حیدرآباد :بارشوں کی پیشگوئی ،انتظامیہ 80 انتہائی مخدوش عمارتیں گرانے سے قاصر
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد میں تیز بارشوںکی پیش گوئی کے باوجود ایچ ڈی اے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے حیدرآباد میں 80 سے زائد انتہائی مخدوش عمارتوں کو ابھی تک منہدم نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث ان عمارتوںمیں رہنے والے افراد کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ مذکورہ اداروں نے گزشتہ سال اور اس سے قبل بھی حیدرآباد کی تقریباً 100سے زائد عمارتوں کو انتہائی مخدوش قرار دے کر انہیں منہدم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، ان عمارتوں میں تلک چاڑی پر واقع کاشان مینشن نامی ایک عمارت جوکہ تقریباً سو سال سے زائد عرصہ قبل بنائی گئی تھی وہ خاص طورپر انتہائی مخدوش ہے اور تلک چاڑی پر قائم یہ عمارت جس میں 8سے 10 خاندان رہائش پذیر ہیں جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی ہے، اس عمارت میں دراڑیں پڑرہی ہیں، عمارت کا بیشتر حصہ ٹوٹ کر گر گیا ہے اس کے باوجود اس عمارت کی غیرقانونی تعمیرات بھی کی
گئی جس کے بعد یہ عمارت اور زیادہ خطرناک ہوگئی ہے، علاقہ مکینوں نے اور خاص طورپر تلک چاڑی کے دکانداروں نے کمشنر حیدرآباد، ڈپٹی کمشنر، ڈی جی ایچ ڈی اے سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ عمارت کو فوری طورپر منہدم کیا جائے تاکہ کسی بھی جان لیوا حادثے سے بچا جاسکے۔ کراچی کے علاقے لیاری میں بھی گزشتہ دنوں اسی طرح کی عمارت منہدم ہونے سے 27افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ لہٰذا کسی بھی جانی نقصان سے بچنے کیلےے فوری طورپر حیدرآباد میں اعلان کردہ مخدوش عمارتوں کو فوری طورپر مسمار کیا جائے تاکہ جانی و مالی نقصان سے بچا جاسکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انتہائی مخدوش
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد رہائشی عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-08-33