کینیڈین شخص کی 20 سال بعد بینائی بحال، نایاب ’ٹوٹھ اِن آئی‘ سرجری کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
کینیڈا میں ایک انوکھے آپریشن کے ذریعے 20 سال سے نابینا شخص کی بینائی بحال کر دی گئی۔ 34 سالہ برینٹ چیپ مین نے بچپن میں ایک دوا کے مضر اثرات کے باعث بینائی کھو دی تھی اور گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران قریب 50 آپریشن کرائے لیکن ناکام رہے۔
رواں برس ماہرِ امراض چشم ڈاکٹر گریگ مولونی نے ان پر نایاب “ٹوٹھ اِن آئی” سرجری کی، جس میں مریض کا دانت نکال کر اس میں مصنوعی لینس لگایا گیا اور بعد ازاں آنکھ میں نصب کیا گیا۔ اس کامیاب عمل کے بعد چیپ مین کو ایک آنکھ سے 20/30 کی سطح کی نظر واپس مل گئی۔
مزید پڑھیں: بینائی سے محروم مگر حوصلے سے نہیں، سبی کے اللہ بخش سولنگی
چیپ مین کا کہنا ہے کہ برسوں بعد دوبارہ آنکھوں سے دنیا دیکھنا ایک نیا جنم ہے۔ انہوں نے پہلی بار اپنے ڈاکٹر سے آنکھ ملا کر بات کی اور اپنے بھانجے بھانجی کو دیکھنے کو زندگی کی سب سے بڑی خوشی قرار دیا۔
ڈاکٹرز کے مطابق یہ سرجری دنیا میں شاذونادر ہی کی جاتی ہے اور صرف اُن مریضوں پر ممکن ہوتی ہے جن کے لیے عام طریقۂ علاج ناکام ہو جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’ٹوٹھ اِن آئی‘ 20 سال بعد بینائی بحال کینیڈین شخص.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 20 سال بعد بینائی بحال کینیڈین شخص
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔