میگا ایونٹ T-20 ورلڈکپ، ٹکٹوں کی فروخت آج سےآن لائن شروع
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) ٹی 20 ورلڈ کپ آئندہ سال 7 فروری سے 8مارچ تک شیڈول ہے، میگا ایونٹ میں بھارت اور سری لنکا مشترکہ میزبان ہیں۔ شائقین آج سے میچز کے ٹکٹس کی آن لائن بکنگ کراسکتے ہیں۔
میگا ایونٹ کے میچز 8 گراؤنڈز میں کھیلے جائیں گے، جن میں بھارت کے 5 اور سری لنکا کے 3 اسٹیڈیم شامل ہیں۔ بھارت میں دہلی، کولکتہ، چنئی، احمد آباد اور ممبئی میچز کی میزبانی کریں گے، جبکہ سری لنکا میں کولمبو کے دو اسٹیڈیم اور کینڈی میں میچز ہوں گے۔
آئی سی سی کے مطابق 20 ٹیموں کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان، بھارت، امریکا، نمیبیا اور نیدرلینڈز شامل ہیں۔ افتتاحی میچ پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان 7 فروری کو ہوگا۔
پاکستان ٹیم اپنے تمام میچز سری لنکا میں کھیلے گی۔ میگا ایونٹ 7 فروری سے 8 مارچ 2026 تک جاری رہے گا۔ پاکستان اور بھارت کا بڑا ٹاکرا 15 فروری کو کولمبو میں شیڈول ہے۔افتتاحی روز 3 میچز کھیلے جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میگا ایونٹ سری لنکا
پڑھیں:
سری لنکا کا سیاحت سے متعلق روڈ شو کراچی میں منعقد، دوطرفہ روابط مزید مضبوط
کراچی:سری لنکا نے پاکستان خصوصاً کراچی کی مارکیٹ میں اپنی موجودگی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سیاحت سے متعلق ایک اہم بی ٹو بی روڈ شو اور نیٹ ورکنگ ایونٹ کا انعقاد کیا۔
مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب کا مقصد پاکستانی ٹریول انڈسٹری کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا اور دونوں ملکوں کے درمیان سیاحتی روابط میں نئی توانائی پیدا کرنا تھا۔
اس پروگرام کا انعقاد سری لنکا کنونشن بیورو نے وزارتِ خارجہ، وزارتِ بیرونِ ملک روزگار و سیاحت، قونصل جنرل آف سری لنکا کراچی اور سری لنکن ایئرلائنز کے تعاون سے کیا۔
تقریب میں پاکستانی ٹریول ٹریڈ کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے سری لنکا کے وفد کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور سیاحتی شعبے میں نئے مواقع پر بات چیت کی۔
سری لنکا کے وفد میں ملک کی نمایاں ڈیسٹینیشن مینجمنٹ کمپنیاں شامل تھیں جنہوں نے پاکستانی ٹور آپریٹرز کو سری لنکا میں سیاحت، کاروباری سرگرمیوں، گروپ ٹورز نےمیٹنگز، انسنٹیوز، کانفرنسز اور ایگزیبیشنز کے حوالے سے سہولتوں اور خدمات سے آگاہ کیا۔
تقریب کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ سری لنکا سال بھر کے لیے پوری طرح کھلا اور محفوظ سیاحتی مقام ہے جہاں تفریح، کاروبار، ثقافت، قدرتی مقامات اور مہم جوئی سمیت ہر طرح کے مسافروں کے لیے بھرپور مواقع موجود ہیں۔
سال 2025 میں 20 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں نے سری لنکا کا دورہ کیا جو دوطرفہ سیاحتی تعلقات میں مثبت رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سلسلے میں سری لنکن ائیرلائنز کی جانب سے پاکستان کے لیے ہفتہ وار 8براہِ راست پروازیں جن میں سے 4 کراچی اور4 لاہور سے دونوں ملکوں کے درمیان سفر کو مزید سہل بنا رہی ہیں۔ ویزا سہولتوں میں بہتری اور بین الاقوامی سفر کی بحالی نے بھی پاکستانی مسافروں کی دلچسپی میں اضافہ کیا ہے۔
تقریب میں سری لنکا کے روایتی رقص کا مظاہرہ بھی پیش کیا گیا جس نے شرکا کو سری لنکا کی ثقافت اور ورثے سے روشناس کرایا۔اس موقع پر قونصل جنرل آف سری لنکا کراچی، سنجیوا پٹی ویلا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور دوستانہ تعلقات ہمیشہ مضبوط رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستانی عوام کو سری لنکا کی قدرتی خوبصورتی، ساحلی مقامات، جنگلات، تاریخی ورثے اور گرمجوش مہمان نوازی سے لطف اندوز ہونے کی دعوت دی۔ انہوں نے نومبر 2025 میں طوفان دِتوا کے بعد پاکستان کی جانب سے فراہم کی گئی انسانی ہمدردی پر مبنی مدد پر بھی شکریہ ادا کیا۔
سری لنکا کنونشن بیورو کے چیئرمین دھیرا ہٹیا راچچی نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے لیے خطے کی ایک اہم مارکیٹ ہے جہاں سے آنے والے سیاح نہ صرف تفریح بلکہ کاروباری مقاصد کے لیے بھی سری لنکا کا رخ کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سری لنکا سیاحت کے شعبے میں خصوصی معاونت فراہم کرتا ہے اور پاکستانی کاروباری گروپس اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
سری لنکن ایئرلائنز پاکستان کے مینیجر روان وجیکون نے اس موقع پر کہا کہ ایئرلائن پاکستان اور سری لنکا کے درمیان فضائی روابط کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے اور خصوصی کرایوں اور سہولتوں کے ذریعے پاکستانیوں کے لیے سفر کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے۔
تقریب کے اختتام پر یہ بات واضح ہوئی کہ پاکستان تیزی سے ایک ابھرتی ہوئی آؤٹ باؤنڈ مارکیٹ ہے جہاں کے مسافر ثقافتی تجربات، قدرتی مناظر، مہم جوئی اور کاروباری سفر میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، جبکہ سری لنکا ان تمام شعبوں میں مسافروں کو معیاری اور منفرد تجربات فراہم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
کراچی میں منعقدہ اس روڈ شو نے دونوں ملکوں کے درمیان سیاحت، تجارت اور عوامی روابط کو مزید مضبوط بنانے کی بنیاد رکھ دی ہے جس سے مستقبل میں دوطرفہ تعاون کے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔