امریکی صدر ٹرمپ کا سیلاب زدہ علاقے ٹیکساس کا دورہ؛ اتنی تباہی کبھی نہیں ہوئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیلاب سے متاثرہ علاقے ٹیکساس کا دورہ کیا، جہاں 4 جولائی کی صبح ہونے والے شدید سیلاب میں کم از کم 120 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے۔
اس دورے کے دوران صدر نے سیلاب متاثرین، ایمرجنسی ٹیموں اور مقامی حکام سے ملاقاتیں کیں اور تباہ شدہ علاقے کا جائزہ لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکساس میں ایسی تباہی کبھی نہیں ہوئی اور درجنوں لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ انہوں نے امدادی کارروائیوں کی حمایت کا اظہار کیا اور دعویٰ کیا کہ حکومت نے بروقت امدادی کارروائی کا آغاز کیا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی تاریخ میں بدترین سیلاب کا سامنا کیا گیا، سیلاب میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب زدہ علاقے کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بروقت سیلاب وارننگ سسٹم نہ لگانے پر بھی تنقید کی گئی، تاہم ٹرمپ نے کہا کہ اس واقعے کے بعد ایسا نظام ممکن بنایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں اس ماہ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ فنڈز اور ذمہ داریوں کا تعین کیا جا سکے ۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ پر الزام ہے کہ وہ سیاسی بنیادوں پر ریاستوں کے ساتھ رویہ اپناتے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا ہے کہ امدادی اقدامات غیر جانبدارانہ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
واشنگٹن: امریکی شہریوں نے اعتراف کر لیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بوڑھے ہو چکے اور وہ اب صدارت کے اہل نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر کے حوالے سے امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی۔ 88 فیصد ڈیموکریٹس، 68 فیصد آزاد اکثریت اور 39 فیصد ریپبلکن نے امریکی صدر کو نااہل قرار دے دیا جبکہ ریپبلکن کے 59 فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیت پر حمایت کی۔
79 سالہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عمر نے سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس عمر میں صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔
اسوقت ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کا موازنہ ایک دوسرے کی عمر سے کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن بھی 81 برس کے ہو چکے ہیں۔ اور اس عمر میں دماغی صحت، جسمانی توانائی اور فیصلہ سازی کی قوت جیسے سوالات اٹھنا فطری ہیں۔
حالیہ سروے میں کہا گیا کہ ووٹر کا اس بات پر زور ہے کہ صدارت جیسے حساس عہدے کے لیے عمر کی حد پر نظرثانی ہونی چاہیے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے، گفتگو اور جذبے کو دیکھ کر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی اس عہدے کے اہل ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر ضرور زیادہ ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سیاست ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اور وہ اب بھی ریپبلکن پارٹی میں اثرورسوخ رکھتے ہیں۔ اور ان کے چاہنے والے انہیں دوبارہ بھی صدارت کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔