پاک بحریہ میں عسکری اعزازات تفویض کرنے کی تقریب، چیف آف نیول سٹاف کی بطور مہمان خصوصی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
راولپنڈی( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک بحریہ کے آفیسرز، سی پی اوز/سیلرز اور سویلینز کو عسکری اعزازات تفویض کرنے کی تقریب کا انعقاد ہوا ۔چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف تقریب کے مہمان خصوصی تھے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں 13 افسران کو ستارۂ امتیاز (ملٹری) اور 11 افسران کو تمغہ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔ 183 ماسٹرچیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز اور سیلرز کو تمغہ خدمت (ملٹری) کلاس II, l اور III تفویض کیے گئے۔ 60 آفیسرز، ماسٹرچیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز/سیلرز اور سویلینز کو چیف آف دی نیول سٹاف کی جانب سے ستائشی اسناد سے بھی نوازا گیا۔
پولیس اہلکار اور رینجرز اہلکار کے درمیان لڑائی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
تقریب میں پاک بحریہ کے سینئر، حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ،آخری حد تک تعاقب کیا جائے گا: وزیر اعلیٰ بلوچستان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پارٹی اور وفاقی حکومت یا عسکری قیادت کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات یا رابطے نہیں ہو رہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے مذاکرات سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ ملک کے سیاسی مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے بجائے مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مارچ 2024 میں جب پارٹی نے الیکشن مینڈیٹ چُرائے جانے کا مؤقف اپنایاتو چیئرمین عمران خان نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، تاہم بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی، عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ اگر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کوئی تجویز لائیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک نئی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی، مگر حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، ہم نے حکومت سے ملاقات کے لیے دو ہفتے انتظار کیا لیکن انہوں نے سنجیدگی نہیں دکھائی، اس لیے ہم فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنا نہیں چاہتے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتی تھی کیونکہ یہی جمہوریت، پارلیمنٹ اور ملکی استحکام کے لیے بہتر راستہ تھا، لیکن بدقسمتی سے حکومت نے موقع ضائع کیا۔
خیبر پختونخوا میں جاری فوجی کارروائیوں سے متعلق گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اس معاملے پر کئی آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں، جن میں جنوری، جولائی اور ستمبر کی کانفرنسیں شامل تھیں، انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کا ذکر ہماری پریس ریلیز میں موجود ہے، انہیں سیاسی رنگ دینا یا عام شہریوں کو نقصان پہنچانا کسی صورت درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے آپریشنز کے باعث بے گھر ہونے والے افراد آج بھی اپنے گھروں کی تعمیر مکمل نہیں کر سکے، اس لیے ایسے اقدامات انتہائی احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام مزید مشکلات کا شکار نہ ہوں۔