پولیس کے پہنچنے پر کئی افسران غیر حاضر تھے اس واقعے میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں مزید 5 افسران اور مالک  مفرور ہے، جن کی گرفتاری کیلئے پولیس کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے لیاری میں ہونے والے عمارت کے حادثے کی تحقیقات کیلئے پولیس سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے دفتر پہنچ گئی اور مختتلف عمارتوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا اور مختلف افسران کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ لیاری عمارت گرنے کے واقعے پر پولیس کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہے، اسی سلسلے میں ضلع جنوبی کے ڈی ایس پی، ایس ایچ او پولیس کے ہمراہ ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر پہنچے، پولیس ڈائریکٹر ایڈمن سے ملاقات کی اور ضلع جنوبی میں مختلف عمارتوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا، جس پر ڈائریکٹر ایڈمن نے یقین دہانی کرائی کہ جو ریکارڈ درکار ہوگا وہ فراہم کیا جا ئے گا۔

پولیس کے پہنچنے پر کئی افسران غیر حاضر تھے اس واقعے میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں مزید 5 افسران اور مالک  مفرور ہے، جن کی گرفتاری کیلئے پولیس کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔ پولیس نے اس قبل جمعرات کو 9 اہم افسران  کو گرفتار کیا تھا، گرفتار ملزمان میں 6 ڈائریکٹرز، دو ڈپٹی ڈائریکٹرز، ایک انسپکٹر کو گرفتار کیا گیا تھا، ان میں گرفتار ریٹائرڈ ڈائریکٹر آصف رضوی کی طبیعت ناساز ہوگئی تھی، جس پرپولیس نے گھر منتقل کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

(سندھ بلڈنگ پر چھاپہ )بدعنوان افسران ڈرامائی انداز میں گرفتار

آصف رضوی ،عرفان نقوی ،جلیس صدیقی ، عاصم خان ، ظفر جہنگی خان اور انسپکٹر ذوالفقارودیگر
ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو کی میٹنگ میں افسران کو بلا کر حراست میں لیا گیا ،مزید گرفتاریاں متوقع

کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے بعد متعلقہ افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول کے دفتر میں جاری میٹینگ کے دوران پولیس نے نامزد افسران کو حراست میں لے لیا ،، چھاپہ اس وقت مارا گیا جب نئے ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو چارج لینے کے بعد تمام افسران کے ساتھ اپنے دفتر میں پہلااجلاس کر رہے تھے ،چھاپہ مارٹیم نے تمام افسران کو کانفرنس روم میں میٹنگ کے بہانے بلایا تھا،حراست میں لئے جانے والے افسران کا تعلق لیاری ڈویژن اور ساوتھ زون سے ہے جبکہ ریٹائرڈ ڈائریکٹر اصف رضوی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے مزید گرفتارافسران میں ڈائریکٹر لائسنز سیل عرفان نقوی ،ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی،ڈپٹی ڈائریکٹر لیاری عاصم خان ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر، جہنگی خان اور بلڈنگ انسپیکٹر ذولفقار شاہ بھی شامل ہیں واضح رہے کہ حراست میں لئے گئے افسران کی پوسٹنگ لیاری ٹاون میں تھی اور تمام افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات میں براہ راست ملوث بتائے جاتے ہیں ، چھاپے کے وقت ایس بی سی اے کے تمام گیٹ سیل کردیئے گئے تھے اور کسی بھی شخص کو اندر اور دفتر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی ،ایس بی سی اے کے 9 افسران کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے تمام کرپٹ افسران کی چھان بین اور ان کیخلاف دی جانے والی درخواستوں کی روشنی میں تمام متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ چھاپہ مار کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • (سندھ بلڈنگ پر چھاپہ )بدعنوان افسران ڈرامائی انداز میں گرفتار
  • لیاری عمارت حادثہ کی تحقیقات میں اہم پیشرفت، 8 افسران اور مالک گرفتار، مقدمہ قتلِ خطا کے تحت درج
  • لیاری میں گرنے والی عمارت کا مقدمہ درج، ایک ڈائریکٹر کے علاوہ تمام ملزمان گرفتار
  • سندھ بلڈنگ کے مرکزی دفتر پر چھاپا، 9 افسران زیر حراست
  • لیاری عمارت حادثہ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 9 افسران زیر حراست
  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ: ایس بی سی اے کے دفتر پر چھاپہ، 6 افسران زیر حراست
  • لیاری میں عمارت گرنے کا مقدمہ درج، ایس بی سی اے کے 9 سینئر افسران و عمارت مالکان زیر حراست
  • ایس بی سی اے کے دفتر پر چھاپہ، کون کون سے 9 افسران گرفتار؟
  • کراچی: ایس بی سی اے دفتر پر سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ، 6 افسران زیرِ حراست