ایک ہفتے کے دوران ڈالر، یورو، ریال، درہم کی قدر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق بڑھ کر 2.44 روپے ہوگیا۔ اسلام ٹائمز۔ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ اور قبل از بجٹ معطل شدہ درآمدی شپمنٹس بڑھنے سے امریکی ڈالر سپلائی کی بنسبت ڈیمانڈ زائد ہونے سے گزشتہ ہفتے بھی پاکستانی روپے کی نسبت امریکی ڈالر تگڑا رہا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار کاروبار میں روپے کی بہ نسبت صرف پاؤنڈ کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں بتدریج اضافے کا رحجان بھی روپے کی قدر پر اثرانداز رہا، افراط زر بتدریج بڑھنے کے خدشات بھی زرمبادلہ کی مارکیٹوں پر اثرانداز رہے۔ ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر، یورو، ریال درہم میں اضافہ ہوا، پاؤنڈ کی قدر میں کمی واقع ہوئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اور یورو کی قدر میں اضافہ ہوا، پاؤنڈ میں کمی آئی اور ریال و درہم مستحکم رہے۔ ایک ہفتے میں ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق بڑھ کر 2.
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 24 پیسے بڑھ کر 283.96 روپے ہوگیا، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 32 پیسے کے اضافے سے 286.40 روپے ہوگئی۔ برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 1.92 روپے کی کمی سے 388.01 روپے ہوگئے، جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاونڈ کی قدر 1.18 روپے کی کمی سے 394.00 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 1.79 روپے کے اضافے سے 334.38 روپے ہوگئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1.84 روپے کے اضافے سے 338.20 روپے پر بند ہوئی۔ انٹربینک میں ریال کی قدر 7 پیسے کے اضافے سے 75.71 روپے ہوگئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 76.40 روپے پر مستحکم رہی۔ انٹربینک میں درہم کی قدر 6 پیسے کے اضافے سے 77.31 روپے ہوگئی، جبکہ اوپن مارکیٹ میں درہم کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 78.10 روپے پر مستحکم رہی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے اضافے سے روپے ہوگئی کی قدر میں میں ڈالر روپے کی
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔