کراچی کے علاقے لیاری میں 5 منزلہ عمارت گرنے کا مقدمہ محکمہ بلدیات کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

مقدمے میں ایس بی سی اے میں سال 2022 سے 2025 تک تعینات 6 ڈائریکٹرز، 2 ڈپٹی ڈائریکٹرز اور 3 بلڈنگ انسپکٹرز کو نامزد کیا گیا ہے، ایک ڈائریکٹر کے علاوہ تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، مقدمے کے مطابق ایس بی سی اے کے افسران اور عملے نے غفلت اور لاپروائی برتی ہے۔

عمارت گرنے کے مقدمے کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کرلی، مقدمہ کے مطابق گرنے والی عمارت کا پلاٹ 527.

3 گز کا ہے، 1986میں گراؤنڈ پلس فائیو عمارت تعمیر کی گئی، 2022 میں عمارت کی خستہ حالی سے متعلق ایس بی سی اے افسران اور عملے کو معلومات تھیں، مقدمے میں غفلت، لا پروائی، قتل بالسبب اور سرکاری اختیار کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے

عمارت کی مالکن کے بھتیجے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ہے، بیٹا انتقال کر گیا، تین رشتہ دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

پلاٹ نمبر 18 ایل وائی کا رقبہ 527.3 گز ہے، 1986میں اس پر گراؤنڈ پلس فائیو عمارت تعمیر کی گئی، خطرناک اور ناقابل رہائش اسٹرکچر کے باوجود عمارت میں 20 فلیٹ تعمیر کیے گئے تھے، 2022 میں عمارت کی خستہ حالی سے متعلق ایس بی سی اے افسران اور عملے کو معلومات تھیں، مقدمے میں 2022 سے 2025 تک ڈائریکٹر سید آصف رضوی، سید ضرغام، سید عرفان، اشفاق، جلیس صدیقی، فہیم مرتضیٰ، ڈپٹی ڈائریکٹر عاصم خان، فہیم صدیقی، بلڈنگ انسپکٹر ظفر اقبال، ذوالفقار شاہ، منصور ابڑو اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر اقبال کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

لیاری میں گرنے والی عمارت رات سے جھول رہی تھی، آوازیں بھی آرہی تھیں

لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرگئی، حادثے میں 5افراد جاں بحق ، 7 زخمی ہوگئے، ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

نامزد افسران اور دیگر عملے نے غفلت اور لا پروائی برتی اور دفتری ریکارڈ میں عمارت کی خستہ حالی کا اندراج نہیں کیا، مقدمے میں عمارت کے موجودہ مالکان رحیم بخش، تاج محمد، نثار احمد عبدلعزیز اور دیگر مالکان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

 ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ مالکان نے عمارت میں موجود فلیٹس اقلیتی کمیونٹی کو کرائے پر دیے۔ مقدمے میں نامزد ڈائریکٹر آصف رضوی کے علاوہ تمام ملزمان گرفتار ہیں، عمارت گرنے سے 27 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔

خیال رہے کہ 4 جولائی 2025 کو لیاری میں عمارت گرنے سے 27 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایس بی سی اے افسران اور لیاری میں گرنے والی عمارت کی گیا ہے

پڑھیں:

لیاری‘ عمارت گرنے سے چند گھنٹے پہلے کی ویڈیو سامنے آگئی

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں گرنے والی عمارت کی واقعے سے چند گھنٹے قبل کی ویڈیو سامنے آگئی۔ویڈیو میں عمارت کی پارکنگ کے پلرز شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار نظر آرہے ہیں جن میں سے سریے باہر نکلے ہوئے ہیں۔اس مخدوش حالت کے باوجود پارکنگ میں گاڑیوں اور رکشوں کی بڑی تعداد نظر آرہی ہے۔

ویڈیو عمارت کے مکینوں کی جانب سے بنائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بغدادی کے علاقے میں عمارت گرنے کا واقعہ 4 جولائی کو پیش آیا تھا جس میں 27 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے تھے۔گزشتہ روز وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا تھا کہ حادثات کے پیش نظر کراچی میں انتہائی خستہ 51 عمارتوں میں سے 11 کو خالی کروایا گیا ہے، مخدوش عمارتوں کے تمام مکینوں کو رہائش دینا حکومت کے لیے ممکن نہیں، کچھ خاندانوں کو عارضی رہائش دے سکتے ہیں۔سندھ حکومت نے لیاری میں عمارت گرنے کی تحقیقات کے لیے کمشنر کراچی کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ سانحہ لیاری میں ملوث تمام افراد کا تعین کر کے رپورٹ آج مرتب کر لیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری عمارت حادثہ کی تحقیقات میں اہم پیشرفت، 8 افسران اور مالک گرفتار، مقدمہ قتلِ خطا کے تحت درج
  • لیاری میں عمارت گرنے کا مقدمہ درج، ایس بی سی اے کے 9 سینئر افسران و عمارت مالکان زیر حراست
  • کراچی، لیاری میں بلڈنگ گرنے پر پولیس کا ایکشن، ایس بی سی اے کے 12 افسر زیر حراست
  • کراچی: ایس بی سی اے دفتر پر سادہ لباس اہلکاروں کا چھاپہ، 6 افسران زیرِ حراست
  • کراچی: لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کا مقدمہ درج
  • گورنر سندھ کی جانب لیاری کے متاثرین میں راشن بیگز اور کھانے کی فراہمی
  • لیاری میں گرنے والی عمارت 40، 50 سال پہلے بنی تھی: سعید غنی
  • لیاری‘ عمارت گرنے سے چند گھنٹے پہلے کی ویڈیو سامنے آگئی
  • لیاری: عمارت گرنے سے چند گھنٹے پہلے کی ویڈیو سامنے آگئی