کراچی: کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے مخدوش عمارتوں کے سروے کا آغاز کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے مخدوش عمارتوں کے سروے کا آغاز کردیا۔
پہلے مرحلے میں سی بی سی نے 125 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی مکمل کرلی ہے، دہلی کالونی میں 51، مدنی آباد میں 16، لوئر گزری میں 7 عمارتیں مخدوش قراردی گئی ہیں۔
سی بی سی کے مطابق دہلی کالونی میں 51، مدنی آباد میں 16، لوئر گزری میں 7، چوہدری خلیق الزماں کالونی میں 5 اور پنجاب کالونی میں 14 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں۔
جن علاقوں میں دو منزلہ عمارت سے زیادہ کی اجازت نہیں وہاں چار پانچ منزلہ بلڈںگز کیسے کھڑی کردی جاتی ہیں؟
اس کے علاوہ پاک جمہوریہ کالونی میں 27 اور بخشن ولیج میں بھی 5 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں۔
سی بی سی حکام کا کہنا ہے کہ مون سون کے دوران یہ عمارتیں جانوں اور املاک کے لیےخطرہ بن سکتی ہیں، مالکان اور کرایہ داروں کو عمارتیں فوری خالی کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
واضح رہےکہ کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گزشتہ ہفتے ایک 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں27 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کالونی میں
پڑھیں:
کراچی، آگرہ تاج کالونی: مخدوش عمارت کو خالی کرانے کا عمل مکمل، بلڈر کے خلاف مقدمہ درج
کراچی:
شہر قائد کے علاقے لیاری کی آگرہ تاج کالونی میں 7 منزلہ عمارت میں دراڑیں پڑنے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر عمارت کو خالی کرایا اور سیل کر دیا۔
یہ اقدام عمارت کے مکینوں کی زندگی کو خطرے سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کے تحت پولیس اور انتظامیہ نے رات کے وقت عمارت سے مکینوں کو نکالنے کے لیے آپریشن کیا۔
پولیس کو عمارت کے مکینوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جہاں مکینوں نے عمارت خالی کرنے سے انکار کیا۔ تاہم ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے انہیں عارضی رہائش فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ وہ اپنے خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر سکیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) نے اس معاملے میں فوری ایکشن لیتے ہوئے عمارت کے بلڈر منصور شاہ اور نامعلوم ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بلڈر اور ٹھیکیدار نے عمارت کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال کیا، جس کی وجہ سے عمارت خطرناک حالت میں پہنچ گئی اور انسانی زندگیوں کے لیے خطرہ بن گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق عمارت کو غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا اور اس میں استعمال ہونے والا مٹیریل غیر معیاری تھا، جس سے عمارت کی ساخت متاثر ہوئی۔
ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو خطرناک قرار دیتے ہوئے پانی کی ٹنکی لیک کرکے اور بجلی کے کنکشن منقطع کر کے عمارت کو سیل کر دیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر ساؤتھ نے اس موقع پر کہا کہ لیاری میں مخدوش عمارتوں کے خلاف پیر سے آپریشن کیا جائے گا۔
Tagsپاکستان