پاک بحریہ کے افسران اور اہلکاروں کو عسکری اعزازات تفویض، چیف آف دی نیول اسٹاف کی خصوصی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) پاک بحریہ کے افسران اور اہلکاروں کو عسکری اعزازات تفویض، چیف آف دی نیول اسٹاف کی خصوصی شرکت،راولپنڈی میں ایک پروقار تقریب کے دوران پاک بحریہ کے افسران، سی پی اوز/سیلرز اور سویلینز کو عسکری اعزازات سے نوازا گیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف تھے۔
تقریب میں 13 افسران کو ستارہ امتیاز (ملٹری) اور 11 افسران کو تمغہ امتیاز (ملٹری) تفویض کیا گیا، جبکہ 183 ماسٹر چیف پیٹی آفیسرز، چیف پیٹی آفیسرز اور سیلرز کو تمغہ خدمت (ملٹری) کلاس I، II اور III سے نوازا گیا۔
اس کے علاوہ 60 افسران، سیلرز اور سویلینز کو چیف آف دی نیول اسٹاف کی جانب سے ستائشی اسناد بھی عطا کی گئیں۔
تقریب میں پاک بحریہ کے سینئر، حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اعزازات تفویض کرنے کا مقصد افسران و جوانوں کی پیشہ ورانہ خدمات، جذبہ حب الوطنی اور عسکری کارکردگی کا اعتراف تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: چیف آف دی نیول اسٹاف پاک بحریہ کے
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی عسکری کارروائی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، یو این کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ نے غزہ میں گزشتہ دو روز کے دوران اسرائیل کی ہولناک عسکری کارروائیوں کی مذمت کی ہے جن میں درجنوں شہری ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
ادارے کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اسرائیلی حملوں کے ہولناک اثرات کا نشانہ بن رہے ہیں جنہیں شدید تکالیف اور بھوک کا سامنا ہے۔ شہریوں اور امدادی کارکنوں کو جنگ سے تحفط ملنا چاہیے اور انسانی قانون کا احترام یقینی بنایا جانا چاہیے۔
Tweet URLانہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چار روز کے دوران غزہ شہر میں 'انروا' کی 10 عمارتیں اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنی ہیں۔
(جاری ہے)
ان میں سات سکول اور دو طبی مراکز بھی شامل ہیں جو ہزاروں لوگوں کے لیے پناہ گاہوں کا کام دے رہے تھے۔فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ تھکے ماندے اور خوفزدہ شہریوں کو ایک مرتبہ پھر شمالی غزہ چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
نقل مکانی اور بھوکترجمان نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے لوگ شاہراہ راشد کے ذریعے جنوبی غزہ کو جا رہے ہیں جس پر بہت زیادہ رش ہے۔
گزشتہ چند روز میں 70 ہزار لوگوں نے اس راستے سے جنوب کا رخ کیا جن کی بڑی تعداد دیرالبلح اور خان یونس کی جانب گئی ہے۔عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ غزہ شہر سے جبری نقل مکانی کے نتیجے میں لوگ اپنی بقا کے لیے درکار سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں بھوک بڑھ جائے گی اور بچے اس سے بری طرح متاثر ہوں گے جبکہ لوگوں کو انسانی امداد تک محفوظ اور پائیدار رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ شہر سے انخلا کے احکامات جاری ہونے کے بعد غذائی قلت کا علاج مہیا کرنے والے ایک تہائی مراکز بند ہو گئے ہیں۔ مقامی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹے میں غذائی قلت اور شدید بھوک سے مزید تین افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس طرح ایسی ہلاکتوں کی تعداد 425 پر پہنچ گئی ہے جن میں ایک تہائی بچے شامل ہیں۔