لیاری میں گرنے والی عمارت 40، 50 سال پہلے بنی تھی: سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
سعید غنی—فائل فوٹو
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آج کی میٹنگ میں لیاری میں گرنے والی عمارت پر بات ہوئی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ بلدیات نے مزید کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی آج رات تک رپورٹ پیش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ کے بلائے گئے اجلاس میں کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی، کمیٹی نے پہلی بار اس علاقے کا دورہ کیا۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ جو عمارت گری اس کا نمبر کوئی اور تھا، گرنے والی عمارت 40، 50 سال پہلے بنائی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، تحقیقات کیلئے 5 رکنی کمیٹی قائم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کے علاقے لیاری میں پیش آنے والے افسوسناک عمارت گرنے کے واقعے پر حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ایک 5 رکنی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کی سربراہی کمشنر کراچی حسن نقوی کریں گے۔
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی میں اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے اور دیگر متعلقہ افسران بھی شامل ہیں۔ کمیٹی کا بنیادی مقصد اس سانحے کی وجوہات کا تعین کرنا اور ان افراد یا اداروں کی نشاندہی کرنا ہے جو اس حادثے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس سفارشات مرتب کرے تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بچا جا سکے۔
تحقیقاتی کمیٹی کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر اپنی رپورٹ تیار کر کے متعلقہ حکام کو پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لیاری بغدادی میں ایک 5 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ شہر میں غیر قانونی اور خستہ حال عمارتوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کی ایک اور بھیانک مثال بن کر سامنے آیا ہے۔