کوئٹہ کے نوجوان کا کمال: گھر کی چھت پر نایاب جانوروں کی پناہ گاہ بنا لی
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
کوئٹہ جیسا شہر جہاں سرکاری سطح پر نہ چڑیا گھر ہے، نہ ہی وائلڈ لائف پارک، وہاں ایک نوجوان نے اپنے گھر کی چھت کو ایک محفوظ جنگل میں بدل دیا ہے۔
اس چھوٹی سی جگہ نے نایاب پرندوں، خرگوشوں اور دیگر پالتو و نیم جنگلی جانوروں کے لیے ایک پناہ گاہ کا روپ اختیار کرلیا ہے۔
یہ نوجوان کا صرف ایک شوق نہیں، بلکہ فطرت سے محبت اور جنگلی حیات کے تحفظ کا عملی نمونہ ہے۔
اس نوجوان نے محدود وسائل میں کیسے یہ سب ممکن بنایا، اور وہ ان جانوروں کی دیکھ بھال کیسے کرتا ہے، اور کوئٹہ جیسے شہر میں اس کی یہ کوشش کیوں اہم ہے؟ مزید جانیے سلمہ بختیار کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پرندے جنگل کوئٹہ گھر کی چھت نایاب جنگلی جانور نوجوان وائلڈ لائف پارک وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنگل کوئٹہ گھر کی چھت نایاب جنگلی جانور نوجوان وائلڈ لائف پارک وی نیوز
پڑھیں:
82 سالہ امیتابھ بچن 75 فیصد ناکارہ جگر کے باوجود موت کو کیسے شکست دے رہے ہیں؟
بالی ووڈ کے شہنشاہ اور مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے امیتابھ بچن کی زندگی خود ایک عزم و عمل کی شاندار کہانی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 82 سالہ اداکار اس وقت محض 25 فیصد فعال جگر کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ مسئلہ اُس وقت شروع ہوا جب 1982ء میں فلم قُلی کی شوٹنگ میں فائٹنگ سین کے دوران خطرناک چوٹ لگی تھی اور ادکار کئی ماہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہے تھے۔
اس حادثے کے بعد امیتابھ کو خون کی منتقلی کی ضرورت پیش آئی تھی اور اسی دوران وہ ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہوگئے تھے۔
تاہم امیتابھ بچن کو اس کا علم 2005 بعد ہوا اور تب تک یہ بیماری ان کے جگر کو بری طرح متاثر کر چکی تھی۔
اس کے باوجود امیتابھ بچن نے اپنی صحت کو سنبھالا اور آج بھی سخت نظم وضبط، مثبت سوچ اور متوازن طرزِ زندگی کے ذریعے معمولاتِ زندگی انجام دے رہے ہیں۔
اداکار امیتابھ بچن نہ صرف فلموں اور ٹی وی پر فعال ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی مداحوں سے بھرپور رابطے میں رہتے ہیں۔
امیتابھ بچن اکثر کہتے ہیں کہ ’’جب تک زندگی ہے، جہدوجہد جاری رہے گی‘‘ اور ان کا یہ عزم لاکھوں لوگوں کے لیے حوصلے کا باعث ہے۔