(سندھ بلڈنگ پر چھاپہ )بدعنوان افسران ڈرامائی انداز میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
آصف رضوی ،عرفان نقوی ،جلیس صدیقی ، عاصم خان ، ظفر جہنگی خان اور انسپکٹر ذوالفقارودیگر
ڈائریکٹر جنرل شاہ میر بھٹو کی میٹنگ میں افسران کو بلا کر حراست میں لیا گیا ،مزید گرفتاریاں متوقع
کراچی کے علاقے لیاری میں عمارت گرنے کے بعد متعلقہ افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول کے دفتر میں جاری میٹینگ کے دوران پولیس نے نامزد افسران کو حراست میں لے لیا ،، چھاپہ اس وقت مارا گیا جب نئے ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو چارج لینے کے بعد تمام افسران کے ساتھ اپنے دفتر میں پہلااجلاس کر رہے تھے ،چھاپہ مارٹیم نے تمام افسران کو کانفرنس روم میں میٹنگ کے بہانے بلایا تھا،حراست میں لئے جانے والے افسران کا تعلق لیاری ڈویژن اور ساوتھ زون سے ہے جبکہ ریٹائرڈ ڈائریکٹر اصف رضوی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے مزید گرفتارافسران میں ڈائریکٹر لائسنز سیل عرفان نقوی ،ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی،ڈپٹی ڈائریکٹر لیاری عاصم خان ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر، جہنگی خان اور بلڈنگ انسپیکٹر ذولفقار شاہ بھی شامل ہیں واضح رہے کہ حراست میں لئے گئے افسران کی پوسٹنگ لیاری ٹاون میں تھی اور تمام افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات میں براہ راست ملوث بتائے جاتے ہیں ، چھاپے کے وقت ایس بی سی اے کے تمام گیٹ سیل کردیئے گئے تھے اور کسی بھی شخص کو اندر اور دفتر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی ،ایس بی سی اے کے 9 افسران کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے تمام کرپٹ افسران کی چھان بین اور ان کیخلاف دی جانے والی درخواستوں کی روشنی میں تمام متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ چھاپہ مار کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: افسران کو
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔