آصف رضوی ،عرفان نقوی ،جلیس صدیقی ، عاصم خان ، ظفر جہنگی خان اور انسپکٹر ذوالفقارودیگر
ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو کی میٹنگ میں افسران کو بلا کر حراست میں لیا گیا ،مزید گرفتاریاں متوقع

کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے بعد متعلقہ افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول کے دفتر میں جاری میٹینگ کے دوران پولیس نے نامزد افسران کو حراست میں لے لیا ،، چھاپہ اس وقت مارا گیا جب نئے ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو چارج لینے کے بعد تمام افسران کے ساتھ اپنے دفتر میں پہلااجلاس کر رہے تھے ،چھاپہ مارٹیم نے تمام افسران کو کانفرنس روم میں میٹنگ کے بہانے بلایا تھا،حراست میں لئے جانے والے افسران کا تعلق لیاری ڈویژن اور ساوتھ زون سے ہے جبکہ ریٹائرڈ ڈائریکٹر اصف رضوی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے مزید گرفتارافسران میں ڈائریکٹر لائسنز سیل عرفان نقوی ،ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی،ڈپٹی ڈائریکٹر لیاری عاصم خان ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر، جہنگی خان اور بلڈنگ انسپیکٹر ذولفقار شاہ بھی شامل ہیں واضح رہے کہ حراست میں لئے گئے افسران کی پوسٹنگ لیاری ٹاون میں تھی اور تمام افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات میں براہ راست ملوث بتائے جاتے ہیں ، چھاپے کے وقت ایس بی سی اے کے تمام گیٹ سیل کردیئے گئے تھے اور کسی بھی شخص کو اندر اور دفتر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی ،ایس بی سی اے کے 9 افسران کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے تمام کرپٹ افسران کی چھان بین اور ان کیخلاف دی جانے والی درخواستوں کی روشنی میں تمام متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ چھاپہ مار کارروائی کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: افسران کو

پڑھیں:

(قومی احتساب بیورو) سندھ بلڈنگ و بلدیاتی اداروں سے ریکارڈ طلب

معلومات فراہمی میں رخنہ ڈالنے، بدنیتی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ
افسران میں کھلبلی ، سسٹم کی بھاگ دوڑ شروع ،پروجیکٹ میں ٹیکس گھپلے کس طرح ہوئے ،افسران خوف زدہ

قومی احتساب بیورو نے حیدرآباد کا رخ کرلیا ،سندھ بلڈنگ سمیت بلدیاتی اداروں میں بدعنوانی اورغیرقانونی طریقہ کارکی شکایات پر تحقیقات کاآغاز کیا ہے، پہلے مرحلے میں14 سال کا ریکارڈ طلب کرکے اسے جمع کرانے کی آخری تاریخ 11جولائی 2025ء مقرر ہے ، متعلقہ اداروں کو جاری نوٹس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مطلوبہ معلومات فراہمی میں رخنہ ڈالنے یا پھر بدنیتی کا مظاہرہ کرنے والوں کاعمل تحقیقات میں دخل اندازی شمار ہوگی ،ذمہ داران کے خلاف این اے او 1999 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، جس کی سزا 10 سال قید ہے ۔ نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر ثناء اللہ کی جانب سے لکھے جانے والے لیٹر نمبر NABK20210329235756/IW-II/CO-A/2024/1271 میںحیدرآباد کے ریجنل ڈائریکٹر ایس بی سی اے ،چیف میونسپل کمشنر ، ڈائریکٹر واٹر اینڈسیوریج کارپویشن اور قاسم آباد تعلقہ کے مینونسپل کمشنرکے نام جاری کیا ہے ،جس کے مطابق نیب کی سی آئی ٹی ٹیم ایڈیشنل ڈائریکٹر فیاض حسین عباسی کی سربراہی میں ریکارڈ کی جانچ کرے گی ، متعلقہ افسران کو 2011-12 سے تاحال ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے ،حیدرآباد نیب آفس میں ریکارڈ پیش کرنے کا دورانیہ آج سے شروع ہوچکا ہے ،جس کا آخری وقت 11جولائی سبح 9 بجے تک ہے ۔لیٹر میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ چھان بین بدعنوانی اور غیر قانونی طریقہ کار کی شکایات پر شروع کی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق یہ بھی پتا لگایا جائے گا کہ قاسم آباد تحصیل میں بلڈرز کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے تمام پروجیکٹ میں ٹیکس گھپلا کس طرح کیا گیا،نیب کی جانب سے ریکارڈ طلبی پر سندھ بلڈنگ افسران میں کھلبلی مچی ہوئی ہے ،سسٹم کی بھاگ دوڑ شروع ہوگئی۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں گرنے والی عمارت کا مقدمہ درج، ایک ڈائریکٹر کے علاوہ تمام ملزمان گرفتار
  • سندھ بلڈنگ کے مرکزی دفتر پر چھاپا، 9 افسران زیر حراست
  • لیاری عمارت حادثہ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 9 افسران زیر حراست
  • لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ: ایس بی سی اے کے دفتر پر چھاپہ، 6 افسران زیر حراست
  • لیاری میں عمارت گرنے کا مقدمہ درج، ایس بی سی اے کے 9 سینئر افسران و عمارت مالکان زیر حراست
  • کراچی، لیاری میں بلڈنگ گرنے پر پولیس کا ایکشن، ایس بی سی اے کے 12 افسر زیر حراست
  • ایس بی سی اے کے دفتر پر چھاپہ، کون کون سے 9 افسران گرفتار؟
  • کراچی: ایس بی سی اے دفتر پر سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ، 6 افسران زیرِ حراست
  • (قومی احتساب بیورو) سندھ بلڈنگ و بلدیاتی اداروں سے ریکارڈ طلب