کراچی: ایس بی سی اے دفتر پر سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ، 6 افسران زیرِ حراست
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) میں سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے چھاپہ مارا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے کے 6 افسران کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 4 سینئر ڈائریکٹرز، ایک ڈپٹی ڈائریکٹر اور ایک اسسٹینٹ ڈائریکٹر کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق پولیس نے لیاری میں عمارت گرنے کا مقدمہ محکمۂ بلدیات کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
اس سے قبل کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں ایس بی سی اے کے اعلیٰ افسران کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق عمارت گرنے کے واقعے کا مقدمہ محکمۂ بلدیات کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بغدادی کے علاقے میں عمارت گرنے کا واقعہ 4 جولائی کو پیش آیا تھا جس میں 27 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایس بی سی اے کا مقدمہ کیا گیا گیا ہے
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ کے مرکزی دفتر پر چھاپا، 9 افسران زیر حراست
ایس بی سی اے افسران کو لیاری میں بلڈنگ گرنے کے واقعے پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار افسران میں ڈائریکٹر آصف رضوی، جلیس صدیقی، اشفاق کھوکھر، ڈپٹی ڈائریکٹر فہیم مرتضی، عاصم انصاری، دیگر شامل ہیں۔ افسران کو ڈی جی کے سامنے ان کے ناموں سے شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا
گرفتار ڈائریکٹر میں آصف رضوی گزشتہ سال ریٹائرڈ ہوچکے تھے۔ آصف رضوی کو ڈی جی ایس بی سی اے نےاجلاس میں شرکت کے لئےبلایا تھا۔ چھاپے کے وقت ڈی جی ایس بی سی اے افسران کے ساتھ میٹنگ کر رہے تھے۔ ڈائریکٹر جنرل کے سامنے ان کی میٹنگ سے 6افسران کوحراست میں لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اوپر سے گرفتاری کے احکامات ہیں۔ گرفتار ایس بی سی اے کے افسران نامعلوم مقام پر منتقل کر دیے گئے۔ چھاپے کے دوران مرکزی دفتر کے آنے جانے والے راستے سیل کر دیے گئے۔ کسی بھی شخص کو دفتر کے اندر یا باہر انے کی اجازت نہیں تھی۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کے ہمراہ ٹیکنیکل ٹیم کے اراکین بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ 2021 سے 2025 کے عرصے میں ڈسٹرکٹ ساوتھ میں اضافی پورشنزڈالنے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔