر عرفان صدیقی نے کہاکہ میزان بینک اپنے صارفین کیلئے بغیر کسی رکاوٹ کے محفوظ اور شریعہ کے مطابق بینکنگ تجربہ فراہم کرنے کیلئے اپنے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کیلئے پُرعزم ہے۔ ویزا کے ساتھ ہماری شراکت داری کے ذریعے صارفین کومقامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق عالمی معیار کے ادائیگیوں کے جدیدڈیجیٹل سلوشنزفراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ شراکت داری ہمارے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر میں ایک اوراہم سنگِ میل ہے کیونکہ ہم ریٹیل ٹرانزیکشنزکوڈیجیٹل چینلزپر منتقل کررہے ہیں۔