آئی ایس پی آر کے مطابق 183 ماسٹر چیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز اور سیلرز کو تمغہ خدمت (ملٹری) کلاس II, l اور III تفویض کیے گئے۔ 60 آفیسرز، ماسٹر چیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز، سیلرز اور سویلینز کو چیف آف دی نیول سٹاف کی جانب سے ستائشی اسناد سے بھی نوازا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک بحریہ کے آفیسرز، سی پی اوز، سیلرز اور سویلینز کو عسکری اعزازات تفویض کرنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق تقریب میں 13 افسران کو ستارہ امتیاز (ملٹری) اور 11 افسران کو تمغہ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 183 ماسٹر چیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز اور سیلرز کو تمغہ خدمت (ملٹری) کلاس II, l اور III تفویض کیے گئے۔ 60 آفیسرز، ماسٹر چیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز، سیلرز اور سویلینز کو چیف آف دی نیول سٹاف کی جانب سے ستائشی اسناد سے بھی نوازا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق تقریب میں پاک بحریہ کے سینئر، حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار

بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار ہے ۔ چین کے کردار کے حوالے سے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ڈپٹی آرمی چیف کے بیانات میں بھی تضادات پایا جاتا ہے۔

آپریشن سندور سے متعلق بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا بیان آرمی ڈپٹی چیف سے بالکل متصادم ہے۔ جنرل چوہان نے دہلی میں آبزرور ریسرچ فیڈریشن کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کی پاکستان کی حمایت کی وضاحت کرنا بہت مشکل ہے۔

بھارتی آرمی ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ نے کہا تھا کہ چین ہندوستانی فوجی تعیناتی کے بارے میں پاکستان کو لائیو اپ ڈیٹ دے رہا ہے۔  87 گھنٹے کی لڑائی سے سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ ایک سرحد تھی، بھارت کے کم از کم 3 مخالف تھے اور پاکستان کو چین سے براہ راست معلومات مل رہی تھیں۔

بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے کہا کہ ڈی جی ایم او کی سطح پر رابطے کے دوران پاکستان کو پتا تھاکہ ہمارا کون کون سا اہم ویکٹر کارروائی کے لیے تیار تھا۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ  اگرچہ پاکستان نے چینی کمرشل سیٹلائٹ کا فائدہ اٹھایا ہے، لیکن رئیل ٹائم ٹارگٹنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے مطابق جو کچھ پاکستان کو دستیاب تھا وہ تجارتی سیٹلائٹ تصویریں تھیں نہ کہ کوئی فعال براہ راست چینی فوجی امداد۔ پاکستان اپنے زیادہ تر ہتھیار چین سے درآمد کرتا ہے۔ چینی OEMs (اصل سازوسامان بنانے والے) کی بہت سی ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اس لیے وہاں ایسے لوگ ہوں گے جو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے اور وہ وہاں موجود ہوں گے۔

یہ متضاد بیانات واضح کرتے ہیں کہ بھارت جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کر کےاپنی شکست کی ہزیمت کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ کے افسران اور سیلرز کو اعزازات دینے کی تقریب، نیول چیف مہمان خصوصی
  • پاک بحریہ نے 13 افسران کو ستارہ امتیاز (ملٹری) 11 افسران کو تمغہ امتیاز سے نواز دیا
  • پاک بحریہ میں عسکری اعزازات تفویض کرنے کی تقریب، چیف آف نیول سٹاف کی بطور مہمان خصوصی شرکت
  • پاک بحریہ کے افسران اور اہلکاروں کو عسکری اعزازات تفویض، چیف آف دی نیول اسٹاف کی خصوصی شرکت
  • پاک بحریہ کے اہلکاروں کو عسکری اعزازات تفویض
  • جامعہ کراچی: 109 طلباء و طالبات کو ایم فل، پی ایچ ڈی، ایل ایل ایم اور ایم ایس کی اسناد تفویض
  • پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے نیٹ ورک کا ماسٹر مائنڈ اجیت دووال ہے‘ ترجمان پاک فوج
  • آپریشن سندور کی ناکامی، بھارتی عسکری قیادت چین کے کردار پر تقسیم کا شکار
  • بھارتی عسکری قیادت آپریشن سندور کی ناکامی کے حوالے سے تضاد کا شکار