ڈیفنس کراچی میں پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی جب کہ فوٹیج میں تنہا ملزم کو پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغازکردیا۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کی شب گزری تھانے کے علاقے ڈیفنس فیز 6 مین بخاری میں پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ کے واقعےسی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اکیلا ملزم درخت کی اڑمیں پولیس موبائل کے انے کا انتظارکرتا رہا، قریب پوچھتے ہی ملزم نے پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

فوٹیج میں ملزم کو پولیس موبائل پرفائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ملزم نے بھاگتے بھاگتے پولیس موبائل پرفائرنگ کی، ملزم کی فائرنگ سے پولیس موبائل میں سوار اہلکار معجزانہ طور پر محفوظ رہے، تنہا ملزم فائرنگ کرتے ہوئے باسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ادھر پولیس موبائل پرفائرنگ کے واقعے کا مقدمہ سرکارمدعیت میں دہشت گردی، اقدام قتل، پولیس مقابلے اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سمیت دیگردفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔

پولیس اہلکار شادی خان نے بتایا کہ رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک اس کی ڈیوٹی ہیڈ کانسٹیبل اہلکار سعد کے سات تھی، سعد نے مجھے فون کرکے بتایا کہ راستے میں ٹریفک جام ہے، میں تھوڑی دیرتک اپنے پوائنٹ پرپہنچ رہا ہوں، آپ پولیس موبائل لیکروہاں آجاؤ۔

اس  کے بعد میں  پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سرکاری موبائل کو لیکر عائشہ مسجد کی طرف جا رہا تھا کہ ڈیفنس فیز6میں سڑک کنارے کھڑے ایک شخص جوکہ ٹراؤزرشرٹ میں ملبوس تھا نے اچانک اپنے اسلحے سے پولیس پارٹی پر جان سے مارنے کی نیت سے سیدھی فائرنگ شروع کردی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

تمام گولیاں موبائل کی باڈی، فرنٹ وبیک سائڈ اسکرین پر لگیں اور وہ شخص فائرنگ کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگیا، میں نے اس واقعے کی اطلاع زریعہ وائرلیس سیٹ کنٹرول پردی اور کچھ دیرمیں پولیس اہلکارموقع پرپہنچے اورموقع پرسے نائن ایم ایم پستول کے 12 چلیدہ خول قبضے میں لیے۔

میرا دعویٰ ہے کہ نامعلوم ملزم نے اپنے اسلحہ سے پولیس پارٹی پر جان سے مارنے کی نیت سے سیدھی فائرنگ کی، کراچی پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا۔

https://cdn.

jwplayer.com/players/dhwmueu7-jBGrqoj9.html

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پولیس موبائل پراندھا دھند فائرنگ سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس موبائل پر میں پولیس

پڑھیں:

شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا

شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا جب کہ کار سوار ملزمان نے ایک پولیس اہلکار کو دو دریا سے اغوا کیا اور شہر سے گزر کر سپرہائی وے پر لے جا کر چھوڑ دیا اور فرار ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق کرولا کار میں سوار تین پولیس اہلکار سنسان سڑک پر کھڑی مشکوک کار کو چیک کرنے کے لیے گئے تھے جیسے ہی ہیڈ کانسٹیبل نے کار کے شیشے پر دستک دی تو مسلح شخص نے دروازہ کھول کر ہیڈ کانسٹیبل کو اندر گھسیٹ لیا، دیگر اہلکار ہکا بکا رہ گئے۔

ایس پی ساؤتھ نے اپنے جوانوں کی کارکردگی دیکھتے ہوئے ان دونوں کو کوارٹر گارڈ کر دیا، چند گھنٹوں بعد اغوا کیا جانے والا پولیس اہلکار آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر کے ذریعے تھانے پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، خیابان عرفات میں پولیس موبائل پر فائرنگ، ہیڈ کانسٹیبل اغوا کے بعد رہا

واقعہ ساحل تھانے کی حود ڈیفنس دو دریا کے قریب خیابان عرفات پر رات دیر گئے پیش آیا۔

ساحل تھانے کی پولیس موبائل میں سوار اہلکاروں نے مشکوک کار کو سنسان سڑک پر کھڑا دیکھ کر تلاشی کی نیت سے چیک کرنے کی کوشش کی تو کار میں سوار افراد نے اسلحے کے زور پر ایک اہلکار کو اپنی ہی کار میں یرغمال بنا لیا اور فرار ہو رہے تھے کہ کرولا کار میں سوار اہلکاروں نے اپنی ساتھی کو چھڑانے کے لیے فائرنگ کی، جواب میں اغوا کاروں نے بھی فائرنگ کی اور وہ باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی سمیت پولیس کی اضافی نفری موقع پر پہینچ گئی، پولیس نے جائے وقوع سے 6 خول برآمد کر لیے جس میں سے دو نائن ایم ایم اور چار تیس بور کے تھے۔

طلب کیے جانے پر فارنزک ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم بھی جائے وقوع پر پہنچی تاہم اس وقت تک ایس ایس پی ساؤتھ کی ٹیم نے جائے وقوعہ سے تمام شواہد خود ہی اکھٹے کر لیے تھے اور پولیس فارنزک کی ٹیم کو کچھ بھی بتائے بغیر موقع سے غائب ہوگئے۔

واقعے کے تقریباً چار گھنٹے گزر جانے کے بعد مغوی پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل اسحاق جتوئی آن لائن موٹر سائیکل رائیڈر کے ساتھ ساحل تھانے پہنچ گیا جہاں اس نے اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ اغوا کار اسے سپرہائی وے نیو سبزی منڈی کے قریب اتار کر فرار ہوگئے تھے۔

ایس ایس پی مہزور کے مطابق متاثرہ ہیڈ کانسٹیبل اور کوارٹر گارڈ کیے جانے والے اہلکاروں کے بیانات لئے جارہے ہیں جس کے بعد واقعے کا مقدمہ ساحل تھانے میں درج کیاجائے گا۔

واقعے میں ملوث ملزمان کی تاحال گرفتاری نہ ہوسکی، حکام کے مطابق سی سی ٹی وی کے ذریعے ملزمان کو تلاش کیا جائے گا۔

بعد ازاں ڈیفینس فیز8 خیابان عرفات کراسنگ صبا ایونیو میں پولیس موبائل پر فائرنگ اور پولیس اہلکار کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈیفنس سےپولیس اہلکارکواغوااورفائرنگ کے واقعے مقدمہ ساحل تھانے میں متاثرہ پولیس اہلکارکی مدعیت میں 4 صورت شناس ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا،مقدمےمیں پولیس مقابلہ،اقدام قتل،اغواء اورانسداد دہشتگردی کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق ساحل پولیس اسٹیشن کی سرکاری کار گشت پرتھی کہ خیابان عرفات کراسنگ فیز8 مشکوک کارنظر آئی،ایک شخص گاڑی کے قریب سڑک پربیٹھا تھا۔

پولیس موبائل کو دیکھ کرفوری کار میں سوارہوگیا،مدی مقدمہ کےمطابق گاڑی کومشکوک جانتے ہوئے پولیس قریب گئی اور سوارچارافراد کوتلاشی دینے کا کہا گاڑی میں سوارافراد نے نیچے اترتے ہی فائرنگ کردی۔

ساتھی اہلکاروں نے ان پرجوابی فائرنگ کی دوافراد نےمجھے دبوچ لیا اورزبردستی گاڑی میں بٹھایا، سرکاری پستول بھی اس دوران گرگیا، ملزم مجھے اغواء کرکے لے گئے اورمیری شرٹ سے میرا منہ ڈھانپ کر بٹھایا اور ایک گھنٹہ کارچلاتے رہے، ملزمان نے سنسان مقام پر مجھ سے پرس، موبائل فونزاوردیگر دستاویزات چھین لیں اور گاڑی سے دھکا دے دیا۔

میں پیدل چل کر سڑک پرآیا اورمعلومات پر پتہ چلا کہ میں نیو سبزی منڈی ہائی وے کے قریب ہوں، میں واٹر ٹینکر سے لفٹ لے کر تھانہ لیاقت آباد اور پھر بائیکیا پر ساحل تھانے آیا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور: ڈیفنس میں دوست نے گھر میں گھس کر دوست کو قتل کر دیا
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • ڈیفنس خیابان بخاری میں پولیس موبائل پر فائرنگ‘11خول برآمد
  •  ڈیفنس سے بچوں سے زیادتی کا عادی ملزم گرفتار
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • اسلام آباد کی سڑکوں پر نوجوان کی ہوائی فائرنگ اور خطرناک ڈرائیونگ کی ویڈیو سامنے آ گئی
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا