کوہلو، لاسی زئی میں فائرنگ کا اندوہناک واقعہ میں باپ اور دو بیٹے جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
کوہلو:
بلوچستان کے ضلع کوہلو کے علاقے لاسی زئی میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کا اندوہناک واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں باپ اور اس کے دو بیٹے موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی لیویز فورس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا گیا۔ لاشوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ضروری قانونی کارروائی جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دومڑ کے مطابق فائرنگ کرنے والے نامعلوم ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، تاہم ان کی گرفتاری کے لیے جامع سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے اور تمام ممکنہ راستوں پر سخت ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔
واقعے کے فوراً بعد ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، اسسٹنٹ کمشنر کبیر مزاری بھی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ ٹارگٹڈ تھی یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ، اس پہلو سے تحقیقات جاری ہیں۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور فارنزک ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔