امریکا میں مالی منصوبہ بندی اور قرض سے نجات کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی چیٹ بوٹس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

تازہ ترین سروے اور رپورٹس کے مطابق امریکی بالغ افراد کی نصف سے زائد آبادی اپنے مالی معاملات جیسے بجٹ سازی، قرض کی ادائیگی اور سرمایہ کاری میں خود فیصلے کرتی ہے اور اب ان میں سے ایک بڑی تعداد مشاورت کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کا سہارا لے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نو عمر لڑکے کی خودکشی: اوپن اے آئی کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی پر والدین کا کنٹرول متعارف

کریڈٹ کارما کے ایک حالیہ سروے کے مطابق دو تہائی بالغ افراد جنہوں نے چیٹ جی پی ٹی یا گوگل جیمینائی جیسے چیٹ بوٹس استعمال کیے، انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ان پلیٹ فارمز سے مالی مشورہ حاصل کیا۔

مزید یہ کہ ان میں سے 80 فیصد نے کہا کہ ان کے مالی حالات میں بہتری آئی۔ خاص طور پر نوجوان نسل میں یہ رجحان زیادہ نمایاں ہے جہاں تقریباً 82 فیصد جنریشن زیڈ اور ملینیل صارفین نے مالی رہنمائی کے لیے اے آئی استعمال کرنے کی تصدیق کی۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں ڈیلاویئر کی جینیفر ایلن نے چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے 30 روزہ چیلنج شروع کیا تاکہ 23 ہزار ڈالر کے کریڈٹ کارڈ قرض کو کم کر سکیں۔ اس دوران انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کے کہنے پر غیر استعمال شدہ اشیا بیچ کر، پلازما ڈونیٹ کر کے اور گھریلو کھانوں سے بچت کر کے تقریباً نصف قرض اتار دیا۔

یہ بھی پڑھیے: چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت میں تاریخی اضافہ، کاروباری صارفین 5 کروڑ تک پہنچ گئے

ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹس اپنی تیز رفتاری، کم لاگت اور آسان رسائی کی وجہ سے مقبول ہیں۔ یہ سروسز فوری طور پر بجٹ پلان، بچت کے طریقے اور سرمایہ کاری کی حکمتِ عملیاں تجویز کرتی ہیں۔ تاہم خطرات بھی موجود ہیں، جن میں غلط یا پرانی معلومات، ڈیٹا لیک ہونے کا اندیشہ اور غیر متوازن مشورے شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ پیسہ چیٹ جی پی ٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیسہ چیٹ جی پی ٹی چیٹ جی پی ٹی کے لیے اے آئی

پڑھیں:

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، ابھی فنڈ پر 100 روپے ٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔

سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔

وکیل عاصمہ حامد نے مؤقف اپنایا کہ مقننہ نے پروویڈنٹ فنڈ والوں کو سپر ٹیکس میں کسی حد تک چھوٹ دی ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سیکشن 53 ٹیکس میں چھوٹ سے متعلق ہے، فنڈ کسی کی ذاتی جاگیر تو نہیں ہوتا ٹرسٹ اتھارٹیز سے گزارش کرتا ہے اور پھر ٹیکس متعلقہ کو دیا جاتا ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری تو شیڈول میں دی گئی ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، ایک مثال لے لیں کہ ابھی فنڈ پر 100 روپےٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب یہ کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکنڈ شیڈول میں  پروویڈنٹ فنڈ پر سپر ٹیکس سمیت ہر ٹیکس ہر چھوٹ ہوتی ہے۔

جسٹس جمال خان نے ایڈیشنل اٹارنی جزل سے مکالمہ کیا کہ  یہ تو آپ  محترمہ کو راستہ دکھا رہے ہیں، عاصمہ حامد نے مؤقف اپنایا کہ مقننہ حکومت کے لیے انتہائی اہم سیکٹر ہے، ٹیکس پئیرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا ایک حصہ اور سیکشن فور سی کو اکھٹا کرکے پڑھ رہے ہیں، شوکاز نوٹس اور دونوں کو اکھٹا کر کے پڑھ کر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سپر ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں۔

عاصمہ حامد  نے دلیل دی کہ جس بھی سال میں اضافی ٹیکس کی ضرورت ہو گی وہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ بتائے گا، ایک مخصوص کیپ کے بعد انکم اور سپر ٹیکس کم ہوتا ہے ختم نہیں ہوتا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی  نے ریمارکس دیے کہ آج کل تو ہر ٹیکس پیئر کو نوٹس آ رہے ہیں کہ ایڈوانس ٹیکس ادا کریں، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سپر ٹیکس ایڈوانس میں کیسے ہو سکتا ہے، ایڈوانس ٹیکس کے لیے کیلکولیشن کیسے کریں گے۔

عاصمہ حامد نے کہا کہ مالی سال کا پروفیٹ موجود ہوتا ہے اس سے کیلکولیشن کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بسکٹ میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟ حیران کن وجہ جانیے
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • عالیہ بھٹ نے بیٹی کی پیدائش کے بعد تیزی سے وزن کیسے کم کیا؟
  • پی این ٹی کالونی میں تجاوزات سے علاقہ مکین شدید مشکلات کا شکار
  • 82 سالہ امیتابھ بچن 75 فیصد ناکارہ جگر کے باوجود موت کو کیسے شکست دے رہے ہیں؟
  • واٹس ایپ چیٹ نے کروڑوں پاؤنڈز کا منشیات کا دھندا ٹھپ کروادیا، جانیے جرم و سزا کی یہ کہانی
  • ’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!
  • جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ