وزیراعظم کی توجہ سے زرعی بحالی کی امیدیں روشن ہیں ،میاں زاہد حسین
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر )نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے زرعی اصلاحات کا اعلان خوش آئند ہے جس سے زراعت کی بحالی اورکسانوں کودیرپا معاشی ریلیف ملنے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔وزیراعظم کی توجہ سستے زرعی قرضوں، زراعت کی جدید کاری اورنجی شعبے کے اشتراک کی جانب مبذول ہونا پالیسی میں ایک مثبت تبدیلی کی علامت ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی معیشت میں زراعت کا حصہ 23.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میاں زاہد حسین نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت نے ملک کی معیشت اور قومی خودمختاری کو داؤ پر لگا دیا ،میاں سرفراز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف میاں سرفراز اورحیدرآباد کے صدر عدنان خان دیسوالی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فارم 47 کے ذریعے اقتدار پر قابض ہونے والی جعلی حکومت نے پاکستان کی معیشت، عوامی ادارے اور قومی خودمختاری کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ آج ملک بلند ترین قرضوں کی دلدل میں ڈوب چکا ہے، مہنگائی کا بے قابو طوفان عوام کی زندگی اجیرن بنا چکا ہے اور ملکی معیشت عملاً مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔حکومتی ایوانوں سے جو ’سب اچھا ہے‘ کی صدائیں بلند کی جا رہی ہیں، وہ محض جھوٹ کا پلندہ اور حقیقت سے انحراف ہے۔ عوام مہنگائی، بے روزگاری، لوڈشیڈنگ اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کا شکار ہیں، جبکہ حکومتی وزیروں، مشیروں اور اسمبلی ممبران کی تنخواہوں اور مراعات میں بے پناہ اضافہ کر کے قومی خزانے پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ ایک طرف عوام کے گھروں میں فاقے ہیں، بچے بھوک اور بیماریوں کا شکار ہیں، جبکہ دوسری طرف حکومتی ایوانوں میں جشن اور ضیافتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث معاشی سرگرمیاں مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں۔ کاروباری طبقہ شدید بدحالی کا شکار ہے، مارکیٹیں سنسان اور صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔ چھوٹے تاجر اور محنت کش طبقہ اپنے بچوں کا پیٹ پالنے سے قاصر ہے۔ اس معاشی تباہی کے ساتھ ساتھ قومی اداروں کی خودمختاری بھی خطرے میں ڈال دی گئی ہے۔حیسکو معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے عدنان خان دیسوالی نے بتایا کہ حال ہی میں حیسکو کے تقریباً تین ارب روپے ایف بی آر نے ضبط کر لیے ہیں، جس کے نتیجے میں ادارے کی کارکردگی مزید متاثر ہوئی ہے۔ پہلے ہی ادارہ مالی بحران کا شکار تھا، عوام لوڈشیڈنگ، کم وولٹیج اور اوور بلنگ جیسی مشکلات بھگت رہے ہیں اور اب فنڈز کی ضبطگی نے عوامی خدمات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔