بھارتی میڈیا کے مطابق ان معاہدوں کے بعد بھارتی فضائیہ کو خدشہ ہے کہ رافیل طیاروں کی حساس ٹیکنالوجی ایسے ممالک کے پائلٹس کے ذریعے افشا ہو سکتی ہے جو بھارت کے “اسٹریٹیجک حریف” سمجھے جاتے ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قطر اور یو اے ای نے اپنے فضائیہ کے طیاروں پر پاکستانی اور ترک پائلٹس کو تربیت دینے کی اجازت دے رکھی ہے، جس سے بھارت کیلئے سکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کی جانب سے قطر اور متحدہ عرب امارات کو جدید رافیل لڑاکا طیاروں کی فروخت نے بھارت کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان معاہدوں کے بعد بھارتی فضائیہ کو خدشہ ہے کہ رافیل طیاروں کی حساس ٹیکنالوجی ایسے ممالک کے پائلٹس کے ذریعے افشا ہو سکتی ہے جو بھارت کے “اسٹریٹیجک حریف” سمجھے جاتے ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قطر اور یو اے ای نے اپنے فضائیہ کے طیاروں پر پاکستانی اور ترک پائلٹس کو تربیت دینے کی اجازت دے رکھی ہے، جس سے بھارت کیلئے سکیورٹی خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔

یورپی دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق فرانس کی “نرم برآمدی پالیسی” دراصل ان حساس دفاعی ٹیکنالوجیز کو ان ممالک تک پہنچا رہی ہے جو یا تو نیٹو کے باہر ہیں یا بھارت کے ممکنہ حریف تصور کیے جاتے ہیں۔ بھارتی دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ فرانس کو اس امر کا ادراک ہونا چاہیے کہ رافیل طیاروں کی ٹریننگ یا آپریشن میں پاکستانی پائلٹس کی شمولیت سے بھارت کیلئے بڑے چیلنجز پیدا ہو سکتے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزارتِ دفاع اس معاملے پر فرانس سے سفارتی سطح پر بات چیت کرنے پر غور کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے مطابق قطر اور

پڑھیں:

امریکا: پاکستان کے F-16  طیاروں کی اپ گریڈیشن کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-01-5

 

واشنگٹن (مانیٹر نگ ڈ یسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پاکستان کے ایف-16 طیاروں کی اپ گریڈیشن کیلیے 686 ملین ڈالر کے پرزوں اور ٹیکنالوجی کے فروخت کی منظوری دے دی۔امریکی

جریدے بلوم برگ کے مطابق طیاروں کی اپ گریڈیشن  کا مقصد پاکستان کے فضائی بیڑے کو جدید بنانا ہے۔ بلومبرگ کے مطابق امریکی ڈیفنس سیکورٹی کوآپریشن ایجنسی نے اس ہفتے کانگریس کو جو نوٹس بھیجا ہے اس کے مطابق اس فروخت میں Link-16 نامی ایک ٹیکٹیکل سسٹم بھی شامل ہے۔یہ سسٹم طیاروں، زمینی فورسز اور کمانڈ سینٹرز کے درمیان معلومات کے تبادلے کو ممکن بناتا ہے اور اہداف کو تلاش کرنے، ٹریک کرنے اور نشانہ بنانے میں معاون سمجھا جاتا ہے۔ مجوزہ معاہدے میں 92 عدد Link-16 سسٹمز اور 6 اینرٹ بم باڈیز بھی شامل ہیں جو ہتھیاروں کی آزمائش کیلیے استعمال ہوتی ہیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس اپ گریڈ سے ’پاکستان کو انسداد دہشت گردی کی جاری کارروائیوں اور مستقبل کی کسی بھی ہنگامی صورتحال میں امریکی اور اتحادی فورسز کے ساتھ مشترکہ کارروائی کی استعداد برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپ گریڈیشن 2021 میں طلب کی تھی لیکن یہ عمل اس وقت رک گیا جب واشنگٹن نے پاکستان کے حریف بھارت کو چین کے مقابلے میں ایک اہم سیکورٹی پارٹنر کے طور پر ترجیح دینا شروع کی۔ ہتھیاروں سے متعلق جائزوں کے مطابق پاکستان کے پاس  اس وقت تقریباً 75 ایف-16 طیارے ہیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ اپ گریڈ ایف-16 طیاروں کی سروس لائف 2040 تک بڑھانے میں بھی مدد دے گی۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • امریکا: پاکستان کے F-16  طیاروں کی اپ گریڈیشن کی منظوری
  • پاکستان کے ایف 16 طیارے: امریکا نے جدید ٹیکنالوجی فروخت کرنے کی منظوری دے دی
  • امریکا نے پاکستان کے ایف-16 لڑاکا طیاروں کیلئے جدید ٹیکنالوجی فروخت کرنے کی منظوری دیدی
  • ٹی 20 ولڈکپ کے ٹکٹوں کی فروخت کیلئے جاری پوسٹر میں پاکستانی کپتان کی تصویر غائب، شائقین برہم
  • امریکا نے پاکستان کے F-16 طیاروں کیلئے جدید ٹیکنالوجی فروخت کرنے کی منظوری دے دی
  • امریکا، پاکستانی F16 طیاروں کی اپگریڈیشن کیلئے 686 ملین ڈالر منظور
  • امریکا نے پاک فضائیہ کے ایف۔16 بیڑے کےلیے 686 ملین ڈالر کے اپ گریڈ پیکیج کی منظوری دے دی
  • میگا ایونٹ T-20 ورلڈکپ، ٹکٹوں کی فروخت آج سےآن لائن شروع
  • مودی راج میں انسانی حقوق کی تباہی، بھارت اقلیتوں کے لیے زندان بن گیا
  • جنوبی کوریا اور جاپان نے روس و چین کی مشترکہ فضائی گشت کے جواب میں لڑاکا طیارے روانہ کیے